اس دھاگے میں دو سوالات اٹھائے گئے ہیں
1۔ کیا حضرت ابو طالب اسلام قبول کیا ؟؟
2۔ کیا کسی عام انسان کے ساتھ علیہ السلام لکھنا جائز ہے
کیا حضرت ابو طالب اسلام قبول کیا ؟؟
مذکورہ روایت میں حضرت ابو طالب کا آخری کلمہ
میں عبدالمطلب کے دین پر ہوں ( یعنی جس دین پر عبدالمطلب ہیں میرا بھی وہی دین ہے )
اس آخری کلمہ پر غور کرنے سے ہی مسئلہ حل ہوجائے گا
لیکن پھر بھی ایک اور دلیل پیش کردوں
اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں کافروں کے لئے فرماتا ہے کہ
(اس روز) خدا کےسوا نہ تو کوئی اس کا دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے والا۔ اور اگر وہ ہر چیز (جو روئے زمین پر ہے بطور) معاوضہ دینا چاہے تو وہ اس سے قبول نہ ہو یہی لوگ ہیں کہ اپنے اعمال کے وبال میں ہلاکت میں ڈالے گئے ان کے لئے پینے کو کھولتا ہوا پانی اور دکھ دینے والا عذاب ہے اس لئے کہ کفر کرتے تھے
سورة الأنعام , Al-Anaam, Chapter #6, Verse #7
یعنی آخرت میں کافروں کی سفارش کرنے والا کوئی نہیں ہوگا کہ جس کی سفارش ان کافروں کے کچھ کام آسکے
اور یہ بات اہل سنت کی صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ حضرت ابو طالب کے لئے حضور ﷺ کی سفارش کام آئے گی
کسی عام انسان کے ساتھ علیہ السلام لکھنا جائز ہے
یہ بات یاد رکھنے کی ہے رسول اللہ ﷺ کے اہل بیت کوئی عام انسان نہیں بلکہ ایسے انسان ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نےرجس اور ناپاکی
کو دور کردیا ہے ۔۔۔