گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
کیا حدیث ’اہل فارس‘ کے مصداق امام ابوحنیفہ ہیں۔؟
سوال:
الجواب بعون الوہابعلماء احناف یہ حدیث پیش کرتے ہیں کہ اہل فارس میں سے ایک شخص ہوگا تو وہ اس وقت دین اور علم ثریا کی بلندیوں پر بھی ہوگا تو وہ اس مقام پر پہنچ کر بھی دین اور علم کی معرفت حاصل کرے گا اور وہ اس سے ثابت کرتے ہیں کہ اس سے مراد بالاتفاق امام ابوحنیفہ ہیں اس روایت کی وضاحت درکار ہے؟
اہل فارس والوں (رجال) یا والے (رجل) کی روایت تو بالکل صحیح ہے دیکھیئے (بخاری 4797 اور صحیح مسلم2546)
لیکن امام ابوحنیفہ کا فارسی ہونا قطعاً ثابت نہیں ہے ۔جس روایت میں آیا ہےکہ امام ابوحنیفہ فارسی ہیں، اس روایت کی سند موضوع (من گھڑت) ہے اس میں احمد بن عبیداللہ (عبداللہ) بن شاذان اور اس کا باپ دونوں نامعلوم ہیں۔
اس موضوع روایت کے برعکس عمر بن حماد بن ابی حنیفہ سے ثابت ہے کہ امام ابوحنیفہ کے دادا ’’زوطی‘‘ کابل والوں میں سے تھے۔(تاریخ بغداد ج13 ص324 وسندہ صحیح الی عمر بن حماد، واخبار ابی حنیفہ واصحابہ للصیمری ص1)شاذان (نضربن سلمہ) سچا نہیں تھا۔(الجرح والتعدیل ج8ص480) وہ حدیثیں چوری (کرکے روایت) کرتا تھا اسے احمد بن محمد بن عبدالکریم نے جھوٹا قراردیا ۔(المجروحین لابن حبان ج3 ص80) اس سند کا آخری راوی اسماعیل بن حماد ضعیف ہے۔(الکامل لابن عدی ج1 ص308)اس کی کوئی معتبر توثیق ثابت نہیں ہے۔
امام ابو نعیم الفضل بن دکین الکوفی رحمہ اللہ نے کہا
فارسی چوتھی اقلیم میں ہے (معجم البلدان ج4 ص226) اور کابل تیسری اقلیم میں ہے۔(معجم البلدان ج3 ص426)’’ابوحنيفة النعمان بن ثابت بن زوطي اصله من كابل‘‘ (تاریخ بغداد ج13 ص324 وسندہ صحیح)
ابوحنیفہ نعمان بن ثابت بن زوطی آپ کی اصل کابل سے ہے
کابلی کو فارسی بنادینا ان لوگوں کا کام ہے جو دن رات سیاہ کو سفید بنانے کی کوششیں میں لگے رہتےہیں ۔
حدیث بخاری ومسلم سے مراد فارسی (ایرانی) محدثین کرام ہیں۔رحمہم اللہ اجمعین