• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا دیگر سیاروں پرزندگی پائی جاتی ہے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا دیگر سیاروں پرزندگی پائی جاتی ہے؟


سوال: کیا دیگر سیاروں پر یا شمسی کہکشاں کے علاوہ کسی اور کہکشاں میں زندگی پائی جاتی ہے؟

الحمد للہ:

سات آسمان فرشتوں سے آباد ہیں، جیسے کہ فرمانِ باری تعالی ہے:

( ‏تَكَادُ السَّمَاوَاتُ يَتَفَطَّرْنَ مِنْ فَوْقِهِنَّ وَالْمَلَائِكَةُ يُسَبِّحُونَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَيَسْتَغْفِرُونَ لِمَنْ فِي الْأَرْضِ أَلَا إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ )

ترجمہ: قریب ہے کہ تمام آسمان اوپر سے پھٹ پڑیں درآنحالیکہ فرشتے اپنے پروردگار کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرتے اور زمین میں رہنے والوں کے لئے بخشش طلب کرتے رہتے ہیں۔ سن رکھو !! اللہ ہی بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔ الشورى/ 5

اسی طرح ایک مقام پر فرمایا:

( ‏فَإِنِ اسْتَكْبَرُوا فَالَّذِينَ عِنْدَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لَا يَسْأَمُونَ )

ترجمہ: پھر اگر یہ لوگ اکڑ بیٹھیں تو آپ کے پروردگار کے پاس جو لوگ ہیں وہ رات دن اس کی تسبیح میں لگے رہتے ہیں اور کبھی نہیں اکتاتے۔ فصلت/7

اور ترمذی میں (2312)ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

(میں وہ کچھ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے، اور وہ کچھ سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے، آسمان چرچراتا ہے اور اس کا چرچرانا حق ہے اس میں چار انگلی کے برابر بھی ایسی جگہ نہیں ہے کہ وہاں کوئی فرشتہ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں پیشانی رکھ کر سجدہ ریز نہ ہو اللہ کی قسم اگر تم لوگ وہ کچھ جاننے لگو جو میں جانتا ہوں تو کم ہنستے اور زیادہ روتے اور بستروں پر عورتوں سے لذت نہ حاصل کرتے جنگلوں کی طرف نکل جاتے اور اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑاتے)

اس روایت کو البانی نے صحیح ترمذی میں حسن قرار دیا ہے۔


حدیث میں مذکور(أَطَّتْ)"چِرچرانا"یعنی فرشتوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے آسمان سے آوازیں نکلتی ہیں۔

اور بخاری مسلم میں مالک بن صعصعہ کی روایت جس میں اسراء و معراج والا قصہ ہے :

: (۔۔۔ میرے لئے بیت المعموربلند کیا گیا، تو میں نے جبریل سے پوچھا، تو انہوں نے کہا: یہ بیت المعمور ہے، روزانہ یہاں پر ستّر ہزار فرشتے نماز ادا کرتے ہیں، اور جب یہاں سے چلے جاتے ہیں پھر اُنکی دوبارہ باری نہیں آتی)

بخاری (3207) ومسلم (164)


یہ تو ہے آسمانوں کے متعلق ، جبکہ سیاروں اور کہکشاؤں کے بارے میں ہم کہیں گے: اللہ ہی بہتر جانتا ہے .

اسلام سوال وجواب

http://islamqa.info/ur/89999
 
Top