سفیانی سے متعلق جتنی بھی روایات منقول ہیں ان میں سے ایک بھی صحیح نہیں ہیں ۔بلکہ سب کی سب ضعیف ومردودہیں۔
ان مردود روایات میں بھی سب سے کم ضعف والی روایت وہ ہے جو مستدرک حاکم میں ہے جسے امام حاکم نے صحیح کہا اور ذہبی نے موافقت کی لیکن فی الحقیقت یہ حدیث بھی صحیح نہیں ہے۔ دیکھئے درج ذیل لنک:
http://forum.mohaddis.com/threads/سفیانی-کے-خروج-سے-متعلق-روایات-کی-تحقیق.13784/#post-109289
لیکن سفیانی سے متعلق روایات میں سردست میں ایسی کوئی روایت نہیں پاسکتا جس میں اسے خانہ کعبہ کو ڈھانے والا بتلایا گیاہو۔
البتہ یہ بات صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث سے ثابت ہے کہ آخری زمانہ میں خانہ کعبہ ڈھا دیا جائے گا ۔
مثلا ایک حدیث ملاحظہ ہو:
امام بخاري رحمه الله (المتوفى256)نے کہا:
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الأَخْنَسِ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَأَنِّي بِهِ أَسْوَدَ أَفْحَجَ، يَقْلَعُهَا حَجَرًا حَجَرًا» [صحيح البخاري 2/ 149 رقم 1595]۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "گویا میری نظروں کے سامنے وہ پتلی ٹانگوں والا سیاہ آدمی ہے جو خانہ کعبہ کے ایک ایک پتھر کو اکھاڑ پھینکے گا۔"