• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا شیعہ گمراہ لوگوں میں سے ہیں یا نہیں

شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
شيخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ کیا شیعہ گمراہ لوگوں میں سے ہیں یا نہیں ؟

تو اپ نے جواب دیا

کیا اس قوم سے زیادہ بھی کوئی ذلیل ہوگا مھاجر و انصار سابقین الین سے عداوت رکھتا ہو اور کفار و منافقین سے ولاء رکھتا ہو
ابن تیمیہ نے فرمایا کہ
رافضہ کی کوشش بس یہی ہے کہ اسلام کو منھدم کیا جائے اور اس کی کڑیاں توڑیں جائیں اور اس کے قاعدے فاسد کردئے جائیں

ابن تیمیہ رحمہ نے رافضیت کے متعلق یہ بھی فرمایا کہ
یہ ہمیشہ یھود و نصاری و مشرک کفار سے دوستی تکھتے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف قتال پر اور ان سے دشمنی کے موقع پر انکی مدد کرنے میں پورا تعاون کرتے ہیں

( المنهاج 3/378 )

سُئل ابن تيمية هل الشيعة من الضالين؟
فأجاب:
"وهل يوجد أضلّ من قوم يعادون السابقين الأولين من المهاجرين والأنصار، ويوالون الكفار والمنافقين".
... وقال رحمه الله :
(الرافضة ليس لهم سعي إلا في هدم الإسلام ونقض عراه وإفساد قواعده)"
وقال عن الرافضة :
" دائماً يوالون الكفار من المشركين واليهود والنصارى ويعاونونهم على قتال المسلمين ومعاداتهم"
( المنهاج 3/378 )
 
شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ایسے شیعہ یا روافض کو کافر قرار دیا ہے جو صحابہ رضی اللہ عنہم کے ایمان میں شک کرے یا ان پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مرتد ہونے کا الزام عائد کرے یا تقریبا 10 کے علاوہ صحابہ رضی اللہ عنہم کی اکثریت کو فاسق وفاجر خیال کرے۔ شیخ الاسلام کا کہنا یہ ہے کہ ایسے روافض کے کفر میں جو شک کرے تو وہ بھی انہی جیسا ہو گا۔
شیخ الاسلام اس پر یوں اعتراض وارد کرتے ہیں کہ کیا کتاب وسنت کے ناقل معاذ اللہ کافر ہیں یا فساق وفجار ہیں؟؟؟جبکہ قرآن نے صحابہ رضی اللہ عنہم کو بہترین امت قرار دیا ہے اور ان سے راضی ہونے کی بشارت دی ہے لہذا ان صحابہ رضی اللہ عنہم کی تکفیر یا انہیں فاسق قرار دینا قرآنی نصوص کا انکار ہے اور یہ کفر ہے۔ شیخ الاسلام کے الفاظ یہ ہیں:
وأما من جاوز ذلك إلى أن زعم أنهم ارتدوا بعد رسول الله عليه الصلاة والسلام إلا نفراً قليلاً يبلغون بضعة عشر نفساً ، أو أنهم فسقوا عامتهم : فهذا لا ريب أيضاً في كفره ؛ لأنه كذب لما نصه القرآن في غير موضع : من الرضى عنهم ، والثناء عليهم ، بل من يشك في كفر مثل هذا : فإن كفره متعين ؛ فإن مضمون هذه المقالة : أن نقلة الكتاب والسنَّة كفَّار ، أو فساق ، وأن هذه الآية التي هي ( كنتم خير أمة أخرجت للناس ) آل عمران/ 110 ، وخيرها هو القرآن الأول : كان عامتهم كفاراً أو فساقاً ، ومضمونها : أن هذه الأمة شرُّ الأمم ، وأن سابقي هذه الأمة هم شرارهم ، وكفر هذا مما يعلم باضطرار من دين الإسلام .
" الصارم المسلول على شاتم الرسول " ( 1 / 590 )۔
نوٹ: شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے بعض دوسروں مقامات پر اس کی وضاحت کی ہے کہ کسی معین شیعہ کی تکفیر میں شروط اور انتفائے موانع کو ملحوظ رکھا جائے گا جبکہ غیر معین کی تکفیر اصولوں کی روشنی میں جائز ہے جیسا کہ ایک اصول اوپر بیان ہو چکا ہے۔واللہ علم بالصواب
http://www.kitabosunnat.com/forum/فقہی-سوالات-وجوابات-174/کیاصحابہ-کرام-کو-کافر-کہنے-والا-کافر-ہے؟-786/#post4082
 
Top