• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا فرقہ بندی کفر ،شرک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق توڑنے کا نام ہے؟

شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
46
ری ایکشن اسکور
53
پوائنٹ
31
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکۃ ۔
کیا فرقہ بندی جس کی لغت میں تعریف جماعت بنانا یا کسی گروہ کی تنظیم ہے(علمی لغت اردو:ص۱۰۵۲)
کیا فرقہ بندی کو مندرجہ ذیل دلائل کی بنا پر کفر اور شرک ثابت کیا جا سکتا ہے؟
فرقہ بندی کو شرک ثابت کرنے کے لئے دلیل
مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُواْ الصَّلوةَ وَلاَ تَكُونُواْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ (٣١) مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُواْ دِينَهُمْ وَكَانُواْ شِيَعاً كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ(۳۲)
ترجمہ ! (اور اے ایمان والو ) اسی کی طرف رجوع کرو ، نماز قائم کرو اورمشرکین میں سے نہ ہو جاؤ(۳۱)
(یعنی)ان لوگوں میں سے (نہ ہو جاؤ) جنوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور ہو گئے فرقہ فرقہ ،تمام فرقے جو ان کے پاس ہیں وہ اسی میں مگن ہیں (۳۲) ۔ (سورۃ الروم)
کیا اس آیت سے کسی بھی لحاظ سے فرقہ بندی یعنی جماعت بنانے کو شرک قرار دیا جا سکتا ہے؟
فرقہ بندی کو کفر ثابت کرنے کے لئے دلیل

وَلاَ تَكُونُواْ كَالَّذِينَ تَفَرَّقُواْ وَاخْتَلَفُواْ مِن بَعْدِ مَا جَآءَهُمُ الْبَيِّنَـتُ وَأُوْلَـئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ(۱۰۵)
يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكْفَرْتُمْ بَعْدَ إِيمَـنِكُمْ فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُونَ (۱۰۶)

اور ان لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جو الگ الگ ہوگئے اور ایک دوسرے سے اختلاف کیا،اس کے بعد کہ ان کے پاس واضح احکام آ چکے اور یہی لوگ ہیں جن کے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔جس دن کچھ جہرے سفید ہوں گے اور کچھ چہرے سیاہ ہوں گے،تو جن لوگوں کے چہرے سیاہ ہوں گے(ان سے کہا جائے گا) کیا تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا تو عذاب چکھو۔اس وجہ سے کہ تم کفر کیا کرتے تھے۔
(سورۃ ال عمران)
کیا فرقہ بندی کو اس آیت کے ذریعہ سے کسی بھی لحاظ سے کفر ثابت کیا جا سکتا ہے؟
کیا فرقہ میں مبتلا افراد کا تعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ختم ہو جاتا ہے؟
إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُواْ دِينَهُمْ وَكَانُواْ شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِى شَىْءٍ إِنَّمَآ أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ
بےشک جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور گروہ گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں بس ان کا معاملہ الله کے حوالہ ہے پھر وہی انہیں بتائے گا کہ وہ کیا کیا کرتے رہے تھے۔
(سورۃ الانعام: ۱۵۹)
اگر نہیں تو ان آیات کا صحیح مطلب کیا ہے؟
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
حدیث میں ارشاد ہوا کہ میری امت میں بہتر فرقے ہوں گے جن میں اکہتر فرقے ناری ہیں اور ایک فرقہ ناجی تو جہنم میں مسلمان تو نہیں جائیں گے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حدیث میں ارشاد ہوا کہ میری امت میں بہتر فرقے ہوں گے جن میں اکہتر فرقے ناری ہیں اور ایک فرقہ ناجی تو جہنم میں مسلمان تو نہیں جائیں گے
فرقوں کی تعداد میں تضاد ہے۔۔۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
میری امت میں تہتر فرقے ہونگے، بہتّر ان میں سے جہنم میں جائیں گے اور صرف ایک "فرقہ" جنت میں جائے گا۔ آگے آپ نے اس ایک فرقہ کو پہنچاننے کیلئے ما انا علیہ و اصحابی کی کسوٹی دی ہے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
کیا فرقہ بندی کو اس آیت کے ذریعہ سے کسی بھی لحاظ سے کفر ثابت کیا جا سکتا ہے؟
کیا فرقہ میں مبتلا افراد کا تعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ختم ہو جاتا ہے؟
إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُواْ دِينَهُمْ وَكَانُواْ شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِى شَىْءٍ إِنَّمَآ أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ
بےشک جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور گروہ گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں بس ان کا معاملہ الله کے حوالہ ہے پھر وہی انہیں بتائے گا کہ وہ کیا کیا کرتے رہے تھے۔
(سورۃ الانعام: ۱۵۹)
اگر نہیں تو ان آیات کا صحیح مطلب کیا ہے؟
نبی پاک ﷺ نے جنت میں جانے والا قرار دیا ہے وہ بھی ایک "فرقہ" ہی ہے اور تہتر فرقے اس کو ملاکر تہتر ہونگےوہ تہتر سے الگ نہیں ہو گا۔ ان میں سے صرف ایک "فرقہ "کو جنتی قرار دینے کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ " فرقہ" مسلمان ہوگا تبھی تو وہ جنت میں جائے گا۔ ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ وہ فرقہ چلا تو جائے جنت میں مگر مسلمان نہ ہو۔ لا محالہ اس "فرقہ" کو مسلمان ماننا ہوگا اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ میرا کوئی فرقہ نہیں ہے میں صرف مسلمان ہوں اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ ااپنا شمار تہتر فرقوں میں سے کسی میں نہیں کرتااور جب وہ تہتر میں ہی نہیں ہے تو وہ کیااس "فرقہ" میں ہو سکتا ہے جس کو نبی پاک ﷺ نے جنت کی بشارت دی ہے ؟؟؟۔۔۔

ایسی بات کہنے والے کو مسلمان تو کہہ سکتے ہیں مگراُس فرقہ میں گننا مشکل ہے جسکو نبی پاک ﷺ نے جنتی کہا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی تمام فرقوں سے اپنا پلا جھاڑ چکا ہے
 
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
46
ری ایکشن اسکور
53
پوائنٹ
31
حدیث میں ارشاد ہوا کہ میری امت میں بہتر فرقے ہوں گے جن میں اکہتر فرقے ناری ہیں اور ایک فرقہ ناجی تو جہنم میں مسلمان تو نہیں جائیں گے
جزاک اللہ خیرا بھائی۔لیکن بھائی میں نے تو یہ سوال ہی نہیں کیا کہ جنت میں مسلمین جائیں گے یا کوئی اور میں نے تو کہا تھا کہ فرقہ بنانا کفر یا شرک ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرقہ بندی میں مبتلا شخص کا تعلق ختم ہو جاتا ہے؟اور یہ تو آپ نے بھی مان لیا ہے کہ ناجی گروہ بھی ایک فرقہ ہی ہو گا۔میں اس لحاظ سے بات نہیں کر رہا۔میرا مطلب یہ ہے کہ کوئی جماعت بنانا کفر،شرک اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق ٹوڑنے گا نام ہے؟
فرقوں کی تعداد میں تضاد ہے۔۔۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
میری امت میں تہتر فرقے ہونگے، بہتّر ان میں سے جہنم میں جائیں گے اور صرف ایک "فرقہ" جنت میں جائے گا۔ آگے آپ نے اس ایک فرقہ کو پہنچاننے کیلئے ما انا علیہ و اصحابی کی کسوٹی دی ہے
آپ کی بات ٹھیک ہے فرقوں کی تعداد میں تضاد ہے۔
نبی پاک ﷺ نے جنت میں جانے والا قرار دیا ہے وہ بھی ایک "فرقہ" ہی ہے اور تہتر فرقے اس کو ملاکر تہتر ہونگےوہ تہتر سے الگ نہیں ہو گا۔ ان میں سے صرف ایک "فرقہ "کو جنتی قرار دینے کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ " فرقہ" مسلمان ہوگا تبھی تو وہ جنت میں جائے گا۔ ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ وہ فرقہ چلا تو جائے جنت میں مگر مسلمان نہ ہو۔ لا محالہ اس "فرقہ" کو مسلمان ماننا ہوگا اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ میرا کوئی فرقہ نہیں ہے میں صرف مسلمان ہوں اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ ااپنا شمار تہتر فرقوں میں سے کسی میں نہیں کرتااور جب وہ تہتر میں ہی نہیں ہے تو وہ کیااس "فرقہ" میں ہو سکتا ہے جس کو نبی پاک ﷺ نے جنت کی بشارت دی ہے ؟؟؟۔۔۔
ایسی بات کہنے والے کو مسلمان تو کہہ سکتے ہیں مگراُس فرقہ میں گننا مشکل ہے جسکو نبی پاک ﷺ نے جنتی کہا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی تمام فرقوں سے اپنا پلا جھاڑ چکا ہے
آپ کی بات سے ایک بات ثابت ہو رہی ہے کہ فرقہ کا اطلاق اہل باطل پر بھی ہوتا ہے اور اہل حق پر بھی۔اس کا مطلب تو میرے نزدیک یہ بن سکتا ہے کہ فرقہ بندی کرنا کفر ہے اور نہ ہی شرک ہے اور نہ ہی اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق ختم ہو جاتا ہے الا یہ کہ فرقہ برے مقصد کے لئے نہ ہو؟کیونکہ قرآن و حدیث میں فرقہ کا لفظ اچھے الفاظ میں آیا ہے اور برے الفاظ میں بھی۔اور جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ لفظ فرقہ میں کوئی اچھائی یا برائی نہیں ہے بلکہ اچھائی یا برائی منہج کے لحاظ سے اس میں پیدا ہوتی ہے۔
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
نبی پاک ﷺ نے جنت میں جانے والا قرار دیا ہے وہ بھی ایک "فرقہ" ہی ہے اور تہتر فرقے اس کو ملاکر تہتر ہونگےوہ تہتر سے الگ نہیں ہو گا۔ ان میں سے صرف ایک "فرقہ "کو جنتی قرار دینے کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ " فرقہ" مسلمان ہوگا تبھی تو وہ جنت میں جائے گا۔ ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ وہ فرقہ چلا تو جائے جنت میں مگر مسلمان نہ ہو۔ لا محالہ اس "فرقہ" کو مسلمان ماننا ہوگا اب جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ میرا کوئی فرقہ نہیں ہے میں صرف مسلمان ہوں اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ ااپنا شمار تہتر فرقوں میں سے کسی میں نہیں کرتااور جب وہ تہتر میں ہی نہیں ہے تو وہ کیااس "فرقہ" میں ہو سکتا ہے جس کو نبی پاک ﷺ نے جنت کی بشارت دی ہے ؟؟؟۔۔۔

ایسی بات کہنے والے کو مسلمان تو کہہ سکتے ہیں مگراُس فرقہ میں گننا مشکل ہے جسکو نبی پاک ﷺ نے جنتی کہا ہے کیونکہ وہ پہلے ہی تمام فرقوں سے اپنا پلا جھاڑ چکا ہے
کیا اس حدیث کی سند صحیح ہے؟
 
شمولیت
فروری 19، 2014
پیغامات
91
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
83
حدیث 73 فرقوں والی صحیح نہیں ہے۔ مگر بناوٹی بھی نہیں ہے۔ کیونکہ بناوٹی موضوع کو کہتے ہیں۔ البتہ ضعیف ہے۔
73 فر قوں والی حدیث کو امام احمد ترمذی۔ و ابو دائود حاکم نے مستدرک میں رویات کیا ہے۔ ترمذی نے اس کو حسن غریب کہا ہے ایک راوی ترمذی کی سند میں مختلف فیہ ہے بعض نے اس میں کلام کیاہے۔
 
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
46
ری ایکشن اسکور
53
پوائنٹ
31
کیا اس حدیث کی سند صحیح ہے؟
حدیث 73 فرقوں والی صحیح نہیں ہے۔ مگر بناوٹی بھی نہیں ہے۔ کیونکہ بناوٹی موضوع کو کہتے ہیں۔ البتہ ضعیف ہے۔
73 فر قوں والی حدیث کو امام احمد ترمذی۔ و ابو دائود حاکم نے مستدرک میں رویات کیا ہے۔ ترمذی نے اس کو حسن غریب کہا ہے ایک راوی ترمذی کی سند میں مختلف فیہ ہے بعض نے اس میں کلام کیاہے۔
@احمد ندیم بھائی یہ حدیث کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی ضعیف نہیں ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
یہ مسئلہ اھل علم سے پوچھیئے کہ کیا 72 فرقے جھنم میں جائیں گے ابدی طور پر ؟؟؟ یا کہ ان میں سے کچھ عرصہ بعد جنت میں بھی بھیجے جائیں گے
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
فرقہ بندی مسلمانوًں کیلیے سم قاتل سے کم نہیں یہ فرقہ بندی کا دین ہے کہ مسلمان ۔مسلمان۔ ہوکر بھی ایک نہیں ہوپاتا یہ فرقہ بندی کا نتیجہ ہے کہ مسلمان ہر جگہ ساگ مولی کیطرح کاٹا جاتا ہے یہ فرقہ بندی کا اثر ہے کہ مسلمانوں کو قرآن و حدیث کا علم نہیں ۔یہفرقہ بندی ہی ہے جس نے مسلمانوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ تعلیمات سے دور کردیا ہے یہ فرقہ بندی ہی ہے جس نے مسلمانوں کو توحید سے دور کردیا ہے قرآن کہتا ہے ۔۔واعتصموابحبل اللہ جمیعا ولاتفرقوا۔۔ تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو اور فرقہ بندی مت پیدا کرو ۔۔ اس سے معلوم ہوا کہ قرآن و حدیث اور اسکی تعلیمات کو مضبوطی سے پکڑنے میں اتحاد ہے اور اسکو چھوڑ دینے میں افتراق و انتشار ہے آج یہی ہے کہ مسلمانوں نے قرآن و حدیث کی واضح تعلیمات کو چھوڑکر فرقہ بندی میں مبتلا ہوگیے ۔
 
Top