• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یہ حدیث حسن ہے اس علم ( کتاب وسنت ) کے واقف ہر زمانے مین عادل ہوں گے

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
عن إبراهيم بن عبد الرحمن العذري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : يحملُ هذا العلمَ مِن كلِّ خَلفٍ عُدولُهُ ، ينفونَ عنهُ تحريفَ الغالينَ ، وانتحالَ المُبطلينَ ، وتأويلَ الجاهلينَ ( مشكوة )
'' ابراہیم بن عبد الرحمن عذری کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : '' اس علم ( کتاب وسنت ) کے واقف ہر زمانے مین عادل ہوں گے ، جو دین میں غلو کرنے والوں کی تحریف ،باطل والوں کے جھوٹ اور جاہلوں کی تاویل سے اسے الگ کریں گے ۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
نہیں یہ حدیث صحیح نہیں بلکہ ضعیف ہے۔
علامہ البانی رحمہ اللہ نے زندگی بھر اس پر حکم لگانے میں توقف کیا ہے۔شاید وہ اس کے شواہد متابعات کی تلاش میں تھے لیکن کامیاب نہ ہوئے ۔اور تاعمر اس حدیث سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں دے سکے۔
کبھی تفصیل سے اس حدیث کے بارے میں لکھیں گے۔
یادرے کہ شاملہ میں مشکاۃ بتحقیق البانی میں اس حدیث کے ساتھ البانی رحمہ اللہ کے حوالہ سے جو صحیح کا حکم دیا گیا ہے وہ قطعی طور پر غلط ہے اصل مطبوعہ نسخہ میں یہ تصحیح نہیں ہے حتی کہ مشکاۃ کی تحقیق ثانی میں بھی یہ تصحیح نہیں ہے۔
تفصیل کبھی اور ان شاء اللہ۔
 
Top