• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

گروہی اختلاف

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85
دور صحابہ اور تابعین میں جن مسائل میں اختلاف ہوا وہ محض احکام کے مسائل میں تھا عقائد میں نہیں تھا۔ ہاں البتہ بصرہ کے چند لوگوں نے تقدیر کے بارے میں کتاب و سنت سے الگ ایک اپنی نئی رائے پیدا کی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان کو اہل بدعت کہا اور ان سے الیک سلیک تک ختم کردی نافع فرماتے ہیں ایک شخص ابن عمر رضی اللہ عنہ سے کہنے لگافلاں شخص نے اپ کو سلام کہا ہے تو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا مجھے پتا چلا ہے کہ وہ بدعتی ہوگیا ہے تو میر ی طرف سے اسے سلام نہ کہنا۔ ( ابو داود۔ ترمذی )
صحابہ اور تابعین کے دور میں احکام میں اختلاف کو قطعاگروہی حیثیت حاصل نہ تھی بلکہ اس کی نوعیت عارضی تھی جو دلیل ملنے پر ختم ہو جاتی تاآنکہ امت مسلمہ پر تقلید نے اپنے پنجے گاڑ دیے پس پھر کیا تھا ۔ قل حزب بما لدیہ فرحون، اختلاف کا ایک طوفان اٹھا جو آنا فانا امت مسلمہ کو بہا کر لے گیااس طوفان سے صرف ایک ہی جماعت جسے طائفہ منصورہ ( اہل حدیث ) کے نام سے موسوم کیا گیامحفوظ رہی باقی جو بھی تھے وہ تقلید کی لہر میں بہہ گے اور انہوں نے اپنے الگ الگ گروہ قائم کر لیے ۔ عقائد میں تو پہلے ہی کئی قسم کی خرابیاں پیدا ہو چکی تھیں اب وہی
خرابیاں بلکہ ان سے کئی گنا زیادہ احکام میں بھی پیدا کی گئیں ۔ اہل تشیع تو ایک طرف رہےجو خود کو اہل سنت
باور کراتے تھے تو ان کے نظریات اصولا اہل سنت سے مختلف صورت اختیار کر چکے تھے وہ بھی کئی گروہوں میں
تقسیم ہوئے
 
Top