ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
مسواک
سید ہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلہی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : السواك مطهرة للفم ومرضاة للرب
” مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی رضا کا موجب ہے “ ( ابن ابی شیبہ)
علامہ البانی نے اسے صحیح کہا ہے
کھانا کھاتے ہوئے اور بانی پیتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرنا
سید نا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ اس بندے پر خوش ہوتا ہے جو ایک کھانا کھا کر اس پر اللہ کا شکر ادا کرے یا جو بھی چیز پئے اس پر اللہ کا شکر ادا کرے۔
صحیح مسلم کتاب الذکر و الدعا
اللہ کی رضا والد کی رضا میں ہے
سید نا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی رضا والد کی خوشی میں اور اللہ تعالیٰ کا غصہ والد کی ناراضگی میں ہے۔
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1982
توبہ کرنے سے اللہ خوش ہوتے ہیں
سید نا حارث بن سوید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں سید نا عبداللہ کے پاس ان کی عیادت کے لئے حاضر ہوا اور وہ بیمار تھے تو انہوں نے ہمیں دو حدیثیں بیان کیں ایک حدیث اپنی طرف سے اور ایک حدیث رسول اللہ سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا اللہ اپنے مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو ایک سنسان اور ہلاکت خیز میدان میں ہو اور اس کے ساتھ اس کی سواری وہ جس پر اس کا کھانا پینا ہو اور پھر وہ سو جائے جب بیدار ہو تو دیکھے کہ اس کی سواری جا چکی ہے وہ اس کی تلاش میں نکلے یہاں تک کہ اسے سخت پیاس لگے پھر وہ کہے میں اپنی جگہ پر سو جاؤں گا یہاں تک کہ مر جاؤں پس اس نے اپنے سر کو اپنی کلائی پر مرنے کے لئے رکھا پھر بیدار ہوا تو اس کی سواری اس کے پاس ہی کھڑی ہو اور اس پر اس کا زادہ راہ اور کھانا پینا ہو تو اللہ تعالیٰ مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی کی سواری اور زاد راہ ملنے کی خوشی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے۔
صحیح مسلم کتاب التوبہ
میرے بھائیو اللہ کی رضا بہت بڑی نعمت ہے صحیح مسلم کتا ب الجنۃ میں سید نا ابو سعید خدری کے حوالے سے روایت ہے کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ جنت والوں سے فرمائے گا اے جنت والو! جنتی عرض کریں گے اے ہمارے پروردگار ہم حاضر ہیں اور نیک بختی اور بھلائی تیرے ہی ہاتھوں میں ہے پھر اللہ فرمائے گا کیا تم راضی ہو گئے ہو جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ہم کیوں راضی نہ ہوں حالانکہ تو نے جو نعمتیں ہمیں عطا فرمائی ہیں وہ نعمتیں تو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو بھی عطا نہیں فرمائیں پھر اللہ فرمائے گا کیا میں تمہیں ان نعمتوں سے بھی بڑھ کر اور نعمت عطا نہ کروں جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ان سے بڑھ کر اور کون سی نعمت ہوگی پھر اللہ فرمائے گا میں تم سے اپنی رضا اور خوشی کا اعلان کرتا ہوں اب اس کے بعد سے میں تم سے کبھی بھی ناراض نہیں ہوں گا۔
اور اللہ مالک الملک خود فرماتے ہیں
وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ اَكْبَرُ ۭ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ 72ۧ
سورہ التوبہ
اور اللہ کی رضامندی سب سے بڑی چیز ہے (٢) یہی زبردست کامیابی ہے۔
اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں ایسے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو اُس کی رضا کے موجب ہیں
اللھم آمین
سید ہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلہی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : السواك مطهرة للفم ومرضاة للرب
” مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی رضا کا موجب ہے “ ( ابن ابی شیبہ)
علامہ البانی نے اسے صحیح کہا ہے
کھانا کھاتے ہوئے اور بانی پیتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کرنا
سید نا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ اس بندے پر خوش ہوتا ہے جو ایک کھانا کھا کر اس پر اللہ کا شکر ادا کرے یا جو بھی چیز پئے اس پر اللہ کا شکر ادا کرے۔
صحیح مسلم کتاب الذکر و الدعا
اللہ کی رضا والد کی رضا میں ہے
سید نا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی رضا والد کی خوشی میں اور اللہ تعالیٰ کا غصہ والد کی ناراضگی میں ہے۔
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1982
توبہ کرنے سے اللہ خوش ہوتے ہیں
سید نا حارث بن سوید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں سید نا عبداللہ کے پاس ان کی عیادت کے لئے حاضر ہوا اور وہ بیمار تھے تو انہوں نے ہمیں دو حدیثیں بیان کیں ایک حدیث اپنی طرف سے اور ایک حدیث رسول اللہ سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا اللہ اپنے مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی سے زیادہ خوش ہوتا ہے جو ایک سنسان اور ہلاکت خیز میدان میں ہو اور اس کے ساتھ اس کی سواری وہ جس پر اس کا کھانا پینا ہو اور پھر وہ سو جائے جب بیدار ہو تو دیکھے کہ اس کی سواری جا چکی ہے وہ اس کی تلاش میں نکلے یہاں تک کہ اسے سخت پیاس لگے پھر وہ کہے میں اپنی جگہ پر سو جاؤں گا یہاں تک کہ مر جاؤں پس اس نے اپنے سر کو اپنی کلائی پر مرنے کے لئے رکھا پھر بیدار ہوا تو اس کی سواری اس کے پاس ہی کھڑی ہو اور اس پر اس کا زادہ راہ اور کھانا پینا ہو تو اللہ تعالیٰ مومن بندے کی توبہ پر اس آدمی کی سواری اور زاد راہ ملنے کی خوشی سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے۔
صحیح مسلم کتاب التوبہ
میرے بھائیو اللہ کی رضا بہت بڑی نعمت ہے صحیح مسلم کتا ب الجنۃ میں سید نا ابو سعید خدری کے حوالے سے روایت ہے کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ جنت والوں سے فرمائے گا اے جنت والو! جنتی عرض کریں گے اے ہمارے پروردگار ہم حاضر ہیں اور نیک بختی اور بھلائی تیرے ہی ہاتھوں میں ہے پھر اللہ فرمائے گا کیا تم راضی ہو گئے ہو جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ہم کیوں راضی نہ ہوں حالانکہ تو نے جو نعمتیں ہمیں عطا فرمائی ہیں وہ نعمتیں تو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو بھی عطا نہیں فرمائیں پھر اللہ فرمائے گا کیا میں تمہیں ان نعمتوں سے بھی بڑھ کر اور نعمت عطا نہ کروں جنتی عرض کریں گے اے پروردگار ان سے بڑھ کر اور کون سی نعمت ہوگی پھر اللہ فرمائے گا میں تم سے اپنی رضا اور خوشی کا اعلان کرتا ہوں اب اس کے بعد سے میں تم سے کبھی بھی ناراض نہیں ہوں گا۔
اور اللہ مالک الملک خود فرماتے ہیں
وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ اَكْبَرُ ۭ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ 72ۧ
سورہ التوبہ
اور اللہ کی رضامندی سب سے بڑی چیز ہے (٢) یہی زبردست کامیابی ہے۔
اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں ایسے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے جو اُس کی رضا کے موجب ہیں
اللھم آمین