• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہم نے اپنی زندگی سے کیا سیکھا؟؟؟

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ،​
ہماری زندگی میں آئے روز بہت سے واقعات رونما ہوتے ہیں۔کہیں پر ہمارے ایمان ڈگمگانے لگتے ہیں اور​
کہیں ہم ثابت قدم ہو جاتے ہیں۔​
فاعتبروا یا اولی ابصارسے مسلمان کو سمجھنے ،غورو فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اللہ کا شکر گزار بندہ بنے۔​
ہم اپنی زندگی میں جس طرح کے حالات سے بھی گزرتے ہیں ، وہ چاہے اچھے ہوں یا برے، ان میں ہماری آگاہی کا کوئی نہ کوئی​
پہلو موجود ہوتا ہے۔ بعض اوقات کبھی کسی چوٹ سے تو کبھی کسی فرد کی بات یا کوئی ایسی عادت ہمیں اللہ سے قریب کر دیتی ہے۔​
آپ نے اپنی زندگی میں آنے والے افراد اور زندگی سے جڑے واقعات سے ایسا کیا سیکھا ؟؟؟​
اس کا تذکرہ کریں تاکہ یہ سوچ، مشاہدات ،غور و فکر اور جستجو اللہ رب العزت کا قرب حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو۔​
ان شا ء اللہ العظیم ۔​
(نوٹ)
کسی بھی فرد کو نجی زندگی بیان کرنا یا نہ کرنا اپنی مرضی پر منحصر ہے۔یہاں صرف مطلوبہ نقطہ بیان کر دینا ہی مناسب ہے۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
زندگی کی گھڑیوں کو غنیمت جانتے ہوئے ضد و عناد چھوڑ کر للہیت اختیار کر نا اور اپنے خالق و مالک کے ساتھ خوش ہونا۔ کیونکہ بڑے بڑے سرکش اور متقی و پرہیزگاربھی دنیا چھوڑ گئے
لیکن
والعاقبۃ للمتقین
دوام صرف اور صرف متقین کے لئے ہے۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ،​
ہماری زندگی میں آئے روز بہت سے واقعات رونما ہوتے ہیں۔کہیں پر ہمارے ایمان ڈگمگانے لگتے ہیں اور​
کہیں ہم ثابت قدم ہو جاتے ہیں۔​
فاعتبروا یا اولی ابصارسے مسلمان کو سمجھنے ،غورو فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اللہ کا شکر گزار بندہ بنے۔​
ہم اپنی زندگی میں جس طرح کے حالات سے بھی گزرتے ہیں ، وہ چاہے اچھے ہوں یا برے، ان میں ہماری آگاہی کا کوئی نہ کوئی​
پہلو موجود ہوتا ہے۔ بعض اوقات کبھی کسی چوٹ سے تو کبھی کسی فرد کی بات یا کوئی ایسی عادت ہمیں اللہ سے قریب کر دیتی ہے۔​
آپ نے اپنی زندگی میں آنے والے افراد اور زندگی سے جڑے واقعات سے ایسا کیا سیکھا ؟؟؟​
اس کا تذکرہ کریں تاکہ یہ سوچ، مشاہدات ،غور و فکر اور جستجو اللہ رب العزت کا قرب حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو۔​
ان شا ء اللہ العظیم ۔​
(نوٹ)
کسی بھی فرد کو نجی زندگی بیان کرنا یا نہ کرنا اپنی مرضی پر منحصر ہے۔یہاں صرف مطلوبہ نقطہ بیان کر دینا ہی مناسب ہے۔
زندگی سےبہت کچھ سکھا ہے ۔ اس میں سے ایک بات کے حوالے سے حصہ ڈالنا چاہوں گا مثلا یہ کہ ہمارے معاشرے میں بہت سارے افراد انتقامی سوچ کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں ۔ مثلا کوئی تعلیم حاصل کررہا ہے تو اس میں اس کی یہ سوچ بھی ہے کہ میں نے فلاں افسر بن کر شریکوں کی سرپرغرور توڑنا ہے۔ کوئی بزنس کرتا ہے تو اس کی سوچ یہ ہے کہ میں نے فلاں سے زیادہ دولت مند ہو کر اس کے کارو بار کو برباد کرنا ہے۔ اسی طرح سیاست کی تو بات نہیں کریں وہ تو ساری ہے ہی انتقام کی بنا پر۔وغیرہ وغیرہ الغرض ہمارا معاشرہ انتقامی سوچ میں ڈوبا ہوا ہے ہمیں اس گریز کرنا چاہیے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
زندگی کے مختلف واقعات سے مختلف سبق سیکھیں ہیں، یہاں کس کس کا ذکر کریں۔ جزوی طور پر یہاں چند واقعات بیان کیے جا سکتے ہیں لیکن تمام اہم واقعات کو یہاں نقل کرنا ذرا مشکل ہے۔ چلیں ہماری طرف سے یہ ایک چھوٹا سا پیغام ہے:
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,799
پوائنٹ
1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ ابن عمر رحمہ اللہ کو بلند درجات عطا فرمائے۔ ان سے میں نے کافی کچھ سیکھا ان 7 سالوں‌میں۔ ان کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

نیٹ کے حوالے سے
زندگی کے حوالے سے

نیٹ کے حوالے سے:
1۔ ہمیشہ انٹرنیٹ پر دین کے فروغ کو اپنا نصب العین بنانا۔
2۔ مختلف قسم کے لوگوں‌کو قرآن وسنت کی طرف بلانا اور ان کو اختلافات سے دور رکھ کر اپنی اصلاح اور دوسروں‌کی اصلاح کیلئے بلانا۔
3۔ ہر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا اور جذبات سے دور رہنا۔
4۔ مختلف قسم کی تکالیف پر صبر کرنا اور ٹھنڈے دل کے ساتھ مسائل کو حل کرنا۔
5۔ فضول قسم کی باتوں سے پرہیز اور صرف کام کی باتیں کرنا۔
6۔ ایسی پوسٹس نہ کرنا جن سے کسی کی دل آزاری ہوں۔
7۔ اردو زباں کے ذریعے اسلام کا پیغام پہنچانا۔
8۔ اپنے کام سے کام رکھنا اور فضولیات و لغویات سے دور رہنا۔
9۔ لوگوں پر اپنا فیصلہ نہ مسلط کرنا بلکہ ان سے مشورے کرنا اور مل کر حل تلاش کرنا۔
10۔ کسی بھی ممبر سے بدگمانی نہ کرنا لیکن چونکہ نیٹ کی دنیا میں دھوکہ دینا بہت آسان ہے اسلیے محتاط انداز اپنانا۔

اس کے علاوہ کافی باتیں ہیں جو آپ لوگ مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں۔

زندگی کے حوالے سے:
1۔ تکالیف پر صبر کرنا اور دوسروں سے دعاوں کی درخواست کرنا۔
2۔ دنیاوی پریشانیوں اور بیمار رہنے کے باوجود دین کی خدمت کرنا۔
مجھے ان کی زندگی سے بنیادی سبق یہ حاصل ہوا کہ یہ دنیاوی تکالیف عارضی ہیں اور ان پر صبر کرکے انسان ایک دن موت کے ذریعے نجات پاسکتا ہے اور ہمیشہ کا سکون حاصل کرسکتا ہے۔
 

رضوان طاہر

مبتدی
شمولیت
اگست 17، 2013
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
15
میں نے زندگی سے یہ سیکھا ہے کہ اگر انسان مال کی حرص چھوڑ دے تو اللہ تعالی انسان کوہر چیز سے مستغنی کر دیتا ہے
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔
انسان کی زندگی میں بہت سے نشیب وفراز آتے رہتے ہیں ۔۔کبھی اچھے دن کبھی برے اگر انسان اچھے دنوں میں شکر کرے اور حالات کی ناسازی میں صبر کرے تو اللہ تعالیٰ بہت سے بگڑے کام سنوار دیتے ہیں۔۔۔
اور دوسری چیز کے انسان کو اللہ تعالی کے ساتھ حتی الوسع اپنے تعلق کو مضبوط کرنا چاہیے۔ انسان یہ نا سمجھے کہ دین کی تعلیم میں کچھ نہیں بلکہ اللہ بہت مدد کرتا ہے۔۔۔


میں نے اپنے مدرسے کے دور میں بہت سے اللہ کے انعامات پائے جن کی میں توقع بھی نہیں کر سکتا تھا۔۔۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و بر کا تہ،
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
س: ہماری زندگی میں آئے روز بہت سے واقعات رونما ہوتے ہیں۔کہیں پر ہمارے ایمان ڈگمگانے لگتے ہیں اور
کہیں ہم ثابت قدم ہو جاتے ہیں۔​
فاعتبروا یا اولی ابصارسے مسلمان کو سمجھنے ،غورو فکر کرنے کی دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اللہ کا شکر گزار بندہ بنے۔
ج:
ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفر
کعبہ مرے پیچھے ہے، کلیسا مرے آگے
×
بازیچہ اطفال ہے دنیا مرے آگے
ہوتا ہے شب و روز تماشا مرے آگے

س: ہم اپنی زندگی میں جس طرح کے حالات سے بھی گزرتے ہیں ، وہ چاہے اچھے ہوں یا برے، ان میں ہماری آگاہی کا کوئی نہ کوئی پہلو موجود ہوتا ہے۔ بعض اوقات کبھی کسی چوٹ سے تو کبھی کسی فرد کی بات یا کوئی ایسی عادت ہمیں اللہ سے قریب کر دیتی ہے۔
ج: اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

س: آپ نے اپنی زندگی میں آنے والے افراد اور زندگی سے جڑے واقعات سے ایسا کیا سیکھا ؟؟؟ اس کا تذکرہ کریں تاکہ یہ سوچ، مشاہدات ،غور و فکر اور جستجو اللہ رب العزت کا قرب حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو۔​
ج: سوال جتنا آسان ہے، کاش کہ اس کا جواب بھی اتنا ہی آسان ہوتا۔زندگی میں آنے والے افراد اور زندگی سے جڑے واقعات اتنے زیادہ اور متنوع ہیں کہ نہ صرف ان سب کا بیان بھی مشکل ہے بلکہ ان میں سے کسی ایک دو کا انتخاب کرنا اور بھی مشکل ہے۔ جب سے یہ دھاگہ دیکھا ہے، تب سے یہی سوچ رہاہوں کہ کس فرد اور کس واقعہ کو لکھوں اور ابھی ابھی یہ خیال آیا کہ کیوں نہ ”تین عورتیں تین کہانیاں“ لکھ دوں۔ اس میں تین افراد بھی ہیں اور تین واقعہ بھی اور ایک نصیحت بھی۔​

اللہ رب العزت کو انسان کا تکبر کرنا بہت زیادہ ناپسند ہے۔ ان تین عورتوں نے بھی تکبر کیا اور تینوں کو اللہ نے فوراً سزا سنا دی۔ ویسے تو تکبر کرنے میں مرد و زن دونوں ہی کسی سے کم نہین ہیں لیکن عموماً خواتین چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی تکبر کرتے ہوئے بڑی بڑی باتیں کرجاتی ہیں۔ یہ تینوں خواتین ہمارے خاندان کی ہیں۔ لہٰذا ان کے ذیل کے ”بیانات“ میں جو تکبر چھپا تھا، وہ مجھے بخوبی معلوم تھا اور ان کے ”نتائج“ آنے پر تو ان کی مزید تصدیق بھی ہوگئی۔ اللہ ہم سب کو تکبر سے بچائے۔ مختصراً واقعات یہ ہیں​
  1. ایک خاتون کی بہو کے ہاں پہلی ڈیلیوری تھی۔ انہوں نے حکم دیا کہ پہلی ڈیلیوری ہمارے ہاں میکہ میں ہوتی ہے۔ بہو کے میکہ والے اسے اپنے گھر لے گئے اور اپنے خرچ پر ڈیلیوری کروادی۔ اب اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ ایک پاؤں مڑی ہوئی بچی کی پیدائش ہوئی۔ یہ دیکھ کر ساس صاحبہ نے تکبر سے کہا کہ اب ہم آئندہ کبھی بھی تمہا ری ڈیلیوری، تمہارے میکہ میں نہیں کروائیں گے۔ بہو کی دوسری ڈیلیوری سسرال میں ہوئی اور اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ اس مرتبہ دونوں پاؤں مڑی ہوئی بچی پیدا ہوئی
  2. ایک خاتون کی بیٹی کی شادی ہوئی۔ بچی کے سسرال میں کوئی تنازعہ ہوا۔ خاتون کو معلوم ہوا کہ بچی کی ساس کی کزن خاتون کو طلاق ہوچکی ہے (ویسے اس خاتون کی اپنی بہن کو بھی طلاق ہوچکی تھی)۔ لیکن اس تنازعہ کے موقع پر اس خاتون نے اپنی سمدھن کی کزن کے طلاق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بڑے تکبر سےکہا کہ ہم نے بھی اپنی بیٹی کس خاندان مین بیاہ دی ہے۔ اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ ان کی ایک دوسری بیٹی کو طلاق ہوگئی جو آج تک ان کے ساتھ ہی موجود ہے۔
  3. ایک خاتون نے زبردستی اپنے شوہر سے خلع لے لیا۔ اور دونوں بچوں کو اپنے قبضہ میں کرلیا اور اپنے میکہ میں رہنے لگی۔ کبھی کسی محفل مین اس علیحدگی کا تذکرہ ہوا تو کسی نے ان سے ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ چلو کوئی بات نہیں۔ تمہارے پاس تمہاری اولاد تو ہے۔ خود خلع لینے والی خاتون نے بڑے تکبر سے کہا کہ اولاد کا کیا کرنا ہے۔ اب اللہ کا کرنا دیکھئے کہ بڑا بیٹا جب تعلیم ھاصل کرکے پہلے روزگار پے لگا تو پہلی ہی مہینے بس سے گر کر ہلاک ہوگیا۔ دوسری بیٹی تھی جو پڑھ لکھ کر پہلے استانی بنی پھر مزید پڑھ کر وکیل اور بعد ازاں جج بن گئی۔ اور شادی سے قبل ہی اس لرکی کو فالج ہوا۔ سالوں تک ماں اس کی دیکھ بھال کرتی رہی۔ اور ایک دن یہ بھی اللہ کے پاس چلی گئی۔
فاعتبروا یا اولی ابصار
 
Top