• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

موضوع اور من گھڑت کتابیں

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,597
پوائنٹ
139
موضوع اور من گھڑت کتابیں


جس طرح دور حاضر میں بعض کذابین نے "الجز المفقود من مصنف عبدالرزاق" کے نام سے ایک کتاب گھڑ لی ہے اسی طرح پہلے ادوار میں بھی بہت سے کذابین و متروکین نے مختلف اجزاء اور کتابیں گھڑی ہیں جنہیں محدثین کرام نے علمی و تحقیقی میزان میں پرکھ کر موضوع،باطل اور مردود قرار دیا ہے۔ان من گھڑت کتابوں میں سے بعض کتابوں اور ان کے گھڑنے والوں کا ذکر درج ذیل ہے:
١-الاربعون الودعانیہ[اسے زید بن رفاعہ الہاشمی اور ابن ودعان نے گھڑا ہے،ذیل اللآلی المصنوعۃ للسیوطی ص٢٠٢]
٢-نسخہ ابی ہدبہ عن انس[اس کا راوی ابراھیم بن ہدبہ کذاب ہے۔دیکھئے میزان الاعتدال٧١ / ١]
٣-نسخہ نبیط بن شریط[اسے احمد بن اسحاق بن ابراھیم بن نبیط بن شریط نے گھڑا ہے۔دیکھئے میزان اعتدال ٧١ / ١ ، ٧٢]
٤-نسخہ اباء بن جعفر[اس کا راوی اباء بن جعفر کذاب ہے / میزان الاعتدال ١٧ / ١]
٥-مسند الربیع بن حبیب[اس کے بہت سے راویوں میں سے ربیع بن حبیب مجہول ہے۔نیز دیکھئے کتب حذر منہا العلماء،ج٢ص٢٩٥-٢٩٧]یہ ساری سند موضوع ہے۔
٦-مسند زید بن علی[اس کا راوی عمرو بن خالد الواسطی کذاب ہے]
٧-نہج البلاغہ[بے سند کتاب ہے۔شریف رضی اس کے ساتھ متہم ہے یعنی اس نے اسے گھڑا ہے]
٨-تعبیر الرؤیا المنسوب الیٰ ابن سیرین[یہ بے سند و بے ثبوت کتاب ہے]
٩-تنویر المقباس / تفسیر ابن عباس[یہ ساری تفسیر موضوع ہے دیکھئے ماہنامہ الحدیث ٢٤ص٤٩-٦١]
١٠-المجالسۃ و جواہر العلم[اس کا راوی احمد بن مروان بن محمد الدینوری بقول دارقطنی: کذاب ہے دیکھئے لسان المیزان ٣٠٩ / ١ اس کے بارے میں مسلمہ بن قاسم ضعیف مشبہ کا قول مردود ہے]
اسی طرح اور بھی بہت سی کتابیں موضوع اور من گھڑت ہیں جن سے بعض جاہل اور بدعتی حضرات استدلال کرتے رہتے ہیں۔تفصیل کے لیے دیکھئے الشیخ الصالح ابو عبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان کی کتاب"کتب حذر منہا العلماء"،میزان الاعتدال،لسان المیزان اور ماہنامہ "الحدیث" شمارہ:٥(٢١ جمادی الاول ١٤٢٧ھ)
[از: حافظ زبیر علی زئی،ماہنامہ الحدیث شمارہ نمبر ٢٧،ص٦١]
 

Muhammad Waqas

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 12، 2011
پیغامات
356
ری ایکشن اسکور
1,597
پوائنٹ
139
١١-شرح السنۃ للبربہاری[اس کی سند میں دو راوی مجروح ہیں۔اول-غلام خلیل کذاب ہے۔الحدیث:٢ص٢٥۔دوم -قاضی احمد بن کامل متساہل(ضعیف)ہے۔ایضا ص،لہٰذا اس کتاب(شرح السنۃ للبربہاری:مطبوع و مخطوط) سے استدلال صحیح نہیں ہے۔]
[الحدیث:٥،ص١٦]
١٢-کتاب الصلوۃ [امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے منسوب کتاب الصلوۃ ان سے ثابت ہی نہیں۔حافظ ذہبی فرماتے ہیں:وکتاب:الرسالۃ فی اصلوۃ،قلت:ہو موضوع علی الامام۔"یعنی یہ کتاب موضوع(اور من گھڑت)طور پر امام(احمد)سے منسوب کردی گئی ہے(سیر اعلام النبلاء:٣٣٠ / ١١)"]
١٣-المدونہ الکبری [امام مالک (کے مذھب)سے منسوب "المدونہ الکبری"غیر مستند کتاب ہے۔دیکھئے میری کتاب "القول المتین فی الجھر بالتامین"(ص ٧٣)وسیر اعلام النبلاء(٢٠٦ / ١٤)والعبر فی خبر من غبر(١٢٢ / ٢)]
[الحدیث:٥،ص٢٠]
١٤-العلل الکبیر[اس کا مطبوعہ نسخہ ناقص ہے اور امام ترمذی سے اس کے راوی ابو حامد احمد بن عبداللہ بن داود المروزی التاجر کے حالات نہیں ملے(دیکھئے مقدمۃ العلل الکبیر ص ٥٨)]
[شمائل ترمذی،ترجمہ تحقیق و فوائد:حافظ زبیر علی زئی،ص٢١]
١٥-کتاب الجہاد لابن المبارک[یہ کتاب امام عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ کی طرف منسوب ہے اور اس کے بنیادی راوی سعید بن رحمہ کی وجہ سے غیر ثابت اور مشکوک ہے]
[فضائل جہاد لابن عساکر:ترجمہ تحقیق و فوائد:حافظ زبیر علی زئی،ص ١٥]
١٦-کتاب الروح لابن القیم[شیخ البانی فرماتے ہیں:اس کتاب کے ابن القیم کی طرف منسوب ہونے کے بارے میں مجھے بھی شک ہے کیونکہ اس میں اس طرح کے قصے کہانیاں اور منکرات ہیں کہ ان کی وجہ سے جبکہ میں کسی مخطوطہ پر بھی مطلع نہ ہو سکا کہ جس پر اعتماد کرسکوں،اس لئے ہم ان کی طرف اس کتاب کی نسبت کاٹنے کا کہتے ہیں۔]
[فتاویٰ المدینہ:١٥ بحوالہ فتاویٰ البانیہ ص ٢٥٦]
 
Top