Muhammad Waqas
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 12، 2011
- پیغامات
- 356
- ری ایکشن اسکور
- 1,597
- پوائنٹ
- 139
موضوع اور من گھڑت کتابیں
جس طرح دور حاضر میں بعض کذابین نے "الجز المفقود من مصنف عبدالرزاق" کے نام سے ایک کتاب گھڑ لی ہے اسی طرح پہلے ادوار میں بھی بہت سے کذابین و متروکین نے مختلف اجزاء اور کتابیں گھڑی ہیں جنہیں محدثین کرام نے علمی و تحقیقی میزان میں پرکھ کر موضوع،باطل اور مردود قرار دیا ہے۔ان من گھڑت کتابوں میں سے بعض کتابوں اور ان کے گھڑنے والوں کا ذکر درج ذیل ہے:
١-الاربعون الودعانیہ[اسے زید بن رفاعہ الہاشمی اور ابن ودعان نے گھڑا ہے،ذیل اللآلی المصنوعۃ للسیوطی ص٢٠٢]
٢-نسخہ ابی ہدبہ عن انس[اس کا راوی ابراھیم بن ہدبہ کذاب ہے۔دیکھئے میزان الاعتدال٧١ / ١]
٣-نسخہ نبیط بن شریط[اسے احمد بن اسحاق بن ابراھیم بن نبیط بن شریط نے گھڑا ہے۔دیکھئے میزان اعتدال ٧١ / ١ ، ٧٢]
٤-نسخہ اباء بن جعفر[اس کا راوی اباء بن جعفر کذاب ہے / میزان الاعتدال ١٧ / ١]
٥-مسند الربیع بن حبیب[اس کے بہت سے راویوں میں سے ربیع بن حبیب مجہول ہے۔نیز دیکھئے کتب حذر منہا العلماء،ج٢ص٢٩٥-٢٩٧]یہ ساری سند موضوع ہے۔
٦-مسند زید بن علی[اس کا راوی عمرو بن خالد الواسطی کذاب ہے]
٧-نہج البلاغہ[بے سند کتاب ہے۔شریف رضی اس کے ساتھ متہم ہے یعنی اس نے اسے گھڑا ہے]
٨-تعبیر الرؤیا المنسوب الیٰ ابن سیرین[یہ بے سند و بے ثبوت کتاب ہے]
٩-تنویر المقباس / تفسیر ابن عباس[یہ ساری تفسیر موضوع ہے دیکھئے ماہنامہ الحدیث ٢٤ص٤٩-٦١]
١٠-المجالسۃ و جواہر العلم[اس کا راوی احمد بن مروان بن محمد الدینوری بقول دارقطنی: کذاب ہے دیکھئے لسان المیزان ٣٠٩ / ١ اس کے بارے میں مسلمہ بن قاسم ضعیف مشبہ کا قول مردود ہے]
اسی طرح اور بھی بہت سی کتابیں موضوع اور من گھڑت ہیں جن سے بعض جاہل اور بدعتی حضرات استدلال کرتے رہتے ہیں۔تفصیل کے لیے دیکھئے الشیخ الصالح ابو عبیدہ مشہور بن حسن آل سلمان کی کتاب"کتب حذر منہا العلماء"،میزان الاعتدال،لسان المیزان اور ماہنامہ "الحدیث" شمارہ:٥(٢١ جمادی الاول ١٤٢٧ھ)
[از: حافظ زبیر علی زئی،ماہنامہ الحدیث شمارہ نمبر ٢٧،ص٦١]