• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

(40)فقہ السیرۃ النبویہ Fiqh Us Seerat Un Nabavia(( رضاعت وتربیت اور جدید فکر وتہذیب ))

شمولیت
نومبر 14، 2018
پیغامات
305
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
79
فقہ السیرۃ النبویہ: سیرت طیبہ سے فکری ، دعوتی ، تربیتی ، تنظیمی اور سیاسی رہنمائی

(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ))

رضاعت وتربیت اور جدید فکر وتہذیب

(1) جدید مغربی فکر و تہذیب اپنی اصل کے اعتبار سے مذہب بیزار ہی نہیں، بلکہ مذہب کی حریف ہے۔ ان کامقصد حیات بدلنے سے تمام نظام تعلیم و تربیت ہی تبدیل ہو گیا ہے۔ مغربی فکر و تہذیب کے انسانوں کی فکری، جسمانی اور اخلاقی تعلیم و تربیت پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے۔

(2) روحانی تعلیم و تربیت کی تو مغربی تہذیب میں کوئی اہمیت ہی نہیں۔ حالانکہ اسلام میں فکری و روحانی تعلیم و تربیت کی سب سے زیادہ ضرورت و اہمیت ہے۔ مغربی فکر و تہذیب مذہب وخالق کی بالادستی تسلیم ہی نہیں کرتی، دیگر عقائد وایمانیات کو نظریاتی وعملی طور پر قبول کرنا تو بہت دور کی بات ہے۔

(3) مغربی نظام تعلیم و تربیت مذہبی تعلیمات اور روحانیات سے عاری ہی نہیں، بلکہ مذہب و روحانیت سے بغاوت پر مبنی ہے۔ ایمانیات میں توغیبیات کو تسلیم ہی وحی کی بنیاد پرکیا جاتا ہے۔ مغربی فکر والحاد کے حاملین آخرت، جنت جہنم، فرشتے، حشر نشر، عالم برزخ اور عالم ارواح میں سے کسی کو نہیں مانتے۔

(4) مذہب بیزار فکر و نظریے پر قائم معاشرہ دنیا ہی کو اپنا سب کچھ سمجھتا ہے۔اس لیے وہ عبادت و تقویٰ، زہد و قناعت،صبر و شکر، توکل و اخلاص،عفو و درگزر اور ہمدرد و خیرخواہی کے جذبات تک سے عام طور پر عاری ہوتے ہیں۔ خاص کر رضائے الٰہی کی خاطر اور حصولِ اجر و ثواب کے جذبات سے،

(5) مغربی نظام تعلیم و تربیت خواہش پرستی، حرص و ہوس، جنسی آوارگی، اخلاقی بے راہ روی، شہرت و ناموری اور کثرت مال ومنال کی فکر سوچ پر مبنی ہے۔ اسی طرح قتل و غارت گری، جھوٹ و کذب بیانی، لوٹ کھسوٹ، نقض عہد و میثاق اور رشتہ داری کی عدم پاسداری ، مغربی فکر و تہذیب کا امتیازی حصہ ہے۔

(6) ان تمام بری عادات و اعمال کی و جہ روحانیت سے خالی ان کا نظام تعلیم و تربیت ہے۔ بچوں کی شیر مادر اور والدین کی شفقت وکفالت سے محرومی، خاندانی نظام کی تباہی اور صنعتی انقلاب کے انسانیت پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوئے۔ مغرب زدہ والدین بچوں کی پیدائش ، رضاعت اور تربیت و نگہداشت کو بوجھ سمجھتے ہیں ،

(7) خودکشی، جنسی بے راہ روی، منشیات کی کثرت، شراب نوشی اور محرمات کی پامالی ، اس نظام تعلیم وتربیت کے ادنیٰ سے مظاہر ہیں۔ مغربی معاشرہ عمدہ اقدار و روایات سے اس قدر عاری ہوا کہ وہ حیوانوں کو بھی پیچھے چھوڑ گیا۔

(8) حقوق و مساوات، روشن خیالی، جدت پسندی، آزادی اور ترقی کے نام پر انسان شتر بے مہار کی طرح آزاد ہوئے۔ بچوں کی ذہنی، جسمانی، اخلاقی اور فکری نشوونما میں کئی طرح کے منفی اثرات مرتب ہوئے۔

(9) مغربی فکر و تہذیب کا حامل انسان ذاتی خواہشات کی تکمیل میں ہی سرگرداں رہتا ہے اور حصول دنیا و شہرت ہی اس کا مقصد حیات ہوتا ہے۔

""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
 
Top