• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجرت لے کر قرآن خوانی ، وعظ و ذکر کرنا ، میلاد خوانی کی کمائی (بریلوی مسلک بریلوی علماء کی نظر میں)

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اجرت لے کر قرآن خوانی ، وعظ و ذکر کرنا ، میلاد خوانی کی کمائی حرام ہے

مولانا احمد رضا بریلوی نےفرمایا : غصب ، چوری ، رشوت ، سود کی طرح اجرت پر تلاوت قرآن ، وعظ وتذکیر اورمیلادخوانی کی اجرت حرام کمائی میں شمار ہے ۔(خیر الآمال ص 3)
(اجرت خواہ نقد یا کپڑوں یا کھانے کی صورت میں ہو ۔ ناقل )
نیز فرمایا: زید (واعظ ) نے جو اپنی مجلس خوانی خصوصاً راگ پڑھنے کی اجرت مقرر کر رکھی ہے ، ناجائز و حرام ہے ، ان کا لینا ہر گز جائز نہیں ، اس کاکھانا صراحتاً حرام کھانا ہے اور اس پر واجب ہے کہ جن جن سے فیس لی ہے یاد کر کے سب کو واپس کر دے وہ نہ رہے ہوں تو ان کے وارثوں کو دے پھر پتہ نہ چلے تو اتنا مال فقیروں کو تصدق کرے اور اس حرام خوری سے توبہ کرے تو گنا ہ سے پاک ہو ۔ (فتاوی ٰ رضویہ ج10ص95)
کیا ایصال ثواب ، ختم شریف وغیرہ پر کھانا یا کسی بھی قسم کی اجرت لینا دینا حرام ہے ؟
الجواب .....1۔ تلاوت قرآن عظیم پر اجرت لینا دینا حرام ہے اور حرام پر استحقاق عذاب ہے نہ کہ ثواب پہنچے ۔ (احکام شریعت ج1ص 63)
(2)ریا کی طرح اجرت لے کر قرآن مجید کی تلاوت بھی ہے کہ کسی میت کے لئے بغرض ایصال ثواب کچھ لے کر تلاوت کرتا ہے کہ یہاں اخلاص کہاں ؟ بلکہ تلاوت سے مقصود وہ پیسے ہیں کہ وہ نہیں ملتے تو پڑھتا بھی نہیں ( بلکہ اجرت لے کر بھی نہیں پڑھتا ، عام مشاہدہ ہے ۔ناقل ) اس پڑھنے میں کوئی ثواب نہیں ، پھر میت کے لئے ایصال ثواب کا نام غلط ہے کہ جب ثواب ہی نہ ملا تو پہنچائے گا کیا ؟ اس صورت میں نہ پڑھنے والے کو ثواب اور نہ میت کوبلکہ اجرت دینے والا اور لینے والا دونوں گنہگار ہیں ۔ بعض مرتبہ پڑھنے والے کو پیسے نہیں دیے جاتے مگر ختم کے بعد مٹھائی تقسیم ہوتی ہے اگر اس مٹھائی کی خاطر تلاوت کی ہے تو یہ بھی ایک طرح کی اجرت ہے کہ جب ایک چیز مشہور ہو جاتی ہے تو اسے بھی مشروط کاحکم دیا جاتا ہے ، اس کا بھی وہی حکم ہے جو مذکور ہو چکا ۔ (بہار شریعت ج16ص 240،از مولانا امجد علی صاحب ، مصدقہ مولانا احمد رضا خان صاحب بریلوی )
 
Top