- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,118
- ری ایکشن اسکور
- 4,480
- پوائنٹ
- 376
مناقب ابی حنیفہ اور کتاب :الخیرات الحسان
فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
سوال : کیاالخیرات الحسان حافظ ابن حجر عسقلانی ؒ کی کتاب ہے ؟اورکیا اس کتاب میں انھوں نے امام ابو حنیفہ ؒ کے اقوال وواقعات لکھے ہیں ؟ کتاب کی وضاحت فرمائیں کہ اس کی کیا حثیت ہے کیوں کہ دیو بندیوں نے دوران گفتگو اس کتاب کا حوالہ دیا ہے جس کے بارے میں ہمیں علم نہیں . آپ وضاحت فرمائیں ۔ (خرم ارشاد محمدی .دولت نگر گجرات)
جواب :[:کتابْ الخیرات الحسان فی مناقب الامام الاعظم ابی حنیفۃالنعمان ] حافظ ابوالفضل احمد بن علی حجرالعسقلانی (متوفی۸۵۲ )کی لکھی ہوئی نہیں ہے . بلکہ اسے شہاب الدین احمد بن محمد بن محمد بن علی بن محمد بن علی بن حجرالہیتمی المکی السعدی الانصاری الشافعی،ابوالعباس (متوفی ۹۷۳) نے لکھا ہے ۔
اس ابن حجر المکی کے با رے میں امام محمود شکری بن عبد اللہ بن محمود بن عبد اللہ بن محمودالحسینی الآلو سی البغدادی(متوفی ۱۳۴۲) لکھتے ہیں ۔
ْکیونکہ ابن حجر کی اکثر کتابیں جھوٹ کا پلندہ ہیں.اورافتراء،قول زور ،بے اصل آر اء اور دعوت الی غیراللہ وغیرہ بدعات وضلالات سے پر ہیں (انوار رحمانی ترجمۃغایۃالامانی :۲/۴۳۳)
امام آلوسی مزیدلکھتے ہیں :ْابن حجر کی سب کتابیں اہل بصیر ت کی نظر میں عیوب کی جامع ہیں اوران میں بعض میں دوسروں کی کتابوں کا عیب بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر ان میں موضوع احاد یث ہیں.جنہیں غلط طور پرآں حضرتﷺکی طرف منسوب کیا گیا ہے ب ۔ ( انوار رحمانی ترجمۃغایۃالامانی :۲/۴۳۳،۴۳۴)
علامہ آلوسی کے بارے میں عمر رضا کحالہ نے لکھا ہے جمال الدین ابوالمعالی مورخ ادیب لغوی من علماء الدین
معجم المولفین ج۳ ص۸۱۰ت۱۶۶۰۳
خیر الدین زرکلی نے لکھا ہے :مورخ عالم بالادب والدین من الدعاۃ الی الاصلاح و حمل علی اہل البدع فی الاسلام برسائل فعاداہ کثیرون ۔
الاعلام ج۷ص۱۷۲
علامہ آلوسی البغدادی کی اس گواہی کو مد نظر رکھتے ہوئے ’’الخیرات الحسان ‘‘کے بارے میں درج ذیل اہم نکات پیش خدمت ہیں
۱:اس کتاب میں سندیں حذف کرکے قال فلان اور روی فلان کے ساتھ روایتیں لکھی گئی ہیں ،اہل تحقیق پر یہ بات مخفی نہیں ہے کہ بے سند و غیر ثابت روایات کے بارے میں قال فلان و روی فلان وغیرہ کے الفاظ لکھنا انتہائی معیوب اور ناپسندیدہ حرکت ہے ۔
۲:ابن حجر مکی نے موضوع و بے اصل روایات کو جزم کے صیغے استعمال کرکے بیان کیا ہے تا کہ عام لوگ یہ سمجھیں کہ یہ روایات صحیح اور ثابت ہیں
مثال نمبر۱:وعنہ :ان احتیج للرای فرای مالک و سفیان وابی حنیفۃ وہو افقہہم و احسنھم وادقھم فطنۃ و اغوصہم علی الفقہ(الخیرات الحسان ص۴۵)
ابن مبارک فرماتے ہیں کہ اگر رائے کی ضرورت ہو تو امام مالک اور سفان اورامام ابو حنیفۃ کے رائیں درست ہیں ،ان سب میں امام ابوحنیفہ سے زیادہ فقیہ اور اچھے فقیہ تھے اور باریک بینی اور فقہ میں زیادہ غور وخوض کرنے والے تھے (سرتاج محدثین ص۱۵۷،مترجم عبدالغنی طارق دیوبندی )
تبصرہ:
یہ روایت تاریخ بغداد للخطیب البغدادی (ج۱۳ص۳۴۳)میں احمد بن محمد بن مغلس (الحمانی)کی سند سے موجود ہے اس ابن مغلس کے بارے میں امام ابن عدی نے فرمایا وما رایت فی الکذابین اقل حیاء منہ ‘‘اور جھوٹوں میں اتنا بے حیاء شخص کوئی نہیں دیکھا (الکامل لابن عدی ج۱ص۲۰۲)
mazeed www.Albisharah.com - www.Albisharah.com
فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ
سوال : کیاالخیرات الحسان حافظ ابن حجر عسقلانی ؒ کی کتاب ہے ؟اورکیا اس کتاب میں انھوں نے امام ابو حنیفہ ؒ کے اقوال وواقعات لکھے ہیں ؟ کتاب کی وضاحت فرمائیں کہ اس کی کیا حثیت ہے کیوں کہ دیو بندیوں نے دوران گفتگو اس کتاب کا حوالہ دیا ہے جس کے بارے میں ہمیں علم نہیں . آپ وضاحت فرمائیں ۔ (خرم ارشاد محمدی .دولت نگر گجرات)
جواب :[:کتابْ الخیرات الحسان فی مناقب الامام الاعظم ابی حنیفۃالنعمان ] حافظ ابوالفضل احمد بن علی حجرالعسقلانی (متوفی۸۵۲ )کی لکھی ہوئی نہیں ہے . بلکہ اسے شہاب الدین احمد بن محمد بن محمد بن علی بن محمد بن علی بن حجرالہیتمی المکی السعدی الانصاری الشافعی،ابوالعباس (متوفی ۹۷۳) نے لکھا ہے ۔
اس ابن حجر المکی کے با رے میں امام محمود شکری بن عبد اللہ بن محمود بن عبد اللہ بن محمودالحسینی الآلو سی البغدادی(متوفی ۱۳۴۲) لکھتے ہیں ۔
ْکیونکہ ابن حجر کی اکثر کتابیں جھوٹ کا پلندہ ہیں.اورافتراء،قول زور ،بے اصل آر اء اور دعوت الی غیراللہ وغیرہ بدعات وضلالات سے پر ہیں (انوار رحمانی ترجمۃغایۃالامانی :۲/۴۳۳)
امام آلوسی مزیدلکھتے ہیں :ْابن حجر کی سب کتابیں اہل بصیر ت کی نظر میں عیوب کی جامع ہیں اوران میں بعض میں دوسروں کی کتابوں کا عیب بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر ان میں موضوع احاد یث ہیں.جنہیں غلط طور پرآں حضرتﷺکی طرف منسوب کیا گیا ہے ب ۔ ( انوار رحمانی ترجمۃغایۃالامانی :۲/۴۳۳،۴۳۴)
علامہ آلوسی کے بارے میں عمر رضا کحالہ نے لکھا ہے جمال الدین ابوالمعالی مورخ ادیب لغوی من علماء الدین
معجم المولفین ج۳ ص۸۱۰ت۱۶۶۰۳
خیر الدین زرکلی نے لکھا ہے :مورخ عالم بالادب والدین من الدعاۃ الی الاصلاح و حمل علی اہل البدع فی الاسلام برسائل فعاداہ کثیرون ۔
الاعلام ج۷ص۱۷۲
علامہ آلوسی البغدادی کی اس گواہی کو مد نظر رکھتے ہوئے ’’الخیرات الحسان ‘‘کے بارے میں درج ذیل اہم نکات پیش خدمت ہیں
۱:اس کتاب میں سندیں حذف کرکے قال فلان اور روی فلان کے ساتھ روایتیں لکھی گئی ہیں ،اہل تحقیق پر یہ بات مخفی نہیں ہے کہ بے سند و غیر ثابت روایات کے بارے میں قال فلان و روی فلان وغیرہ کے الفاظ لکھنا انتہائی معیوب اور ناپسندیدہ حرکت ہے ۔
۲:ابن حجر مکی نے موضوع و بے اصل روایات کو جزم کے صیغے استعمال کرکے بیان کیا ہے تا کہ عام لوگ یہ سمجھیں کہ یہ روایات صحیح اور ثابت ہیں
مثال نمبر۱:وعنہ :ان احتیج للرای فرای مالک و سفیان وابی حنیفۃ وہو افقہہم و احسنھم وادقھم فطنۃ و اغوصہم علی الفقہ(الخیرات الحسان ص۴۵)
ابن مبارک فرماتے ہیں کہ اگر رائے کی ضرورت ہو تو امام مالک اور سفان اورامام ابو حنیفۃ کے رائیں درست ہیں ،ان سب میں امام ابوحنیفہ سے زیادہ فقیہ اور اچھے فقیہ تھے اور باریک بینی اور فقہ میں زیادہ غور وخوض کرنے والے تھے (سرتاج محدثین ص۱۵۷،مترجم عبدالغنی طارق دیوبندی )
تبصرہ:
یہ روایت تاریخ بغداد للخطیب البغدادی (ج۱۳ص۳۴۳)میں احمد بن محمد بن مغلس (الحمانی)کی سند سے موجود ہے اس ابن مغلس کے بارے میں امام ابن عدی نے فرمایا وما رایت فی الکذابین اقل حیاء منہ ‘‘اور جھوٹوں میں اتنا بے حیاء شخص کوئی نہیں دیکھا (الکامل لابن عدی ج۱ص۲۰۲)
mazeed www.Albisharah.com - www.Albisharah.com