اویس تبسم
رکن
- شمولیت
- جنوری 27، 2015
- پیغامات
- 381
- ری ایکشن اسکور
- 137
- پوائنٹ
- 94
اپنے اہل و عیال کو جہنم سے بچنے کی ترغیب دلانا
ایک شخص کی ذمہ داری صرف اپنے ہی نفس کو اللہ کے عذاب سے بچانا نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے اہل وعیال کو بھی جہنم سے بچنے کی ترغیب دلانا ضروری ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے ہر ایک حاکم (راعی،نگہبان) ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا،امیر حاکم ہے اور آدمی اپنے گھروالوں کا حاکم ہے،عورت اپنے شوہر کے گھر اور بچوں پر حاکم ہے، پس تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے متعلق سوال کیا جائے گا.
(صحیح بخاری:5200،صحیح مسلم:1829)
اپنے گھروالوں کو نیکی کا حکم دینے کے ساتھ ایسا ماحول بھی فراہم کیا جائے کہ جس میں وہ نیکی کی طرف راغب ہوں اور ہر قسم کی برائی کو پنپنے سے قبل ہی ختم کرنے کی کوشش کی جائے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس آدمی پر رحمت کرے جس نے رات کو جاگ کرنماز پڑھی اور اپنی بیوی کو جگایا تو اس نے بھی نماز پڑھی ،اگر عورت نے (جاگنے سے) انکار کیا تو اس (آدمی) نے اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔اللہ تعالیٰ اس عورت پر رحمت کرے جس نے رات کو جاگ کر نماز پڑھی اور اپنے خاوند کو جگایا تو اس نے بھی نماز پڑھی،اگر آدمی نے جاگنے سے انکار کیا تو اس عورت نے اس آدمی کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔
(سنن ابن ماجہ: 1336،سنن ابی داؤد:1308،سندہ حسن)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بچہ جب سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز پڑھنے کا حکم دو اور جب دس سال کا ہوجائے(اور نماز نہ پڑھے) تو اسے مارو۔
(سنن ابی داؤد:494 وسندہ حسن)
ایک شخص کی ذمہ داری صرف اپنے ہی نفس کو اللہ کے عذاب سے بچانا نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنے اہل وعیال کو بھی جہنم سے بچنے کی ترغیب دلانا ضروری ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے ہر ایک حاکم (راعی،نگہبان) ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا،امیر حاکم ہے اور آدمی اپنے گھروالوں کا حاکم ہے،عورت اپنے شوہر کے گھر اور بچوں پر حاکم ہے، پس تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے متعلق سوال کیا جائے گا.
(صحیح بخاری:5200،صحیح مسلم:1829)
اپنے گھروالوں کو نیکی کا حکم دینے کے ساتھ ایسا ماحول بھی فراہم کیا جائے کہ جس میں وہ نیکی کی طرف راغب ہوں اور ہر قسم کی برائی کو پنپنے سے قبل ہی ختم کرنے کی کوشش کی جائے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس آدمی پر رحمت کرے جس نے رات کو جاگ کرنماز پڑھی اور اپنی بیوی کو جگایا تو اس نے بھی نماز پڑھی ،اگر عورت نے (جاگنے سے) انکار کیا تو اس (آدمی) نے اس کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔اللہ تعالیٰ اس عورت پر رحمت کرے جس نے رات کو جاگ کر نماز پڑھی اور اپنے خاوند کو جگایا تو اس نے بھی نماز پڑھی،اگر آدمی نے جاگنے سے انکار کیا تو اس عورت نے اس آدمی کے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔
(سنن ابن ماجہ: 1336،سنن ابی داؤد:1308،سندہ حسن)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بچہ جب سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز پڑھنے کا حکم دو اور جب دس سال کا ہوجائے(اور نماز نہ پڑھے) تو اسے مارو۔
(سنن ابی داؤد:494 وسندہ حسن)