• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مشکلات کا حل! ڈاکٹر فرحت ہاشمی حفظہا اللہ

آزاد

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
363
ری ایکشن اسکور
920
پوائنٹ
125
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ
[وَاسْتَعِينُواْ بِالصَّبْرِ وَالصَّلاَةِ]صبر اور نماز سے (یعنی ان کے ذریعے) مدد مانگو۔[ وَإِنَّهَا لَكَبِيرَةٌ إِلاَّ عَلَى الْخَاشِعِينَ [البقرة : 45]]اور بے شک نماز ایک سخت مشکل کام ہےمگر ان فرمانبردار بندوں کےلیے مشکل نہیں جو خشوع کرتے ہیں، جو دبے ہوئے ہیں، جو فرمانبرداری کرتے ہیں۔
مشکلات کا حل کیا؟:
یعنی حل کیا بتایا جارہا ہے کہ جب بھی کسی معاملے میں مشکل پیش آئے اور جب بھی کسی معاملے میں دل تذبذب کا شکار ہو، شک ہو تو ایسے موقعوں پر انسان حق پر جما رہے اور اللہ سے مدد مانگتا رہے ، دعا کرتا رہے۔ یہ کتاب ہر دور کےلیے ہے۔ آپ کے ساتھ بھی ایسا ہوگا کہ شیطان وسوسہ ڈالے گاکہ یہ کتاب تم کیوں پڑھ رہے ہو؟ کیا پتہ تم بھٹک جاؤ۔ تو ایسے موقع پر یہ یاد رکھیے کہ ہدایت کتاب کے بغیر تو نہیں ملتی، کتاب بھٹکانے کےلیے نہیں آئی۔ کتاب تو ہدایت دینے کےلیے آئی ہے۔ لیکن اگر کوئی شک ہوجائے اپنے بارے میں تو ایسے موقع پر اللہ کے آگے جھک کر، صلاۃ حاجت پڑھ کر خوب خوب دعا کرنی چاہیے لیکن حق کا راستہ چھوڑنا نہیں چاہیے۔بے شک نماز بہت بھاری ہے۔ بہت سے لوگ مشکلات میں تو لمبے لمبے وظیفے کرتے ہیں ۔ بڑی بڑی مشقتیں تو کاٹتے ہیں لیکن نماز پڑھنے کےلیے تیار نہیں ہوتے۔
میرا تجربہ:
اور یہ میرے تجربے کی بات ہے کہ جب بھی میرے پاس کوئی مشکل لے کر آتا ہے تو میں ہمیشہ اس کو قرآن کے حکم کے مطابق بتاتی ہوں کہ دیکھو اللہ کے حضور جھکو، نفل پڑھو، دعا کرو،صبر کرو، ذرا انتظار کرو،حالات بدلیں گے۔ لیکن لوگ اس کو بہت ہلکی سی چیزلیتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر کوئی من گھڑت طریقہ بتایا جائے کہ اتناچلہ کاٹ لو یا اس طرح کوئی کام کرلو تو اس پر راضی ہوجاتے ہیں کہ اب ٹھیک ہے۔ ہزاروں لاکھوں دفعہ ایک چیز پڑھنے کےلیے راضی ہیں، دو نفل پڑھنے کےلیے تیار نہیں۔
پیارے پیغمبرﷺ کی عادت مبارکہ:
نبیﷺ کا طریقہ کیا تھا کہ جب کوئی مشکل پیش آتی تو فوراً نماز کی طرف رجوع کرتے۔آپ ہی کی سنت میں ہم سب کےلیے بھی یہی طریقہ ہے۔
[الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُم مُّلاَقُوا رَبِّهِمْ وَأَنَّهُمْ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ (46)]نماز ایک مشکل کام ہے لیکن ان فرمانبردار بندوں کےلیے مشکل نہیں جو سمجھتے ہیں کہ آخر کار انہیں اپنے رب سے ملنا ہے۔ اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے۔


آڈیو لنک
 
Top