تمہید
تمام تعریفیں اللہ ہی کےلیے ہیں ۔ہم اسی کی تعریف کرتےہیں ۔اسی سے مدد اور بخشش ما نگتے ہیں۔جسے اللہ تعالی نے فرمایا (جسے اللہ تعالی ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا او رجسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں د ے سکتا ۔
والدین ،اساتذہ او رمعاشرہ ان بچو ں کی تربیت کے بارے میں اللہ عزوجل کے حضو رجواب دہ ہیں۔۔اسلئے حدیث میں آیاہے :(کلکم راع وکلکم مسؤل عن رعیتہ )،صحیح بخاری ،
بچوں کودرج ذیل چیزوں کی تعلیم دینی چاہیے
نماز کی تعلیم جسے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ہے (جب بچہ سات سال کی عمر کو پہنچ جائے تو انہیں نماز کی تعلیم دو اگر دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھیں تو انہیں سزا دو اور ان (دس سال کے بچوں )کے بستر الگ کردو ،۔۔۔۔سنن ابی واؤد،
حرام کامو ں سے منع کرنا
اولاد کو کفر ،گالی گلوچ،لعن طعن اور بد کلامی سے منع کرنا چاہیے۔ان سے جھوٹ نہ بولیں خواہ یہ مذاق کے طور پر ہو ۔او راگران سے کوئی وعدہ کریں تو اسے پورا کرنا چاہیے ۔چنانچہ صحیح حدیث میں ہے :((جس نے بچے سے کہا آؤ یہ (چیز )لے لو پھر اسے کچھ نہ دیا تو یہ جھوٹ ہے ۔۔۔مسند احمد
اخلاق وآداب
ہمیں بچوں کو اس بات کا عادی بنانا چاہیے کہ وہ کو ئی چیز لینے ،دینے ،کھانے ،پینے ،لکھنے او ربھلائی کے ہر کام میں اپنا داہنا ہاتھ استعمال کریں ۔انہیں ہر کام سے پہلے ((بسم اللہ ))پڑھنے کی تعلیم دینی چاہیے ۔کھانے پینے کے متعلق یہ بتائیں کہ وہ بیٹھ کر کھائیں پیئں او رجب کھانے ،پینے سے فارغ ہوں تو ((الحمد للہ)) کہیں
تمام تعریفیں اللہ ہی کےلیے ہیں ۔ہم اسی کی تعریف کرتےہیں ۔اسی سے مدد اور بخشش ما نگتے ہیں۔جسے اللہ تعالی نے فرمایا (جسے اللہ تعالی ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا او رجسے وہ گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں د ے سکتا ۔
والدین ،اساتذہ او رمعاشرہ ان بچو ں کی تربیت کے بارے میں اللہ عزوجل کے حضو رجواب دہ ہیں۔۔اسلئے حدیث میں آیاہے :(کلکم راع وکلکم مسؤل عن رعیتہ )،صحیح بخاری ،
بچوں کودرج ذیل چیزوں کی تعلیم دینی چاہیے
نماز کی تعلیم جسے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا ہے (جب بچہ سات سال کی عمر کو پہنچ جائے تو انہیں نماز کی تعلیم دو اگر دس سال کی عمر میں نماز نہ پڑھیں تو انہیں سزا دو اور ان (دس سال کے بچوں )کے بستر الگ کردو ،۔۔۔۔سنن ابی واؤد،
حرام کامو ں سے منع کرنا
اولاد کو کفر ،گالی گلوچ،لعن طعن اور بد کلامی سے منع کرنا چاہیے۔ان سے جھوٹ نہ بولیں خواہ یہ مذاق کے طور پر ہو ۔او راگران سے کوئی وعدہ کریں تو اسے پورا کرنا چاہیے ۔چنانچہ صحیح حدیث میں ہے :((جس نے بچے سے کہا آؤ یہ (چیز )لے لو پھر اسے کچھ نہ دیا تو یہ جھوٹ ہے ۔۔۔مسند احمد
اخلاق وآداب
ہمیں بچوں کو اس بات کا عادی بنانا چاہیے کہ وہ کو ئی چیز لینے ،دینے ،کھانے ،پینے ،لکھنے او ربھلائی کے ہر کام میں اپنا داہنا ہاتھ استعمال کریں ۔انہیں ہر کام سے پہلے ((بسم اللہ ))پڑھنے کی تعلیم دینی چاہیے ۔کھانے پینے کے متعلق یہ بتائیں کہ وہ بیٹھ کر کھائیں پیئں او رجب کھانے ،پینے سے فارغ ہوں تو ((الحمد للہ)) کہیں