السلام عليكم ورحمةاللّٰه وبركاته،
جرح کے الفاظ میں "تلقین قبول کرنا" سے کیا مراد ہے؟ کیا یہ الفاظ جرح مفسر ہے؟
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ ایسے راوی کے بارے بولے جاتے ہیں ، جو حدیث بیان کرتے ہوئے لقمہ لے لیا کرتا تھا ، یعنی کسی نے کہا آپ کی یہ حدیث اس طرح ہے ، تو اس کی بات مان لی۔
یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسے خود حدیث یاد نہیں ، بلکہ دوسروں کے پیچھے لگ جاتا ہے ۔
یہ جرح مفسر ہے ، کیونکہ اس میں جرح کا سبب بالکل واضح ہے ، بلکہ یہ خود سبب ہے جو جرح کا باعث بنا ۔ ایسے راوی کی روایت قابل قبول نہیں ۔
البتہ جس راوی پر یہ الزام ہو ، اس کی تحقیق کرنا ضروری ہے ، ممکن ہے الزام درست نہ ہو ، یا ممکن ہے کسی اور چیز کو تلقین سمجھ لیا گیا ہو ۔ وغیرہ ۔