- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,480
- پوائنٹ
- 964
آج صبح ایک ٹریفک حادثہ میں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں زیر تعلیم جامعہ رحمانیہ کے سب سے سینئر فرزند شیخ محمد رضوان رفیق اپنی اہلیہ اور والدہ سمیت وفات پاچکے ہیں ۔
إنا لله و إنا إليه رجعون
جبکہ ان کے والد صاحب ، دو ننھے منھے بیٹے ، اور ایک بھائی بقید حیات ہیں ، مؤخر الذکر کی طبیعت کافی تشویشناک ہے ۔
شیخ رضوان رفیق نے حفظ سے لیکر درس نظامی کی مکمل تعلیم جامعہ رحمانیہ میں حاصل کی ، بعد ازاں کچھ دیر مرکز الاصلاح بونگہ بلوچاں میں بطور مدرس فرائض سر انجا دیے ، پھر جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ ہوگیا تو کلیۃ الشریعہ میں نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد قسم اصول الفقہ میں ماجستیر ( ماسٹر یا ایم فل کہہ لیں ) میں قبول ہوئے ، اس پرانہوں نے ایک تحقیقی مقالہ بھی لکھا ، جس کا عنوان تھا (
تخريج الفروع الفقهية على القواعد الأصولية مما يتعلق بالاجتهاد والتقليد والتعارض والترجيح من خلال شرح مختصر الطحاوي للجصاص ، جمعا و دراسة
) ، رسالہ وغیرہ جمع کروا کر آج کر جامعہ میں ان کے آخری ایام تھے ،
گو ان کا پی ایچ ڈی میں داخلہ ہونے کے امکانات تھے ، لیکن گھریلو حالت کے پیش نظر انہوں نے واپس پاکستان جانے کا فیصلہ کر لیا تھا ، یقینا دل میں بہت امنگیں ہوں گی ، دعوت و تبلیغ کا بڑا جذبہ ہوگا ، درس و تدریس کے لیے پرجوش ہوں گے ، والدین اور بھائی کو عمرہ کے لیے بلایا تاکہ اپنی رہنمائی میں ان کے مناسک ادا کروادیں ، لیکن ان کی والدہ ، اہلیہ اور خود اپنا یہ آخری عمرہ ثابت ہوا ، مکہ مکرمہ میں تین چار دن قیام کرنے کے بعد واپس مدینہ آرہے تھے کہ ابتداء سفر میں ہی خطرناک حادثہ پیش آگیا ۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے ، اور ان کے والد محترم ، دو بیٹوں اور بھائی کو شفاء کاملہ عاجلہ عطا کرے ـ
إنا لله و إنا إليه رجعون
جبکہ ان کے والد صاحب ، دو ننھے منھے بیٹے ، اور ایک بھائی بقید حیات ہیں ، مؤخر الذکر کی طبیعت کافی تشویشناک ہے ۔
شیخ رضوان رفیق نے حفظ سے لیکر درس نظامی کی مکمل تعلیم جامعہ رحمانیہ میں حاصل کی ، بعد ازاں کچھ دیر مرکز الاصلاح بونگہ بلوچاں میں بطور مدرس فرائض سر انجا دیے ، پھر جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ ہوگیا تو کلیۃ الشریعہ میں نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد قسم اصول الفقہ میں ماجستیر ( ماسٹر یا ایم فل کہہ لیں ) میں قبول ہوئے ، اس پرانہوں نے ایک تحقیقی مقالہ بھی لکھا ، جس کا عنوان تھا (
تخريج الفروع الفقهية على القواعد الأصولية مما يتعلق بالاجتهاد والتقليد والتعارض والترجيح من خلال شرح مختصر الطحاوي للجصاص ، جمعا و دراسة
) ، رسالہ وغیرہ جمع کروا کر آج کر جامعہ میں ان کے آخری ایام تھے ،
گو ان کا پی ایچ ڈی میں داخلہ ہونے کے امکانات تھے ، لیکن گھریلو حالت کے پیش نظر انہوں نے واپس پاکستان جانے کا فیصلہ کر لیا تھا ، یقینا دل میں بہت امنگیں ہوں گی ، دعوت و تبلیغ کا بڑا جذبہ ہوگا ، درس و تدریس کے لیے پرجوش ہوں گے ، والدین اور بھائی کو عمرہ کے لیے بلایا تاکہ اپنی رہنمائی میں ان کے مناسک ادا کروادیں ، لیکن ان کی والدہ ، اہلیہ اور خود اپنا یہ آخری عمرہ ثابت ہوا ، مکہ مکرمہ میں تین چار دن قیام کرنے کے بعد واپس مدینہ آرہے تھے کہ ابتداء سفر میں ہی خطرناک حادثہ پیش آگیا ۔ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے ، اور ان کے والد محترم ، دو بیٹوں اور بھائی کو شفاء کاملہ عاجلہ عطا کرے ـ