محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
دنیا کی زندگی بمقابلہ آخرت کی زندگی
✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿
✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿
بَلْ تُؤْثِرُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا (16)
لیکن تم تو دنیا کی زندگی کو ترجیح دیتے ہو
وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ وَأَبْقَىٰ (17)
اور آخرت بہت بہتر اور بہت بقا والی ہے
(سورۃ الاعلى ، آیت(16-17))
✿┈┈┈┈┈••┈┈┈┈┈✿
حَدَّثَنَا قَيْسٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُسْتَوْرِدًا أَخَا بَنِي فِهْرٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " وَاللَّهِ مَا الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ، إِلَّا مِثْلُ مَا يَجْعَلُ أَحَدُكُمْ إِصْبَعَهُ هَذِهِ "، وَأَشَارَ يَحْيَى بِالسَّبَّابَةِ فِي الْيَمِّ فَلْيَنْظُرْ بِمَ تَرْجِعُ، وَفِي حَدِيثِهِمْ جَمِيعًا، غَيْرَ يَحْيَى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ، وَفِي حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ أَخِي بَنِي فِهْرٍ، وَفِي حَدِيثِهِ أَيْضًا، قَالَ وَأَشَارَ إِسْمَاعِيلُ بِالْإِبْهَامِ.
سیدنا مستورد بن شداد رضی الله عنہ سے روایت ہے، رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله کی قسم! دنیا آخرت کے سامنے ایسی ہے جیسے کوئی تم میں سے یہ انگلی ڈالے اور یحییٰ نے کلمہ کی انگلی سے اشارہ کیا دریا میں، پھر دیکھے تو کتنی تری دریا میں سے لاتا ہے۔“ (تو جتنا پانی انگلی میں لگا رہتا ہے وہ گویا دنیا ہے اور وہ دریا آخرت ہے۔ یہ نسبت دنیا کو آخرت سے اور چونکہ دنیا فانی ہے اور آخرت دائمی باقی ہے اس واسطے اس سے بھی کم ہے)۔
(صحيح مسلم، كتاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا، حديث:7197)