ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 538
- ری ایکشن اسکور
- 169
- پوائنٹ
- 77
شرک کا ارادہ نہ بھی ہو پھر بھی شرک شرک ہی ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
محمد بن عبداللطیف بن عبدالرحمن رحمہ اﷲ کہتے ہیں:
جس نے غیر اﷲ کو پکارا، مردہ، زندہ، غائب کو یا اس سے مصیبت میں فریاد کی تو وہ مشرک کافر ہے اگرچہ اس نے اپنے اس عمل سے اﷲ کا قرب حاصل کرنے کا ارادہ کیا تھا ۔یا اﷲ کے ہاں سفارش تلاش کرنے کی کوشش کی تھی ۔
(الدرر السنیۃ: ۱/۵۶۷)
شیخ عبدالرحمن بن حسن رحمہ اﷲ فرماتے ہیں :
اس امت میں توحید کے مخالفین کی قسمیں ہیں یا تو طاغوت ہیں جو اﷲ کی ربوبیت والوہیت میں مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور لوگوں کو بت پرستی کی طرف دعوت دے رہے ہیں یا مشرک ہیں جو غیر اﷲ کو پکار رہے ہیں اور عبادت کے مختلف طریقوں سے اس کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یا وہ لوگ ہیں جن کو توحید میں کوئی شک ہے کہ یہی انسان پر لازمی ہے یا اﷲ کی عبادت میں شریک کرنا جائز ہے؟ یا وہ جاہل و لاعلم لوگ ہیں جو سمجھتے ہیں کہ شرک اﷲ کے قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے اکثر عوام اس طرح کے ہیں اس لیے کہ یا تو وہ جاہل ہیں یا اپنے اسلاف کی تقلید کر رہے ہیں اس لیے کہ دین سے ناواقفیت زیادہ ہوگئی ہے اور انبیاء کرام علیہم السلام کا دین بھلا دیا گیا ہے۔
(فتح المجید: ۳۷۰)