• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا فتنوں سے خوف اور مصنف کی علمی خیانت

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

اعتراض نمبر17:۔

مصنف اپنی کتاب کے صفحہ51پر صحیح بخاری سے ایک حدیث نقل کرتا ہے کہ:
صحابی رسول ﷺ کو کہا گیا کہ آپ کو مبارک ہو کہ آپکو صحبت نبوی نصیب ہوئی اور بیعت رضوان بھی نصیب ہوئی تو براء بن عازب رضی اللہ عنہم نے جواب دیا کہ بھتیجے تجھ کو کیا خبر کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد کیا کیا بدعتیں جاری کی ہیں ۔۔۔ (بخاری 599/2)
''اورادھر آپ ﷺ نے فرمایا تھا ''من احدث حدثا اواوی محدثا فعلیہ لعنت اللہ ''تو کیا
صحابی یہ لعنت اپنے اوپر فٹ کررہا تھا ۔۔۔۔۔''

جواب:۔

قارئین کرام اللہ تعالیٰ شاہد ہے کہ مصنف کا یہ انداز تحریرحدیث دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے وگرنہ نبی کریم ﷺ کی حدیث کسی اور بات پر دلالت کرتی ہے اور صحابی کا قول کسی اور معنی پر دلالت کرتا ہے ۔نبی کریم ﷺ کی حدیث جس امر پر دلالت کرتی ہے وہ ہے بدعت شرعی اصطلاح میں دین میں نئے کام کوثواب کی نیت سے جاری کرنا ،اسے شرعی اصطلاح میں بدعت کہتے ہیں ۔رہا مسئلہ صحابی کے قول کا جس کو امام بخاری رحمہ اللہ نے صحیح بخاری کتاب المغازی میں ذکرکیا ہے کہ:
''لقیت البراء بن عازب رضی اللہ عنہ فقلت :طوبی لک ۔۔۔''
(صحیح بخاری کتاب المغازی باب غزوۃ الحدیبیہ رقم الحدیث 4170)
''علا ء بن مسیب اپنے والد سے کہ وہ کہتے ہیں کہ میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے ملااور میں نے کہا کہ آپ کو مبارک ہو کہ آپ کو نبی ﷺ کی صحبت بھی ملی اور بیعت رضوان میں بھی شریک ہوئے تو براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ بھتیجے تجھ کو کیا خبر کہ نبی کریم ﷺ کی وفات کے بعد ہم نے کیاکیا نئے معاملات کیئے''۔
آخر ی لفظ ''احد ثنا '' سے مصنف نے صحابہ رضی اللہ عنہم کو بدعتی ثابت کرنے کی کوشش کی ہے یہ مصنف کی تنگ نظری ہے جسے وہ امام بخاری رحمہ اللہ کے کھاتے میں ڈال رہا ہے ۔امام بخاری رحمہ اللہ کی''احد ثنا'' سے یہاں مراد نبی کریم ﷺ کے انتقال کے بعد کی جنگیں (جو غلط فہمی کی بنا ء پرہوئیں )مثلاً جمل اور صفین وغیرہ نہ کہ بدعت ، حافظ ابن حجررحمہ اللہ فتح الباری میںاس حدیث کی شرح میں رقمطراز ہیں کہ:
''یشیر الی ما وقع لھم من الحروب وغیرھا۔۔۔۔'' (فتح الباری جلد7ص572)
'یعنی صحابی رسول کا ''احد ثنا'' کہنااشارہ ہے ان لڑائیوں کی طرف (جمل صفین وغیر ہ)'
لہٰذامصنف کی علمی خیانت بھی آپ پر عیاں ہے کہ انہوں نے نہ قرآن کوچھوڑا نہ ہی نبی کریم ﷺ کو اور نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت کو مصنف کا یہ الزام حدیث دشمنی کی کھلی دلیل ہے جو قابل مذمت ہے ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
حدثنا مسلم بن إبراهيم،‏‏‏‏ حدثنا وهيب،‏‏‏‏ حدثنا عبد العزيز،‏‏‏‏ عن أنس،‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ ليردن على ناس من أصحابي الحوض،‏‏‏‏ حتى عرفتهم اختلجوا دوني،‏‏‏‏ فأقول أصحابي‏.‏ فيقول لا تدري ما أحدثوا بعدك ‏"‏‏.‏
صحیح بخاری ، حدیث نمبر : 6582
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز نے بیان کیا ، ان سے انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "میرے کچھ صحابی حوض پر میرے سامنے لائے جائیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا لیکن پھر وہ میرے سامنے سے ہٹادئیے جائیں گے۔ میں اس پر کہوں گا کہ یہ تو میرے صحابی ہیں۔ لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں"۔
صحیح بخاری کی ہی ایک دوسری حدیث میں بیان ہوا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حوض کوثر پر کچھ ایسے لوگ بھی آئیں گے جنہیں میں پہچانوں گا اور وہ مجھے پہچانیں گے لیکن پھر انہیں میرے سامنے سے ہٹا دیا جائے گا"۔
صحیح بخاری ، حدیث نمبر : 6583
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
حدثنا مسلم بن إبراهيم،‏‏‏‏ حدثنا وهيب،‏‏‏‏ حدثنا عبد العزيز،‏‏‏‏ عن أنس،‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ ليردن على ناس من أصحابي الحوض،‏‏‏‏ حتى عرفتهم اختلجوا دوني،‏‏‏‏ فأقول أصحابي‏.‏ فيقول لا تدري ما أحدثوا بعدك ‏"‏‏.‏
صحیح بخاری ، حدیث نمبر : 6582


صحیح بخاری کی ہی ایک دوسری حدیث میں بیان ہوا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حوض کوثر پر کچھ ایسے لوگ بھی آئیں گے جنہیں میں پہچانوں گا اور وہ مجھے پہچانیں گے لیکن پھر انہیں میرے سامنے سے ہٹا دیا جائے گا"۔
صحیح بخاری ، حدیث نمبر : 6583

صحیح مسلم:جلد اول
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ أَخْبَرَنِي الْعَلَائُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی الْمَقْبُرَةَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ وَدِدْتُ أَنَّا قَدْ رَأَيْنَا إِخْوَانَنَا قَالُوا أَوَلَسْنَا إِخْوَانَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَنْتُمْ أَصْحَابِي وَإِخْوَانُنَا الَّذِينَ لَمْ يَأْتُوا بَعْدُ فَقَالُوا کَيْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ يَأْتِ بَعْدُ مِنْ أُمَّتِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا لَهُ خَيْلٌ غُرٌّ مُحَجَّلَةٌ بَيْنَ ظَهْرَيْ خَيْلٍ دُهْمٍ بُهْمٍ أَلَا يَعْرِفُ خَيْلَهُ قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَإِنَّهُمْ يَأْتُونَ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ الْوُضُوئِ وَأَنَا فَرَطُهُمْ عَلَی الْحَوْضِ أَلَا لَيُذَادَنَّ رِجَالٌ عَنْ حَوْضِي کَمَا يُذَادُ الْبَعِيرُ الضَّالُّ أُنَادِيهِمْ أَلَا هَلُمَّ فَيُقَالُ إِنَّهُمْ قَدْ بَدَّلُوا بَعْدَکَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا

یحیی بن ایوب، سریج بن یونس، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، ابن ایوب، علاء، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبرستان تشریف لائے اور فرمایا سلامتی ہو تم پر مومنوں کے گھر، ہم بھی ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں میں پسند کرتا ہوں کہ ہم اپنے دینی بھائیوں کو دیکھیں، صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بھائی نہیں ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم تو میرے صحابہ ہو اور ہمارے بھائی وہ ہیں جو ابھی تک پیدا نہں ہوئے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی امت کے ان لوگوں کو اے اللہ کے رسول! کیسے پہچانیں گے جو ابھی تک نہیں آئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بھلا تم دیکھو اگر کسی شخص کی سفید پیشانی والے سفید پاؤں والے گھوڑے سیاہ گھوڑوں میں مل جائیں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو ان میں سے پہچان نہ لے گا صحابہ کرام نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ لوگ جب آئیں گے تو وضو کے اثر کی وجہ سے ان کے چہرے ہاتھ اور پاؤں چمکدار اور روشن ہوں گے اور میں ان سے پہلے حوض پر موجود ہوں گا اور سنو بعض لوگ میرے حوض سے اس طرح دور کئے جائیں گے جس طرح بھٹکا ہوا اونٹ دور کر دیا جاتا ہے میں ان کو پکاروں گا ادھر آؤ تو حکم ہوگا کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد دین کو بدل دیا تھا تب میں کہوں گا دور ہو جاؤ دور ہو جاؤ۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی امت کے ان لوگوں کو اے اللہ کے رسول! کیسے پہچانیں گے جو ابھی تک نہیں آئے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بھلا تم دیکھو اگر کسی شخص کی سفید پیشانی والے سفید پاؤں والے گھوڑے سیاہ گھوڑوں میں مل جائیں تو کیا وہ اپنے گھوڑوں کو ان میں سے پہچان نہ لے گا
یہ تو ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے پہچانے کی دلیل اب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صحابہ کے علاوہ اور امتی کیسے پہچانے گے ؟؟؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
یہ تو ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے پہچانے کی دلیل اب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صحابہ کے علاوہ اور امتی کیسے پہچانے گے ؟؟؟

دلیل ان کے لیے ہوتی ہے جو دلیل مانیں- جو بہرام کی طرح منکر حدیث ھو - اس کو کیا دلیل دیں ہم

پہلے یہاں تو جواب دیں - کیا آپ لعنت کے حقدار ہیں یا نہیں- فیصلہ خود کریں -



http://forum.mohaddis.com/threads/متعہ-اور-حلالہ-میں-مدت-طے-کرنا.17042/page-6#post-126157
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
دلیل ان کے لیے ہوتی ہے جو دلیل مانیں- جو بہرام کی طرح منکر حدیث ھو - اس کو کیا دلیل دیں ہم

پہلے یہاں تو جواب دیں - کیا آپ لعنت کے حقدار ہیں یا نہیں- فیصلہ خود کریں -



http://forum.mohaddis.com/threads/متعہ-اور-حلالہ-میں-مدت-طے-کرنا.17042/page-6#post-126157
دلیل ہی کوئی نہیں اس لئے اس طرح بدکلامی ہورہی ہے اللہ کی پناہ
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
یہ تو ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کے پہچانے کی دلیل اب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صحابہ کے علاوہ اور امتی کیسے پہچانے گے ؟؟؟

ایسا سوال وہی کر سکتا ہے جس میں کوئی سوجھ بوجھ نہ ہو جہاں اتنے لوگوں میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پہچان لیں گے اور یاد رہے یہ بھی اللہ کی طرف سے ہو گا۔۔ تو کیا اللہ تعالیٰ لوگوں کی رہنمائی نہیں کر سکتے۔۔
دوسری بات کہ اوپر مذکور حدیث میں بدعتی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آرہے ہیں تو نیک لوگ کیوں نہ آسکیں گے؟؟


]دلیل ان کے لیے ہوتی ہے جو دلیل مانیں- جو بہرام کی طرح منکر حدیث ھو - اس کو کیا دلیل دیں
صحیح کہا بھائی آپ نے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایسا سوال وہی کر سکتا ہے جس میں کوئی سوجھ بوجھ نہ ہو جہاں اتنے لوگوں میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پہچان لیں گے اور یاد رہے یہ بھی اللہ کی طرف سے ہو گا۔۔ تو کیا اللہ تعالیٰ لوگوں کی رہنمائی نہیں کر سکتے۔۔
دوسری بات کہ اوپر مذکور حدیث میں بدعتی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آرہے ہیں تو نیک لوگ کیوں نہ آسکیں گے؟؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
"میرے کچھ صحابی حوض پر میرے سامنے لائے جائیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا لیکن پھر وہ میرے سامنے سے ہٹادئیے جائیں گے۔ میں اس پر کہوں گا کہ یہ تو میرے صحابی ہیں۔ لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں"۔

اس حدیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ میں بھی بدعتی لوگ ہیں !!!!
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایسا سوال وہی کر سکتا ہے جس میں کوئی سوجھ بوجھ نہ ہو جہاں اتنے لوگوں میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پہچان لیں گے اور یاد رہے یہ بھی اللہ کی طرف سے ہو گا۔۔ تو کیا اللہ تعالیٰ لوگوں کی رہنمائی نہیں کر سکتے۔۔
دوسری بات کہ اوپر مذکور حدیث میں بدعتی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آرہے ہیں تو نیک لوگ کیوں نہ آسکیں گے؟؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
"میرے کچھ صحابی حوض پر میرے سامنے لائے جائیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا لیکن پھر وہ میرے سامنے سے ہٹادئیے جائیں گے۔ میں اس پر کہوں گا کہ یہ تو میرے صحابی ہیں۔ لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں"۔

اس حدیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ میں بھی بدعتی لوگ ہیں !!!!
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
ایسا سوال وہی کر سکتا ہے جس میں کوئی سوجھ بوجھ نہ ہو جہاں اتنے لوگوں میں سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پہچان لیں گے اور یاد رہے یہ بھی اللہ کی طرف سے ہو گا۔۔ تو کیا اللہ تعالیٰ لوگوں کی رہنمائی نہیں کر سکتے۔۔
دوسری بات کہ اوپر مذکور حدیث میں بدعتی لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آرہے ہیں تو نیک لوگ کیوں نہ آسکیں گے؟؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
"میرے کچھ صحابی حوض پر میرے سامنے لائے جائیں گے اور میں انہیں پہچان لوں گا لیکن پھر وہ میرے سامنے سے ہٹادئیے جائیں گے۔ میں اس پر کہوں گا کہ یہ تو میرے صحابی ہیں۔ لیکن مجھ سے کہا جائے گا کہ آپ کو معلوم نہیں کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی چیزیں ایجاد کر لی تھیں"۔

اس حدیث سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ میں بھی بدعتی لوگ ہیں !!!!
 
Top