• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قبروں میں مدفون مردے نہیں سنتے۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
[---> اصل مخاطب <--] .......................................................... قارئین! معجزےاورمعمول کی بحث میں ھمارے اصل مخاطب بالخصوص اھلحدیث"محققین" اوربالعموم وہ تمام لوگ ھیں جو ھرمردہ لاشےکودفناکرجانےوالوں کےجوتوں کی چاپ سننےوالا مانتےھیں- قارئین! اس سےقبل ھم یہ بات آپ کےگوش گذارکرچکےھیں کہ قرآن کی متعدد فطعی نصوص کے صریح کفر پرمبنی اس عقیدےکی ترویج واشاعت میں دیوبند،بریلوی اوراھلحدیث کےاکابرین کابھرپورکردارھے،لیکن اکابرین_اھلحدیث کا کردارکلیدی ‏‎(Key roll)‎‏ ھے-اوراس حوالےسے ھم نےاھلحدیث فرقےکےارشدکمال صاحب کی تالیف کردہ کتاب"المسندفي عذاب القبر" كا بھی تذکرہ کیاتھا ........ باقی روح+عجب الذنب والےفلسفے [جو دیوبند کےقاسم نانوتوی کی مشہورکتاب"آب حیات" سےماخوذ ھے ] پرھمیں بحث اس لیئےکرنی پڑی کہ چھ فٹ کے لاشے کےسماع کےقائلین بحث سےفرارھوگئےتھے-اور جیساکہ آپ نےبحث میں ملاحظہ کیاکہ مسلسل حماقتیں کرنےکےبعد بالآخر یہ فلسفہ بھی ایک مضحکہ خیزشوشے (کہ عائشہ رض سماع موتی کی قائل تھیں) کےساتھ ھی موت کےگھاٹ اترگیا.......
http://www.islamic-belief.net
ایک بہن نے اسی فورم پر ایک بہت خوبصورت جواب دیا ہے - مجھے ابھی ابھی ملا ہے -

کیا یہ بات بنی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بتائی ہے کہ بدر کے کنوئیں کے کفار سے کلام کرنا معجزہ ہے
اور جب موسٰی نے اپنی قوم کے لیے پانی مانگا تو ہم نے کہا اپنی لاٹھی پتھر پر مارو جس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے۔۔۔(البقرہ 60)

موسٰی سن بات یہ ہے کہ میں ہی اللہ ہوں غالب با حکمت تو اپنی لاٹھی ڈال دے موسٰی نے جب اسے ہلتا جلتا دیکھا اس طرح کے گویا وہ ایک سانپ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔(النمل 10)

اور اپنا ہا تھ اپنے گریبان میں ڈال وہ سفید چمکیلا ہو کر نکلے گا بغیر کسی عیب کے۔۔۔۔(النمل 12)

جب وہ چیونٹیوں کے میدان میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا "اے چیونٹیوں اپنے گھروں میں گھس جاؤ ایسا نا ہو کہ بے خبری میں سلیمان اور اسکا لشکر تمہیں روند ڈالے، اسکی بات سے سلیمان مسکرا کر ہنس دیۓ۔۔۔۔۔۔۔۔(النمل18،19)

اور کہنے لگے لوگوں ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھایٔ گیٔ ہیں۔۔۔۔۔۔۔(النمل 16)

پس ہم نے ہوا کو ان کے ما تحت کر دیا وہ آپ کے حکم سے جہاں آپ چاہتے نرمی سے پہنچا دیا کرتی۔۔۔۔( ص 36)

اپنا پاؤں مارو یہ نہانے کا ٹھنڈا اور پینے کا پانی ہے۔۔۔۔ (ص 42)

لیجیے یہ انبیاء کے معجزات تھے ان آیات میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ یہ سب معجزات ہیں تو کیا آپ ان معجزات کا انکار کر دیں گے؟؟؟؟

ایک سوال میرا سب سے ہے - @اسحاق سلفی بھائی @عمر اثری @خضر حیات بھائی اور باقی اہل علم سے - ایک بہن نے اسی فورم پر ہی پوچھا ہوا ہے-

حدیث مردے کے سننے کا بتاتی ہے اور بولنے کا بھی مگر مردے کا سننا ثابت کرنے پر تو بہت بحث کی جاتی اسکے بولنے پر کیوں نہیں؟؟؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
@محمد علی جواد بھائی نے بھی اچھی بات کہی ہے

زمینی قبر میں تو اکثر اوقات ایک وقت میں کئی کئی مردے دفن ہو جاتے ہیں -سوال ہے کہ کیا سارے مردے اس ایک ہی قبرمیں جوتوں کی آواز سنتے ہیں ان کو بیک وقت دوزخ و جنّت کا نظارہ کرایا جاتا ہے- ؟؟؟ چاہے ان میں کچھ نیک ہوں اور کچھ بد ہوں- بلکہ جن مردوں سے الله کے نبی نے صیغے کے طور پر خطاب کیا تھا - وہ سب ایک گڑھے میں ہی دفن کیے گئے تھے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
ایک سوال میرا سب سے ہے - @اسحاق سلفی بھائی @عمر اثری @خضر حیات بھائی اور باقی اہل علم سے - ایک بہن نے اسی فورم پر ہی پوچھا ہوا ہے-
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم بھائی !
ہمیں آپ کی اس تحریر سے اتفاق ہے ،
قرآن مجید میں بیان کئے گئےان تمام معجزات پر الحمد للہ ایمان رکھتے ہیں ،
ان معجزات سے کسی ایسی حقیقت کی نفی نہیں ہوتی جو قرآن و صحیح حدیث سے ثابت ہو ،
باقی اس تحریر میں ہمارے لئے کیا سوال ہے اس کی وضاحت کردیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
مکمل آیت بمع ترجمہ تحریر کریں۔
إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ(النمل:80)
"بیشک آپ نہ مُردوں کو سنا سکتے ہیں اور نہ بہروں کو اپنی پکار سنا سکتے ہیں، جبکہ وه پیٹھ پھیرے روگرداں جا رہے ہوں"
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم بھائی !
ہمیں آپ کی اس تحریر سے اتفاق ہے ،
قرآن مجید میں بیان کئے گئےان تمام معجزات پر الحمد للہ ایمان رکھتے ہیں ،
ان معجزات سے کسی ایسی حقیقت کی نفی نہیں ہوتی جو قرآن و صحیح حدیث سے ثابت ہو ،
باقی اس تحریر میں ہمارے لئے کیا سوال ہے اس کی وضاحت کردیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صحیح بخاری
كتاب الجنائز
کتاب جنازے کے احکام و مسائل

باب الميت يسمع خفق النعال:
باب: اس بیان میں کہ مردہ لوٹ کر جانے والوں کے جوتوں کی آواز سنتا ہے
حدیث نمبر: 1338 === إخفاء التشكيل إظهار التشكيل
حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، قَالَ:‏‏‏‏ وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ:‏‏‏‏"الْعَبْدُ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ ، وَتُوُلِّيَ ، وَذَهَبَ أَصْحَابُهُ حَتَّى إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ، أَتَاهُ مَلَكَانِ فَأَقْعَدَاهُ ، فَيَقُولَانِ لَهُ:‏‏‏‏ مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، فَيُقَالُ:‏‏‏‏ انْظُرْ إِلَى مَقْعَدِكَ مِنَ النَّارِ أَبْدَلَكَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنَ الْجَنَّةِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا، وَأَمَّا الْكَافِرُ أَوِ الْمُنَافِقُ ، فَيَقُولُ:‏‏‏‏ لَا أَدْرِي كُنْتُ أَقُولُ مَا يَقُولُ النَّاسُ، فَيُقَالُ:‏‏‏‏ لَا دَرَيْتَ وَلَا تَلَيْتَ، ثُمَّ يُضْرَبُ بِمِطْرَقَةٍ مِنْ حَدِيدٍ ضَرْبَةً بَيْنَ أُذُنَيْهِ فَيَصِيحُ صَيْحَةً يَسْمَعُهَا مَنْ يَلِيهِ إِلَّا الثَّقَلَيْنِ".
ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ' کہا کہ ہم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا ' کہا کہ ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے بیان کیا۔ (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا کہ مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا ' ان سے یزید بن زریع نے ' ان سے سعید بن ابی عروبہ نے ' ان سے قتادہ نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی جب قبر میں رکھا جاتا ہے اور دفن کر کے اس کے لوگ پیٹھ موڑ کر رخصت ہوتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ پھر دو فرشتے آتے ہیں اسے بٹھاتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ اس شخص (محمد صلی اللہ علیہ وسلم )کے متعلق تمہارا کیا اعتقاد ہے؟ وہ جواب دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اس جواب پر اس سے کہا جاتا ہے کہ یہ دیکھ جہنم کا اپنا ایک ٹھکانا لیکن اللہ تعالیٰ نے جنت میں تیرے لیے ایک مکان اس کے بدلے میں بنا دیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اس بندہ مومن کو جنت اور جہنم دونوں دکھائی جاتی ہیں اور رہا کافر یا منافق تو اس کا جواب یہ ہوتا ہے کہ مجھے معلوم نہیں ' میں نے لوگوں کو ایک بات کہتے سنا تھا وہی میں بھی کہتا رہا۔ پھر اس سے کہا جاتا ہے کہ نہ تو نے کچھ سمجھا اور نہ (اچھے لوگوں کی)پیروی کی۔ اس کے بعد اسے ایک لوہے کے ہتھوڑے سے بڑے زور سے مارا جاتا ہے اور وہ اتنے بھیانک طریقہ سے چیختا ہے کہ انسان اور جن کے سوا اردگرد کی تمام مخلوق سنتی ہے۔

--------------

حدیث مردے کے سننے کا بتاتی ہے اور بولنے کا بھی مگر مردے کا سننا ثابت کرنے پر تو بہت بحث کی جاتی اسکے بولنے پر کیوں نہیں؟؟؟

@اسحاق سلفی بھائی کیا مردہ بولتا بھی ہے - اور کیا زمینی قبر میں تو اکثر اوقات ایک وقت میں کئی کئی مردے دفن ہو جاتے ہیں -سوال ہے کہ کیا سارے مردے اس ایک ہی قبرمیں جوتوں کی آواز سنتے ہیں ان کو بیک وقت دوزخ و جنّت کا نظارہ کرایا جاتا ہے- ؟؟؟ چاہے ان میں کچھ نیک ہوں اور کچھ بد ہوں- بلکہ جن مردوں سے الله کے نبی نے خطاب کیا تھا - وہ سب ایک گڑھے میں ہی دفن کیے گئے تھے
 
Last edited:

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ(النمل:80)
"بیشک آپ نہ مُردوں کو سنا سکتے ہیں اور نہ بہروں کو اپنی پکار سنا سکتے ہیں، جبکہ وه پیٹھ پھیرے روگرداں جا رہے ہوں"
مردے کا سننا ثابت کرنے پر تو بہت بحث کی جاتی اسکے بولنے پر کیوں نہیں؟؟؟
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45

بھائی کیا آپ ان آیت میں جو کچھ بین ہوا ہے اس کو موجزا مانتے ہیں -

اور جب موسٰی نے اپنی قوم کے لیے پانی مانگا تو ہم نے کہا اپنی لاٹھی پتھر پر مارو جس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے۔۔۔(البقرہ 60)

موسٰی سن بات یہ ہے کہ میں ہی اللہ ہوں غالب با حکمت تو اپنی لاٹھی ڈال دے موسٰی نے جب اسے ہلتا جلتا دیکھا اس طرح کے گویا وہ ایک سانپ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔(النمل 10)

اور اپنا ہا تھ اپنے گریبان میں ڈال وہ سفید چمکیلا ہو کر نکلے گا بغیر کسی عیب کے۔۔۔۔(النمل 12)

جب وہ چیونٹیوں کے میدان میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا "اے چیونٹیوں اپنے گھروں میں گھس جاؤ ایسا نا ہو کہ بے خبری میں سلیمان اور اسکا لشکر تمہیں روند ڈالے، اسکی بات سے سلیمان مسکرا کر ہنس دیۓ۔۔۔۔۔۔۔۔(النمل18،19)

اور کہنے لگے لوگوں ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھایٔ گیٔ ہیں۔۔۔۔۔۔۔(النمل 16)

پس ہم نے ہوا کو ان کے ما تحت کر دیا وہ آپ کے حکم سے جہاں آپ چاہتے نرمی سے پہنچا دیا کرتی۔۔۔۔( ص 36)

اپنا پاؤں مارو یہ نہانے کا ٹھنڈا اور پینے کا پانی ہے۔۔۔۔ (ص 42)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
قرآن کا فیصلہ اوراٹل قانون ھےکہ: "مردےنہیں سنتے"
اس اٹل قانون کی آیت تحریر فرما دیں۔
۔ إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ ۔
مکمل آیت بمع ترجمہ تحریر کریں۔
اصل مخاطب@Muhamad Ali جواب دے تو زیادہ بہتر ہے
عبدالرحمن صاحب! آپ نے عیسی ع کی پیدائش اور موسی ع کےعصاء کےاژدھا بننےکو معجزہ قرار دینے پرمجھ سےاتفاق کیا ھے- میں آپ کے پوچھےگئے سوال کےحوالےسےآپ سےیہ وضاحت چاہتا ہوں کہ کیا آپ قلیب بدر کےمردوں کےسماع کومعجزہ ماننےپرمجھ اختلاف رکھتےھیں؟
قلیب بدر کے واقعہ کا ”معجزہ“ ہونے کا ثبوت فراہم کر دیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
بھائی کیا آپ ان آیت میں جو کچھ بین ہوا ہے اس کو موجزا مانتے ہیں
پیارے بھائی
میں اس کا جواب پہلے ہی دے چکا ہوں ، آپ نے شاید پڑھا نہیں ،
دوسری بات یہ کہ لفظ ( موجزا ) نہیں ، بلکہ ( معجزہ ) ہے ،
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top