رسول اللہﷺ نے فرمایا
لا تذبحوا الا مسنۃ الا ان یعسر علیکم فتذبحوا جذعۃ من الضان’’ تم قربانی میں محض دو دانتا جانور ہی ذبح کرو البتہ اگر (دو دانتا کا حصول) تمہارے لیے مشکل ہو جائے تو بھیڑ کو کھیرا ذبح کرو‘‘(صحیح مسلم ح۱۹۶۳،سنن ابی داؤد ح۲۷۹۷،سنن ابنِ ماجہ ح۳۱۴۱)مُسنہ کی تعریف:
۱:امام نووّی مُسنہ کی تو ضیح میں فرماتے ہیں:’’ مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا ہونا چاہیے(شرح النووی:۱۱۷/۱۳)
۲: امام شوکانیؒ فرماتے ہیں کہ علماء کہتے ہیں: مُسنہ اونٹ،گائے،بھیڑ اور بکری میں سے دو دانتا یا اس سے بڑی عمر کا جانور ہوتا ہے اور حدیث میں صراحت ہے کہ
بھیڑ کے کھیرے کی قربانی صرف اس صورت میں جائز ہے اور کافی ہے،جب قربانی کرنے والے پر دو دانتےجانور کا حصول مشکل ہو جائے
نیل الاوطار:۱۲۰/۵
مسنہ اس جانور کو کہتے ہیں جس کے اگلے دو دانت گر گئے ہوں
مسنہ اس جانور کو کہتے ہیں جس کے اگلے دو دانت گر گئے ہوں