ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
مصحف المدینۃ النبویۃکی اہمیت اور اس پر تحقیقی کام کا تعارف
قاری محمد ادریس العاصم
اللہ وحدہ لا شریک نے جب انسان کوتخلیق فرمایا تواس کی روحانی اور اَخلاقی تربیت کے لیے اپنے برگزیدہ رسولوں کو مبعوث فرمایا۔ان پیغمبروں میں سے صاحب شریعت رسولوں کو کتب سماوی بھی عطا فرمائی گئیں تاکہ اس زمانے کے لوگوں کی روحانی و اَخلاقی تربیت کا ایک دستور العمل ان کے درمیان موجود رہے۔زیر نظر مقالہ استاد القراء قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ کی ان علمی نگارشات پر مشتمل ہے، جو انہوں نے محکمہ اَوقاف کے زیر اہتمام داتا دربار کمپلیکس میں مطبوع مصاحف کے ضمن میں رسم وضبط کی غلطیوں سے آگاہی اور تدارک کے حوالے سے منعقد ہونے والے سیمینار میں پڑھنے کے لیے تیار کیا تھا،لیکن آپ اپنی علالت کے پیش نظراس پروگرام میں شرکت نہ فرما سکے۔ہم قاری صاحب حفظہ اللہ کے انتہائی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے یہ گراں قدر مقالہ ادارہ رشد کو ’قراء ات نمبر‘ میں اشاعت کے لیے دیا۔
یاد رہے کہ اسی موضوع پرمجمّع الملک فہد کے امین عام ڈاکٹر محمد سالم بن شدید العوفی حفظہ اللہ نے تطوّر کتابۃ المصحف الشریف وطباعتہ وعنایۃ المملکۃ العربیۃ السعودیۃ بطبعہ ونشرہ وترجمۃ معانیہ کے زیر عنوان تقریبا دو سو صفحات پر مشتمل ایک مفصل کتاب بھی لکھی ہے۔ موضوع زیر بحث پرمزید معلومات کے شائقین اس کتاب کی طرف رجوع کر سکتے ہیں۔(اِدارہ)
آنحضرتﷺ سے قبل جس قدر بھی انبیاء و رسل مبعوث ہوئے وہ کسی خاص قوم اور ایک مخصوص مدت کے لیے مبعوث ہوئے تھے۔ مگر آنحضرت ﷺ کی ذات گرامی وہ عالی مرتبت ہستی ہے جن کو قیامت تک کے انسانوں کی راہنمائی کے لیے مبعوث کیا گیااور یہی شان آپﷺ پرنازل ہونے والی کتاب قرآن حکیم کی ہے۔ ضروری تھا کہ آپﷺ پرنازل ہونے والے قرآن حکیم فرقان حمید کو بھی تاقیامت قائم و دائم رکھا جائے۔یقیناً حفاظت قرآن کااہم فریضہ انسان کے بس کا کام نہیں تھا۔
چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَاِنَّا لَہُ لَحٰفِظُوْنَ‘‘ (الحجر:۹)
’’یعنی بے شک ہم ہی نے قرآن نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘