• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مچھلی: لذت وفوائد ایک ساتھ

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
مچھلی: لذت وفوائد ایک ساتھ
ہمارے ملک میں عموماً روہو‘ مہاشیر‘ پانول‘ کھگا‘ موری ملی اور جھینگا مچھلی شوق سے کھائی جاتی ہے۔ دریائے سندھ میں اس کی ایک قسم جسے پلا اور پلو مچھلی کہتے ہیں ملتی ہے یہ بہت کانٹوں والی مگر بے حد لذیذ اور طاقتور ہوتی ہے۔ تازہ مچھلی کے گلپھڑے سرخ گلابی ہوتے ہیں باسی مچھلی کے گلپھڑے مٹیالے گہرے اور سیاہی مائل ہوتے ہیں اس میں پانی اٹھتر فیصد‘ لحمی اجزاءبائیس فیصد اور تھوڑی مقدار میں نمک‘ چونا‘ فاسفورس اور فولادی اجزاءکے ساتھ حیاتین الف اور چربیلے اجزاءبھی ہوتے ہیں۔ نشاستہ دار اجزا اس میں نہیں ہوتے۔ ایک چھٹانک مچھلی میں باون حرارے ہوتے ہیں یہ تین چار گھنٹے میں ہضم ہوتی ہے۔
ایک پاؤ تلی ہوئی مچھلی ایک وقت کی غذا کا بدل ہوجاتی ہے۔ یہ بدن میں خون پیدا کرتی ہے‘ بلغم کی پیدائش کم کرتی‘ دل‘ جگر‘ دماغ‘ گردوں اور اعصاب کو طاقت دیتی ہے اور حرارت عزیزی پیدا کرکے بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی قوت مدافعت پیدا کردیتی ہے۔ یہ معدہ پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالتی اور گیس اور کمزور معدہ والوں کیلئے اچھی غذا ہے۔ بھونی ہوئی مچھلی سب سے زیادہ غذائیت رکھتی ہے۔ اس کے بعد شوربے دار سالن ہوتا ہے۔ مچھلی کے ساتھ یعنی جب تک وہ معدے میں ہضم نہ ہو جائے دودھ پینے سے پرہیز ضروری ہے۔ پرانے حکیموں نے اس سے جذام اور برص ہونے کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔ گردوں میں چربی کی تہہ بڑھانے‘ پھیپھڑوں کو مضبوط کرنے اور بدن کو سرخ و سفید کرنے کیلئے مچھلی کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔ مرض سل اور بدن میں نکلی ہوئی غدودوں (گلٹیوں) کو زائل کرنے کیلئے مچھلی ایک نعمت خداوندی ہے جو لوگ بدہضمی اور غذا نہ ہضم ہوکر اسہال کی شکایت کرتے ہوں انہیں صبح و شام چاول کھانا اور بطور غذا مچھلی کے کباب کھانے سے چند دنوں میں آرام آجاتا ہے۔
پیٹنٹ دواؤں کے اندھا دھند استعمال سے جسم میں جو زہریلے اثرات ظاہر ہوتے ہیں مچھلی کے چند روز استعمال سے رفع ہوجاتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں بارہ ایک بجے تلی ہوئی مچھلی ایک پائو بطور غذا کھانے سے چند دنوں میں صحت قابل رشک ہوجاتی ہے۔ پونگ مچھلی (چھوٹے چھوٹے مچھلی کے بچے) دو سیر لے کر لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر اس پر ایک پائو آک کا دودھ (شیرمدار) ڈال کر آگ پر رکھ کر جلالیں‘ جلنے کے بعد اسے پیس کر رکھ لیں۔ یہ کھانسی اورنمونیہ کی دواءتیار ہوگئی۔ دو چار رتی صبح و شام شہد میں ملا کر چاٹنے سے کھانسی اور پسلی کا درد ختم ہوجاتا ہے۔ دو سیر مچھلی کے ٹکڑے کرکے اس میں دو چھٹانک نوشادر ایک ایک چھٹانک دیسی اجوائن اور تمباکو پیس کر ملا کر آگ پر رکھ کر جلانے کے بعد پیس کر شیشی میں محفوظ کرلیں۔ کالی کھانسی‘ دمہ‘ پھیپھڑوں کی کمزوری اور ناک بند رہنے کو روکنے کیلئے اس کی دو سے چھ رتی تک خوراک چند روز استعمال کرنے سے آرام آجاتا ہے۔
ہمارے ملک میں مشہور ہے کہ انگریزی کے جس مہینے کے نام میں لفظ ”ر“ نہ ہو اس مہینے میں مچھلی نہ کھائی جائے جیسے مئی‘ جون‘ جولائی اور اگست.... جبکہ ستمبر ‘ اکتوبر‘نومبر‘ دسمبر‘ جنوری‘ فروری‘ مارچ اور اپریل میں مچھلی کھانا درست ہے۔ مچھلیوں کی افزائش نسل کے پیش نظر اپریل کو چھوڑ کر یہ کہاوت درست معلوم ہوتی ہے۔
بشکریہ:
ماہنامہ عبقری
نوٹ:
نیم حکیم کلیم کےاس فرمان کو بھی نہ بھولیئے کہ تصدیق سے پہلے اس طرح کی باتوں پہ عمل درست نہیں۔باقی معلومات آپ کو مہیا کردی گئی ہیں تحقیق کریں اور وہ تحقیق یہاں لکھیں بھی اورعمل بھی کریں۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
ہمارے ملک میں مشہور ہے کہ انگریزی کے جس مہینے کے نام میں لفظ ”ر“ نہ ہو اس مہینے میں مچھلی نہ کھائی جائے جیسے مئی‘ جون‘ جولائی اور اگست.... جبکہ ستمبر ‘ اکتوبر‘نومبر‘ دسمبر‘ جنوری‘ فروری‘ مارچ اور اپریل میں مچھلی کھانا درست ہے۔ مچھلیوں کی افزائش نسل کے پیش نظر اپریل کو چھوڑ کر یہ کہاوت درست معلوم ہوتی ہے۔
یہ تحقیق ہم نے بھی تعلیم کے دوران پڑھی ہے اور ہم اس پر عمل بھی کرتے ہیں ۔صحت کے معاملے میں ذاتی تجربات کی بجائے میں محقق کی رائے کو ترجیع دیتی ہوں ،کیونکہ صحت ہے تو جہان ہے ۔ واللہ اعلم ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,092
پوائنٹ
1,155
اللہ کی یہ نعمت جس مہینے میں بھی ملے کھاؤ بس،مزے کرو۔

اگر نہ کھانا چاہو تو کوئی بات نہیں خرید لینا آخر یہ چھوٹا بھائی کب کام آئے گا۔

وہ چھوٹا بھائی ہی کیا جو مچھلی نہ کھائے وہ بھی بھنی ہوئی۔ابتسامہ
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
اللہ کی یہ نعمت جس مہینے میں بھی ملے کھاؤ بس،مزے کرو۔
جی جی لیکن اللہ کی نعمت کا ضیاع تو نہیں ہونا چاہیے ناں چھوٹو۔اگر تم مزے لے کر کھاؤ اور بعد میں مزے لے کر ہی طبیعت بوجھل ہو جائے تو نامناسب بات ہے ناں۔
اگر نہ کھانا چاہو تو کوئی بات نہیں خرید لینا آخر یہ چھوٹا بھائی کب کام آئے گا۔
خرید لینا اور وہ بھی آج کے اس دور میں اور وہ بھی اپنے پیسوں سے ناں میاں ناں۔کبھی نہیں۔ میری تو عادت ہے کہ جو میرا مہمان بنتاہے رہنمائی میری ہوتی ہے خرچہ مہمان کا چلتا ہے۔ اس لیے آپًن نے زبردست اصول رکھا ہوا ہے کہ مہمان بلاؤ مہمان سے کھاؤ۔اورموجیں اڑاؤ جب مہمان کی جیب صفا۔ کہہ دیا بابا اب تمہارا یہاں رہنا مشکل ہے۔ جیسا کہ چھوٹے بھائی آپ کو بھی آنے کا کہاتھا شکر ہے نئیں آئے۔ اور ہاں اب جب آنا تو میرا یہ اصول یاد رکھ کر آنا۔
وہ چھوٹا بھائی ہی کیا جو مچھلی نہ کھائے وہ بھی بھنی ہوئی۔ابتسامہ
جی چھوٹے بھائی وہ بڑا بھائی ہی کیا جو چھوٹے بھائی کی جیب صفا نہ کروائے۔ایک بار ہاتھ تو لگ۔

ابتسامہ
 
Top