• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کن چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟(تیسری قسط)

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
710
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
4- نشے کی وجہ سےعقل کے زائل ہونے سے ، بے ہوشی سے، پاگل ہوجانےسے بالاجماع وضو ٹوٹ جائےگا، کیونکہ یہ تمام امور نیندسے بڑھ کر ہیں۔ (دیکھیں: الاوسط از ابن المنذر، جلد نمبر: 1، صفحہ نمبر 155)

5- کپڑوں کے بغیر شرمگاہ کوچھونےسے وضو ٹوٹ جاتا ہےچاہے شہوت کےساتھ چھویا جائے یا بغیرشہوت کے

شرمگاہ کو چھونے سے وضو ٹوٹنے کے حوالے سے علماء کرام کے چار قول ہیں:

1- شرمگاہ کو چھونے سے وضو نہیں ٹوٹتا، یہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور چند صحابہ کرام کا موقف ہے۔

2- شرمگاہ کو چھونے سے ہر حال میں وضو ٹوٹ جاتا ہے، یہ امام مالک، امام شافعی، امام احمد، امام ابن حزم اور اکثر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کاموقف ہے۔

3- اگر شہوت کے ساتھ چھویاجائے تو بھر وضو ٹوٹ جائےگا ورنہ نہیں ٹوٹے گا۔، یہ امام مالک رحمہ اللہ کا ایک قول ہے اور امام البانی رحمہ اللہ نےبھی اسی قول کو اختیار کیا ہے۔

4- شرمگاہ کو چھونے سے وضو کرنا مستحب ہے واجب نہیں ہے، یہ امام احمد کا ایک قول ہے اسی کو شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ابن عثیمین رحمہما اللہ نے اختیار کیا ہے

پہلے قول کی دلیل:

طلق بن علی ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: ہم وفد کی صورت میں اپنے علاقے سے نکلے حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے، چنانچہ ہم نے آپ کی بیعت کی اور آپ کے ساتھ نماز پڑھی۔ نماز ختم ہونے کے بعد ایک بدوی سا آدمی آیا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! اس آدمی کے بارے میں کیا حکم ہے جو نماز میں اپنے عضو تناسل کو چھو بیٹھتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ بھی تیرے جسم کا ایک ٹکڑا ہی تو ہے۔‘‘ (سنن نسائی: 165)

دوسرے قول کی دلیل:

بسرہ بنت صفوان ؓ نے بتایا، وہ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”جو کوئی اپنے ذکر کو ہاتھ لگائے اسے چاہیے کہ وضو کرے۔“ (سنن ابی داود: 181)

تیسرےقول کی دلیل:

انہوں نے سابقہ دونوں احادیث کو جمع کرتے ہوئے استدلال کیا ہے کہ بسرہ بنت صفوان رضی اللہ عنہا والی کامطلب ہے: جب شہوت کے ساتھ چھوئے تو وضو کرے اور طلق بن علی رضی اللہ عنہ والی روایت کا مطلب ہے: اگر شہوت کے بغیر چھوئے تو وضو نہیں ہے۔

چوتھے قول کی دلیل:

انہوں نے سیدہ بسرہ والی روایت میں شرمگاہ کے چھونے سے وضو کرنے کے حکم کو استحباب پر محمول کیا ہے ۔
 
Top