محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 710
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 53
6- اونٹ کاگوشت کھانا
اونٹ کا گوشت کھانےسے وضو ٹوٹنے کے بارےمیں علماء کرام کےدو قول ہیں:
1- اونٹ کاگوشت کھانےسے وضو ٹوٹ جائے گا، یہ امام احمد ، امام اسحاق، امام ابن المنذر، امام ابن حزم او ابن تیمیہ رحمہم اللہ کا موقف ہے۔
2- اونٹ کاگوشت کھانےسے وضو کرنا سنت ہے واجب نہیں ہے، یہ امام ابو حنیفہ ، امام مالک ،امام شافعی اور امام ثوری رحمہم اللہ کا موقف ہے۔
پہلے قول کی دلیل:
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔‘‘ اس نے کہا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔‘‘ اس نے کہا: کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ اس نے کہا: اونٹوں کے بٹھانے ک جگہ میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ (صحیح مسلم: 360)
دوسرے قول کی دلیل:
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ان دو کاموں میں سے اللہ کے رسول ﷺ کا آخری کام یہ تھا کہ آپ آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے) سے وضو نہیں فرماتے تھے۔ (سنن نسائی: 185)
راجح:
پہلا قول راجح ہے کیونکہ جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کی بیان کردہ حدیث عام ہےاور جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث خاص ہےاس لیے خاص کو عام پر مقدم کیاجائے گا۔
اونٹ کا گوشت کھانےسے وضو ٹوٹنے کے بارےمیں علماء کرام کےدو قول ہیں:
1- اونٹ کاگوشت کھانےسے وضو ٹوٹ جائے گا، یہ امام احمد ، امام اسحاق، امام ابن المنذر، امام ابن حزم او ابن تیمیہ رحمہم اللہ کا موقف ہے۔
2- اونٹ کاگوشت کھانےسے وضو کرنا سنت ہے واجب نہیں ہے، یہ امام ابو حنیفہ ، امام مالک ،امام شافعی اور امام ثوری رحمہم اللہ کا موقف ہے۔
پہلے قول کی دلیل:
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا: کیا میں بکری کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو۔‘‘ اس نے کہا: اونٹ کے گوشت سے وضو کروں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو۔‘‘ اس نے کہا: کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں۔‘‘ اس نے کہا: اونٹوں کے بٹھانے ک جگہ میں نماز پڑھ لوں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ (صحیح مسلم: 360)
دوسرے قول کی دلیل:
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ان دو کاموں میں سے اللہ کے رسول ﷺ کا آخری کام یہ تھا کہ آپ آگ پر پکی ہوئی چیز (کھانے) سے وضو نہیں فرماتے تھے۔ (سنن نسائی: 185)
راجح:
پہلا قول راجح ہے کیونکہ جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما کی بیان کردہ حدیث عام ہےاور جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث خاص ہےاس لیے خاص کو عام پر مقدم کیاجائے گا۔