محمد فراز
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 26، 2015
- پیغامات
- 536
- ری ایکشن اسکور
- 151
- پوائنٹ
- 116
السلام عليكم
میری گزارش ہے اہل علم سے کے مجھے اس روایت پر کیے گیے اعتراض کا جواب دے؟
میری گزارش ہے اہل علم سے کے مجھے اس روایت پر کیے گیے اعتراض کا جواب دے؟
=> امام مالک بن انس رمضان کے بعد شوال کے چھ روزوں کے بارے میں فرماتے ہیں:’’ میں نے کسی اہل علم یا فقیہ کو نہیں دیکھا جو یہ روزے رکھتا ہو اور نہ سلف (صحابہ و تابعین) سے مجھے یہ پہنچا، بلکہ اہل علم اسے مکروہ سمجھتے ہیں اور اس بدعت سے خوف کرتے ہیں کہ ایسا نہ ہو جاھل لوگ اہل علم سے رخصت پائیں اور ان کو یہ روزے رکھتے ہوئے دیکھیں تو رمضان کے روزوں میں ان روزوں کو ملا دیں‘‘{مؤطا امام مالک: ۸۵۷}
=> ابو ایوب الانصاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ(اجرمیں) ایسا ہے جیسے پورے سال کے روزے ہوں‘‘{صحيح مسلم: ١١٦٤}
=> اس روایت کو امام الطحاری نے {شرح مشكل الاثار: ٢٣٤٠}، ابن رشد نے {بداية المجتهد: ٣٠٨/١}، الباجی المالکی نے {شرح المؤطا: ٩٢/٣}، ابو العباس القرطبي نے {المفهم: ٢٣٩/٣} میں ضعیف قرار دیا ہے اور عمر بن دحية نے فرمایا:’’ رسول اللہﷺ سے اس بارے میں کوئی حدیث ثابت و صحیح نہیں ہے‘‘{رفع الاشكال: ١٧}
اس پر روشنی ڈالے پلیز
=> اس روایت کو امام الطحاری نے {شرح مشكل الاثار: ٢٣٤٠}، ابن رشد نے {بداية المجتهد: ٣٠٨/١}، الباجی المالکی نے {شرح المؤطا: ٩٢/٣}، ابو العباس القرطبي نے {المفهم: ٢٣٩/٣} میں ضعیف قرار دیا ہے اور عمر بن دحية نے فرمایا:’’ رسول اللہﷺ سے اس بارے میں کوئی حدیث ثابت و صحیح نہیں ہے‘‘{رفع الاشكال: ١٧}
اس پر روشنی ڈالے پلیز