• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آزادی اظہار رائے پہ لعنت

شمولیت
دسمبر 25، 2012
پیغامات
46
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
19
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش جونیئرکے دوسرے دورِ حکومت میں مَیں نے اخبارات میں پڑھا تھا کسی اخبار نے امریکہ کی اُس دَور کی وزیر خارجہ کنڈولیزا رائس کا ایک کارٹون بنایا تھا اور اس کارٹون میں اُس کے پیٹ سے ایک نیا مشرق وسطیٰ جنم لیتا ہوا دکھایا گیا تھا۔ تب مغرب اس اقدام کے خلاف چیخا۔ امریکہ دھاڑا ۔ اور آزادی اظہار رائے کی شِق کو بھول گیا۔ حالانکہ ان کا کہنا یہ ہے کہ محبت اور جنگ میں سب کچھ جائز ہے۔ لیکن خاتون وزیر خارجہ کی بے عزتی برداشت نہ کی۔ دوسری جنگ عظیم اور دیگر جنگوں میں ان امریکی اور اتحادی فوجیوں اور افسروں نے جاپان، کوریا میں ہزاروں اور دیگر ممالک کے اعداد و شمار ملا کر لاکھوں برہنہ عورتوں کو چند پونڈ اور ڈالرز کے عوض بیچا۔ اور ان نشے سے دُھت فوجیوں نے عورتوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا۔
مسلمانوں میں خواندہ اور ان پڑھ ہر قسم کے لوگ موجود ہیں۔ چودہ صدیاں گزر گئیں۔ لیکن آج تک کسی مسلمان نے کسی مقدس کتاب کی بے حرمتی نہیں کی۔ کبھی کسی جاہل نادان نے بھی کسی نبی یا رسول کی گستاخی کا اقدام نہیں کیا۔ اُن پر بہت سے سخت اوقات بھی آئے اور گزر گئے۔ لیکن ان کے ایمان نے ایسی کوئی ہرزہ رسائی گوارا نہ کی۔ کیونکہ اُنہیں مدنی تاج دار ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہ تربیت ملی کہ کسی بھی نبی کی شان مت گھٹاؤ۔ بلکہ مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ تمام انبیا کرام علیہم السلام معصوم ہیں ، گناہوں سے پاک ہیں۔اور ان کو اللہ عز وجل نے بے شمار معجزات سے نوازا۔ ان کے معجزات کا تذکرہ قرآن مجید میں موجود ہے۔ مسجدوں میں سینکڑوں خطبے دوسرے نبیوں کی شان بیان کرنے پر ہوتے ہیں۔مسلمان بچے بچپن سے حضرت مریم علیہ السلام کی پاکیزگی کی شان کو مسجدوں میں سنتے ہیں اور یہ ان کے ایمان کا حصہ ہے۔ قرآن پاک کی انیسویں سورۃ کا نام مریم ہے۔ اس سورۃ میں جس طرح حضرت مریم کی پاکیزگی بیان کی گئی۔ تورات اور انجیل میں بھی اتنے زور سے حضرت مریم کا دفاع موجود نہیں۔ بلکہ اُن کی اپنی مذہبی کتابوں میں تحریف کی وجہ سے دوسرے نبیوں کے بارے میں ایسی ایسی باتیں لکھی ہوئی ہیں کہ اہل سلام کے نزدیک وہ بھی گستاخی ہے۔ جبکہ ہم حضرت محمدصلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے ساتھ دیگر تما م الہامی مذہبوں کو اپنے ایمان کا حصہ جانتے ہیں۔ اور ہم اپنے نبی کی تعریف بھی خوب بیان کرتے ہیں۔اور یوں مسلمانوں کے ایمان کو مزید مضبوطی حاصل ہوتی ہے۔ وہ کبھی گستاخی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اُن کے ہاں ایسی سوچ کا خواب میں آ جانا بھی محال ہے۔ انسانی تاریخ مسلمانوں کے ہاتھوں ایسی کوئی گستاخی ثابت نہیں کرسکتی۔ ان کی گواہی ہے کہ اگر دنیا کے کسی بھی شخص نے ایسی بد معاشانہ حرکت کی تو پھر وہ زمین کے اوپر نظر نہ آیا۔بلکہ زمین کے نیچے۔
اس سے پہلے چاہے اس کا کوئی بھی مذہب یا عقیدہ تھا۔ گستاخانہ حرکت کے بعد گستاخ قرار پایا اور اپنے انجام کو پہنچا۔
اس تحریر کا مزید حصہ پڑھنے کےلئے یہاں کلک کریں (لنک حذف ۔۔۔ انتظامیہ)
 
Top