• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آٹھواں فلور !

marhaba

رکن
شمولیت
اکتوبر 24، 2011
پیغامات
99
ری ایکشن اسکور
274
پوائنٹ
68
آٹھواں فلور !
مسٹر وی پی ورما ایک سرکاری ادارے میں چیف مارکیٹنگ مینیجر تھے ، ٢٩ مئی کی شام کو انہوں نے دہلی کے گوپالا ٹاور میں ایک میٹنگ میں شرکت کی ، آٹھویں منزل پر وہ اپنی میٹنگ سے فارغ ہو کر دفتر سے باہر نکلے تو بجلی فیل ہو چکی تھی،
وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ لفٹ تک آے ، انہوں نے دیکھا کہ اسکا دروازہ کھلا ہوا ہے ، وہ سمجھے کہ لفٹ آگئی ہے ، حالانکہ لفٹ ابھی اوپر نویں منزل پر تھی ، مسٹر ورما لفٹ کے دروازے کی طرف لپکے ، اسوقت وہ میٹنگ کے فیصلوں سے اتنا خوش تھے کہ وہ صورت حال کی نزاکت کا اندازہ نہیں کرسکے ، انہوں نے اپنا ایک پاؤں لفٹ کے اندر ڈال دیا ، مگر وہاں خالی تھا ،
وہ اچانک آٹھویں منزل سے زمین پرآگۓ، انکا ذاتی ڈاکٹر انکے ساتھ تھا ، مگر وہ صرف یہ خدمت انجام دے سکا کہ نیچے اتر کر انکی لاش کو دیکھے اور انکے مردہ ہونے کا اعلان کرے ، موت کے وقت انکی عمر اکیاون سال تھی ، (ہندوستان ٹائمس - ٣٠ مئی )
مسٹر ورما ایک انتہائی کامیاب افسر تھے ، حال ہی میں ایک سرکاری جرنل میں انکے لئے یہ الفاظ چھپے تھے ، ایک بہادر کارکن ، ایک مستعد اور اختراعی منتظم ، جسکے اندر میں آگ لگی ہو ، اور جسکے دماغ میں نظریات کا خزانہ ہو
A thoroughbred professional & a dashing innovative manager with fire in his belly and ideas in his mind , an astitute general.
دنیا کے اعتبار سے مسٹر وی پی ورما کا کیس ایک انوکھا کیس ہے ، مگر آخرت کے اعتبار سے ہر آدمی یہی فعل انجام دے رہا ہے ، ہر آدمی عقلمندی اور کامیابی کے جوش میں ایسی جگہ اپنا پاؤں رکھ رہا ہے جو اسکو سیدھے آخرت کے گڑھے میں گرا دینے والا ہے،
کسی کو بے عزت کرنے والے الفاظ بولنا ، کسی کو ستانے کے لئے اقدام کرنا ، کسی کے خلاف ضد اور انتقام کے تحت کاروائی کرنا ،
کسی کے ساتھ ظلم اور بے انصافی برتنا ، کسی کو نا حق اپنے زور اور طاقت کا نشانہ بنانا ، کسی کا بے دلیل مذاق اڑانا ، یہ سب گویا آٹھویں منزل کے خالی مقام پر پاؤں رکھنا ہے ، ایسا ہر اقدام آدمی کو تباہی کے نچلے گڑھے میں پنہچا دیتا ہے
،

اسکے بعد نہ اسکے ساتھی اسکو بچانے والے ثابت ہو سکتے ہیں نہ اسکی خوش فہمیاں ، ہر آدمی گڑھے میں پاؤں رکھ رہا ہے ، اگرچہ وہ خود یہ سمجھتا ہے کہ وہ ایک مضبوط تختہ پر قدم جماۓ ہوۓ ہے
مولانا وحید الدین خاں

کمپوزنگ:حیات طیبہ
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بلکل ایسا ہی ہے۔
اللہ تعالی ہمیں ایسا نہ بنائے اور جو ایسا کرتے ہیں ان کے شر سے ہمیں محفوظ فرمائے۔آمین
 
Top