• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
مذہبی جلسوں میں مروجہ نعرہ بازی
س: یہ جو آج کل اکثر مذہبی جلسوں میں نعرہ بازی ہوتی ہے ، کیسا عمل ہے، جیسا کہ جیوے جیوے فلاں جیوے، فلاں زندہ باد وغیرہ؟ (ایک سائل ، لاہور)

ج: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب وعظ و نصیحت فرماتے تو اس میں اللہ تعالیٰ کے کلام کو بیان کرتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم توجہ سے سماعت فرماتے اور قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کو توجہ سے سننے کا حکم دیا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
''جب قرآن پڑھا جائے تو اس کو غور سے سنو اور خاموش رہو تا کہ تم پر رحم کیا جائے۔''(الاعراف)
اس آیت کریمہ کی رو سے قرآن مجید کے بیان کے وقت خاموشی کا حکم ہے اور دوران وعظ نعرہ بازی کرنا ، یہ شورو غل ہے جو ادب قرآن کے منافی ہے اور اللہ تعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بھی حدیث سے یہ بات ثابت نہیں ہوتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وعظ کے دوران صحاہ کرام رضی اللہ عنہم اس طرح نعرے بازی کرتے ہوں۔ لہٰذا ہمیں ان امور سے اجتناب کرنا چاہیے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ایک نماز کے بدلے اُنچاس کروڑ نماز کا ثواب
س: بعض تبلیغی حضرات کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اس راستے میں ایک نماز کا ثواب اُنچاس کروڑ کے برابر ہے۔ کیا ازروئے شریعت اُنچاس کروڑ کا ثواب ثابت ہے یا محض ایک بات ہے؟ وضاحت کریں ۔ (ایک سائل)

ج: اُمور دینیہ کی تبلیغ و اشاعت یا تحصیل دین نماز و روزہ وغیرہ کے لئے ایسی کوئی صحیح و صریح حدیث نہیں ملتی جس میں یہ بات مذکور ہو کہ ایک نماز یا ایک تسبیح کا ثواب اُنچاس کروڑ کے برابر ہے۔ تبلیغی حضرات نے اس بات کی بنیاد ضعیف روایات پر رکھی ہے ۔ ایک حدیث میں آتا ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
''جس نے اللہ کی راہ میں خرچہ بھیج دیا اور خود گھر میں ٹھہرا رہا، اس کے لئے ہر درہم کے بدلے میں سات سو درہم ہیں اور جو بذات خود اللہ کی راہ میں نکل کر لڑا اورا پنے اوپر اس مال کو خرچ کیا، اس کے لئے ہر درہم کے معاوضے میں سات لاکھ درہم کا ثواب ہے۔ پھر یہ آیت پڑھی اللہ تعالیٰ جس کے لئے چاہتا ہے ، بڑھا دیتا ہے۔'' (ابنِ ماجہ ۹۲۲، ترغیب و ترہیب۲۵۳/۲)
''یقینا نماز، روزہ اور ذکر اللہ کی راہ میں روپیہ خرچ کرنے سے سات سو گنا ملتا ہے۔'' (الترغیب ۲۶۷/۲)
سبز پگڑیوں والے دعوتِ اسلامی والے بھی ان ہی ضعیف روایتوں کی بنا پر دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی جماعت کے ساتھ نکلنے والے اور وقت لگانے والے کو ایک نماز کے بدلے انچاس کروڑ نماز کا ثواب ملے گا۔ یہ عقیدہ انہوں نے شاید تبلیغی جماعت سے ہی متاثر ہو کر اپنایا ہے۔
اس طرح ساتھ لاکھ کو سات سو میں ضرب دینے سے انچاس کروڑ بن جاتے ہیں لیکن یہ دونوں روایات سند اً ضعیف اور نا قابل حجت ہیں۔پہلی روایت میں خلیل بن عبداللہ راوی مجہول ہے۔ لسان المیزان٤١٠٢ حافظ ابنِ حجر عسقلانی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں یہ روایت منکر ہے۔ تہذیب التہذیب ١٦٧٣ امام منذری نے بھی ترغیب و ترہیب میں اس کے بارے میں لکھا ہے کہ اس کی عدالت و جرح کے بارے میں مجھے علم نہیں۔
دوسری روایت میں دو ضعیف راوی ہیں۔
۱) زبان بن فائد امام ساجی اور امام احمد نے اس کی روایات کو منکر کہا ہے ۔ امام یحییٰ ابنِ معین نے اسے ضعیف اور ابنِ حبان نے منکر الحدیث اور ناقابل حجت قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو تہذیب۳۰۸/۳)
۲) دوسرا راوی سہل بن معاذ ہے امام یحییٰ بن معین نے اسے ضعیف کہا۔ ابنِ حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی روایت کو ناقابل اعتبار اور ضعیف قرار دیا۔ (تہذیب۲۵۸/۴)
لہٰذا جب یہ دونوں روایات پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتیں تو ان سے استدلال کرنا بے کار ہے۔ ثانیاً اگر یہ روایات بالفرض صحیح بھی ہوں، تو تبلیغی جماعت کے لئے یہ ثواب نہیں ہے بلکہ اللہ کی راہ میں لڑنے والے مجاہدین کے لئے ہو گا۔ اس روایت کے لفظ ''جو بذات خود اللہ کی راہ میں نکل کر لڑا) اس بات پر صریح دلالت کرتے ہیں ۔ تبلیغی جماعت اور اس نوع کی دوسری جماعتیں تو قتال فی سبیل اللّٰہ کو تسلیم ہی نہیں کرتیں لہٰذا وہ اس ثواب سے محروم ہیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
جزاکم اللہ خیراً کثیرا۔

عامر بھائی، اس کتاب کی تو غالباً پرانے ایڈیشن کے حساب سے تین جلدیں اور نئے کے حساب سے ایک جلد تھی۔ یہ شاید پرانے ایڈیشن کی ایک جلد کا اختتام ہوا ہے۔ ایسا ہی ہے؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جزاکم اللہ خیراً کثیرا۔

عامر بھائی، اس کتاب کی تو غالباً پرانے ایڈیشن کے حساب سے تین جلدیں اور نئے کے حساب سے ایک جلد تھی۔ یہ شاید پرانے ایڈیشن کی ایک جلد کا اختتام ہوا ہے۔ ایسا ہی ہے؟
میرے پاس تو صرف ایک جلد موجود تھی جسے میں نے یہاں رکھ دیا، باقی جلدوں کا مجھے پتا نہیں. کیا آپ کے پاس موجود ہے شاکر بھائی.؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
میرے پاس تو صرف ایک جلد موجود تھی جسے میں نے یہاں رکھ دیا، باقی جلدوں کا مجھے پتا نہیں. کیا آپ کے پاس موجود ہے شاکر بھائی.؟
جی اسی کتاب کا جدید ایڈیشن جو کوئی ہزار بڑے سائز کے صفحات پر شائع ہوا تھا، وہ ہماری کتب لائبریری میں موجود ہے:

احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں

آپ نے جو جلد پیش کی ہے وہ اسی کا پرانا ایڈیشن ہے جو تین جلدوں میں شائع ہوا تھا۔
گزشتہ سال معلوم تو ہوا تھا کہ کوئی صاحب یا ادارہ اس کتاب کو ٹائپ کروا رہے ہیں۔ غالباً دفاع حدیث ڈاٹ کام والے لوگ تھے۔ انہوں نے ہی شاید یہ جلد ٹائپ کروائی ہوگی۔ واللہ اعلم۔

اس کا مطلب بقیہ حصے موجود نہیں ہیں۔
کلیم حیدر بھائی، میرے خیال میں یہ کتاب بھی ہماری فتویٰ سائٹ کے لئے بہترین ہے۔ آئندہ میٹنگ میں ڈسکس کر کے فیصلہ کر لیں اگر ممکن ہو تو اس کو بھی ٹائپنگ کی فہرست میں ڈال دیجئے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
جی اسی کتاب کا جدید ایڈیشن جو کوئی ہزار بڑے سائز کے صفحات پر شائع ہوا تھا، وہ ہماری کتب لائبریری میں موجود ہے:

احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں

آپ نے جو جلد پیش کی ہے وہ اسی کا پرانا ایڈیشن ہے جو تین جلدوں میں شائع ہوا تھا۔
گزشتہ سال معلوم تو ہوا تھا کہ کوئی صاحب یا ادارہ اس کتاب کو ٹائپ کروا رہے ہیں۔ غالباً دفاع حدیث ڈاٹ کام والے لوگ تھے۔ انہوں نے ہی شاید یہ جلد ٹائپ کروائی ہوگی۔ واللہ اعلم۔

اس کا مطلب بقیہ حصے موجود نہیں ہیں۔
کلیم حیدر بھائی، میرے خیال میں یہ کتاب بھی ہماری فتویٰ سائٹ کے لئے بہترین ہے۔ آئندہ میٹنگ میں ڈسکس کر کے فیصلہ کر لیں اگر ممکن ہو تو اس کو بھی ٹائپنگ کی فہرست میں ڈال دیجئے گا۔
شاکر بھائی میں نے یہ کتاب جاءالحق بھائی کی اس پوسٹ سے لیا تھا
http://www.kitabosunnat.com/forum/ان-پیج-فارمیٹ-میں-120/مختصر-صحیح-بخاری-4920/
جہاں انہوں نے بخاری کی جگہ یہ کتاب کا لنک دے دیا تھا، آپ ان سے بات کرے شاید ان کے پاس دوسری جلد بھی ہو.
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
اب سمجھا۔ جی یہ جاءالحق بھائی اسی دفاع حدیث ڈاٹ کام ادارے سے منسلک رہے ہیں۔ اور انہوں نے ہی بتایا تھا کہ اس کی ایک جلد ٹائپ ہوئی ہے۔ میں پھر بھی ان سے رابطہ کر کے اپ ڈیٹ لے لیتا ہوں۔ جزاکم اللہ خیرا۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
کلیم حیدر بھائی، میرے خیال میں یہ کتاب بھی ہماری فتویٰ سائٹ کے لئے بہترین ہے۔ آئندہ میٹنگ میں ڈسکس کر کے فیصلہ کر لیں اگر ممکن ہو تو اس کو بھی ٹائپنگ کی فہرست میں ڈال دیجئے گا۔
جزاکم اللہ خیرا ضرور شاکر بھائی
 

صنم ملک

مبتدی
شمولیت
ستمبر 04، 2012
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
0
اللہ تعالیٰ کہاں پر مستوی ہے ؟
سوال : کیا اللہ ہر جگہ موجود ہے یا عرش پر ؟ وضا حت کریں۔
جواب : اللہ تعالیٰ کے بارے میں محد ژثین و سلف صالحین کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستویٰ ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :

﴿اَلرَّحمٰنُ عَلٰی الُعَرُش اسُتَٰوی﴾
’’ رحمٰن عرش پر مستوی ہوا۔‘‘(طہٰ : ۵)


تو پھر اس کا کیا مطلب ہوا، للہ المشرق ولمغرب، (عربی لیکنی نہیں آتی ) اللہ ہر جگہ ہے، عرش محلوق ہے اور اللہ حالق، یہ بتاو جب عرش نہیں تھا تو اللہ کہاں تھا؟ مکان مکین سے بڑا ہوتا ہے، اللہ بڑا ہے عرش چھوٹا ہے بھر کیسے اللہ عرش پہ ہے، اگر ہے تو پھر اللہ اکبر کا مطلب کیا ہوا؟
 
Top