• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

أول من يثلمه رجل من بني أمية

abuhuzaifa

مبتدی
شمولیت
نومبر 22، 2012
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
21
پوائنٹ
6
871 - حدثنا الحكم بن موسى حدثنا الوليد بن مسلم عن الأوزاعي عن مكحول : عن أبي عبيدة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا يزال أمر أمتي قائما بالقسط حتى يكون أول من يثلمه رجل من بني أمية يقال له يزيد
قال حسين سليم أسد : رجاله ثقات غير أنه منقطع

[ مسند أبي يعلى ]
الكتاب : مسند أبي يعلى
المؤلف : أحمد بن علي بن المثنى أبو يعلى الموصلي التميمي
الناشر : دار المأمون للتراث - دمشق
الطبعة الأولى ، 1404 - 1984
تحقيق : حسين سليم أسد
عدد الأجزاء : 13
الأحاديث مذيلة بأحكام حسين سليم أسد عليها


is hadees ki tehqeeq pesh karen
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
یہ روایت موضوع ومن گھڑت ہے ۔

اس کے اندر دو علتیں ہیں:

پہلی علت:
سند منقطع ہے کیونکہ مکحول کی ملاقات ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے۔

امام هيثمي رحمه الله (المتوفى807) اس روایت کے بارے میں فرماتے ہیں:
رواه أبو يعلى والبزار ورجال أبي يعلى رجال الصحيح إلا أن مكحولاً لم يدرك أبا عبيدة[مجمع الزوائد للهيثمي: 5/ 292]۔
اسے ابویعلی اور بزار نے روایت کیا ہے ابویعلی کےرجال صحیح کے رجال ہیں لیکن مکحول کی ملاقات ابوعبیدہ سے نہیں ہے۔

دوسری علت:
سند میں الوليد بن مسلم اوراپنے شیخ اوزاعی سے معنعن روایت کررہے ہیں ، اورسندمیں یہ صورت حال بہت ہی خطرناک ہے کہ کیونکہ ولید بن مسلم تدلیس تسویہ کرنے والے ہیں بالخصوص ان سندوں میں جن میں ان کے شیخ اوزاعی ہوں ۔
اورتدلیس تسویہ ، تدلیس کی سب سے خطرناک قسم ہے ، مزید یہ کہ ولیدبن مسلم کی تدلیس تسویہ اورخطرناک ہے کیونکہ موصوف سندوں سے کذاب رواۃ کو ساقط کردیا کرتے تھے ، بالخصوص ان سندوں میں جن میں ان کے استاذ اوزاعی موجود ہوں، اورمذکورہ سند میں ان کے استاذ اوزاعی موجودہیں، لہٰذا یہ سند سخت ضعیف بلکہ موضوع ہے۔

امام أبومسهرعبدالاعلي بن مسهرالغساني (متوفي218) نے کہا:
کان الوليد يأخذ من ابن أبي السفر حديث الأوزاعي وکان ابن أبي السفر کذاب وهو يقول فيها قال الأوزاعي'' [تاريخ دمشق: 63/ 191واسناده صحيح].
ولیدبن مسلم امام اوزاعی کی ابن ابی السفرسے روایت کردہ حدیث نقل کرتے جوکہ کذاب تھا ، اور (اسے ساقط کرکے ) کہتے امام اوزاعی نے کہا۔
ولید بن مسلم کی تدلیس تسویة سے متعلق مزید تفصیل کے لئے یہ لنک دیکھیں:
تدليس الوليد بن مسلم وتسويته ليس بخاص عن الأوزاعي - ملتقى أهل الحديث

لہٰذا یہ روایت موضوع ومن گھڑت ہے ۔
 
Top