• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابن بطوطہ اور خانقاہی نظام۔

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

ابن بطوطہ اور خانقاہی نظام۔
ابن بطوطہ جو تاریخ عالم کا ایک نامور سیاح ہے، یہ آٹھویں صدی ہجری کا ہے اور مراکش کے شہر ،،طنجہ،، میں پیدا ہوا۔پچیس ﴿ 25 ﴾ سال کی عمر میں وہ دنیا بھر کی سیاحت کو نکلا اور جب وہ بوڑھا ہوگیا تو واپس وطن لوٹا۔۔۔ اس دور میں عالم اسلام کس حال میں تھا ۔۔۔؟
ابن بطوطہ کا سفر نامہ پڑھیں تو معلوم ہوگا کہ ابن بطوطہ مسلمانوں کی جس سلطنت اور علاقے میں بھی جاتا ہے، اکثر ایسا ہوتا ہے کہ وہ کسی معروف درگاہ یا خانقاہ پر ٹھہرتا ہے، کچھ دن قیام کرتا ہے پھر گدی نشین کے ہاتھوں کہیں دستار فضیلت سر پرسجاتا ہے اور کہیں دربار کی خلعت زیب تن کرتا ہے۔۔۔
یہ سفر نامہ پڑھ کر صاف محسوس ہوتا ہے کہ اس دور میں پورا عالم اسلام قبر پرستی ا ور درباری شکنجے کی نذر ہو چکا تھا۔۔۔
حتیٰ کہ یہی ابن بطوطہ جب شام کے ملک کا سفر کرتا ہے ، وہاں دمشق کے حالات بیان کرتا ہے اور وہاں کے صوفیا ء اور علما ء کا تذکرہ کرتا ہے تو خانقاہی پیروں اور مقلد مولویوں کا تذکرہ حسب معمول کرتا ہے ، مگر یہاں جو شخص اسے معمول سے ہٹ کر دکھائی دیتا ہے اور جس کے عقائد کو ابن بطوطہ فاسد عقائد سے تعبیر کرتا ہے اور جو اسے پورے عالم اسلام میں انوکھا اور نرالا شخص دکھائی دیتا ہے۔ وہ ہے امام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ جو عالم اسلام کو صوفیت اور تقلید کی دلدل سے نکال کر تو حید اور جہاد کی شاہراہ پر گامزن کرنا چاہتا تھا ۔ ابن بطوطہ اعتراض کرتا ہے کہ سب اس کے دشمن ہیں اور وہ اکیلا ہی اپنے سفر پر گامزن ہے۔۔۔ غرض تھوڑ ا وقت ہی گزرا تھا کہ چنگیز کے بعد ا س کے پوتے ہلاکو خان نے پورے عالم اسلام کو تاراج کر دیا۔۔ اور وہ کہ جن کی ولایتوں اور کرامتوں کے چرچے تھے، وہ زندہ اور مردہ حضرات سب کے سب زمین بوس کر دیے گے، انہیں ماننے والوں کی کھوپڑیوں کے مینار بنا دیے گے، ان کے خون سے دریا سرخ کر دیے گے مگر کیا مجال کہ کسی ،،سیدنا ،، کو غیرت آئی ہو اور اس نے ہلاکو کی ہلاکت کو روکا ہو۔۔۔ تاریخ صرف ایک نام بتلاتی ہے ، وہ نام ہے ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ کا جس نے جس طرح تو حید کی دعت کا کام کیا اسی طرح اس نے فرزندان توحید اور دوسرے لوگوں کو اسلام کی غیرت دلا کر جہاد کاراستہ اپنایا اور ہلاکت کے اس طوفان سے مصر اور شام کو محفوظ کر لیا۔
 
Top