• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجتماعی دعا کی یہ شکل کیسی ہے؟

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

زید جہاں رہتا ہے وہاں کی مسجد کے امام صاحب کسی کو تکلیف پہنچے، کوئی بیمار ہو یا کسی کا انتقال ہوجاۓ تو اجتماعی دعا کرتے ہیں. کیا اجتماعی دعا کی یہ شکل صحیح ہے؟
اسی طرح کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ امام صاحب کسی کی درخواست پر اعلان کرتے ہیں کہ فلاں شخص بیمار ہے یا فلاں شخص فوت ہو گیا ہے آپ اسکے لئے دعا کریں. اور اسکے بعد وہ خود بھی چند دعائیہ کلمات کہتا ہے. جس پر لوگ آمین بھی کہتے ہیں.
کیا یہ طریقہ درست ہے؟
براہ کرم مدلل بیان کیجئے.

جزاکم اللہ خیرا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
حضرت ابوہریرة راوی ہیں کہ طفیل بن عمرو الدوسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! دوس قبیلے نے انکا رکیا اور نافرمانی کی تو انہیں بددعا دیں ، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم قبلہ رُو متوجہ ہوئے اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، لوگوں نے سمجھا کہ وہ اُنہیں بددعا دیں گے، لیکن اُنہوں نے کہا: اے اللہ! دوس کو ہدایت دے اور اُنہیں واپس لے آ۔''
(صحیح بخاری:2937 )
کسی کی درخواست پر دعا کرنا بھی ثابت ہے ، اجتماعی دعا کرنا بھی ثابت ہے ، البتہ کسی خاص وقت یا عبادت یا فعل کے بعد اس کو عادت بنالینا درست نہیں ہے ۔ واللہ اعلم ۔ تفصیل یہاں دیکھ لیں ۔
 
Top