• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اذا تعارضا تساقطا اصول کی کیا حقیقت ہے ؟

شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
محترم بعض لوگ اس اصول کو جرح وتعدیل مین استعمال کرتے ہیں کہ اگر ایک راوی پر کسی محدث کے دو قول ہوں ایک توثیق اور دوسرا تضعیف پر تو ان دونوں اقوال کو غیر معتبر سمجھا جاتا ہے،اس پر میری رنمائی فرمادیں ؟جزاکم اللہ شکریہ
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
اگر ممکن ہو تو تطبیق دیں گے۔
اور تاریخ کا پتہ چل جائے تو قدیم قول کو منسوخ سمجھیں گے۔
اور قرائن ترجیح موجود ہوں تو کسی قول کو راجح قرار دیں گے۔
صریح قول کو مجمل قول پر مقدم کرین گے۔
اور اگردونوں قول ہر لحاظ سے یکساں نظر آئیں تو توقف کریں گے ۔یادوسرے الفاظ میں کہہ لیں کہ دونوں ساقط قرار پائیں گے۔
 
Top