• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ میں مسلم رکن نے اذان دے کر یہودی اراکین کو حواس باختہ کردیا

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اسرائیلی پارلیمنٹ میں مسلم رکن نے اذان دے کر یہودی اراکین کو حواس باختہ کردیا

ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے

بل کو قانون کی شکل دی کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا، فلسطینی حکام. فوٹو: فائل


تل ابيب: اسرائیل کی پارلیمنٹ سے تعلق رکھنے والے مسلم رکن نے مسجدوں میں اذان پر پابندی کے مجوزہ بل کی مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اذان دے کر یہودیوں کو حواس باختہ کر دیا۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کے مسلمان رکن احمد التیبی نے نیسیٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں اظہار خیال کے دوران حکومت کی جانب سے مساجد میں اذان پر پابندی کے مجوزہ بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہودی لابی اسلام فوبیا کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے بل کی منظوری اسرائیلی فاشسٹ معاشرے کی عکاسی کرتی ہے جب کہ اس دوران ایک اور مسلم رکن طالب ابو عرار نے پارلیمنٹ میں اذان دینا شروع کی تو صیہونی ارکان پارلیمنٹ نے انہیں روکنے کے لئے شور شرابہ شروع کردیا لیکن اس کے باوجود مسلم رکن نے اذان مکمل کی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:

اسرائیل میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا قانون منظور

واضح رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان پر پندی کا مطالبہ کیا گیا ہے جسے اراکین پارلیمنٹ منظور کر چکے ہیں لیکن اسے قانون کا درجہ دینے کے لئے وزیراعظم بنجیمن نیتن یاہو کی منظوری دینا ابھی باقی ہے۔

فلسطینی حکام نے اسرائیلی حکومت کو خبردار کیا ہے اگر انہوں نے بل کو قانون کی شکل دی تو خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ فلسطینی حکام نے اسرائیلی اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے معاملے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

قبل ازیں حماس نے بھی یہودی لابی کی جانب سے پیش کئے گئے بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کی سازش قرار دیا اور اس فعل کو مسلمانوں کی عبادت میں مداخلت سے تشبیہ دی۔

http://www.express.pk/story/656433/
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اسرائیل میں اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کا قانون منظور

ویب ڈیسک پير 14 نومبر 2016


ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون شور کم کرنے کےلئے نہیں بلکہ خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کےلئے ہے۔ (فوٹو: فائل)

تل ابیب: اسرائیلی پارلیمنٹ کے ارکان نے مساجد میں اذان دینے کےلئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی کا متنازع قانون منظور کرلیا ہے جس پر شدید اعتراض کیا جارہا ہے۔

اسرائیلی اخبار ’’ہاریتز‘‘ میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق، اسرائیل کے وزیراعظم بنجیمن نیتن یاہو سمیت دوسرے صہیونی ارکانِ پارلیمنٹ نے اس قانون کی بھرپور حمایت کی۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل میں مساجد کے پاس رہنے والے لوگوں سے بڑی تعداد میں ’’شور شرابے‘‘ کی شکایات موصول ہوئی تھیں جن کی بناء پر یہ قانون بنایا گیا ہے۔

’’القائمۃ المشترکہ‘‘ نے (جو اسرائیل میں چار عرب سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے) اس قانون کو مسلمانوں کے خلاف امتیاز اور تعصب کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔ اس وقت اسرائیلی آبادی کا 17.5 فیصد عربوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت مسلمان ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون غیرضروری ہے جس سے تفرقہ پیدا ہوگا جبکہ ’’شور محدود کرنے‘‘ کے اس قانون کا سب سے زیادہ اثر مساجد سے دی جانے والی اذانوں پر پڑے گا۔

اس قانون پر تبصرہ کرتے ہوئے ’’اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ‘‘ نامی تھنک ٹینک کی نسرین حداد حج یحییٰ کا کہنا ہے کہ اس کا اصل مقصد شور کم کرنا نہیں بلکہ وہ ’’شور پیدا کرنا ہے جس سے عربوں اور یہودیوں کے مابین بہتر تعلقات قائم کرنے کی کوششیں متاثر ہوں گی۔‘‘

ہاریتز نے بن یامین نیتن یاہو کے مؤقف کی حمایت میں لکھا ہے کہ بہت سے یورپی ممالک میں مساجد سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی پابندی ہے جس کا مقصد لوگوں کو تکلیف سے بچانا ہے جبکہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی کا پہلا فتوی مصر کی جامعۃ الازہر نے آج سے برسوں پہلے جاری کیا تھا۔ گویا اسرائیل کا یہ قانون کوئی نیا نہیں بلکہ اس کی مثال خود عالمِ اسلام میں بھی موجود ہے۔

http://www.express.pk/story/653644/
 
Top