انبیائے کرام کے درمیان تفریق نہ کرنا ہمارے (امتیوں) کے حوالے سے ہے، کہ چھوٹوں کو بڑوں کے متعلق فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہئے۔ فرمانِ باری کے مطابق ہمارا فریضہ ہے کہ ہم اقرار کریں:
﴿ لا نفرق بين أحد من رسله ﴾ ۔۔۔ البقرة، ﴿ لا نفرق بين أحد من رسله ﴾ ۔۔۔ البقرة، آل عمران
بعض علماء نے ان پر ایمان لانے کے حوالے سے تفریق نہ کرنا مراد لیا ہے۔
جہاں اللہ رب العٰلمین کا معاملہ ہے کہ انہوں نے انبیائے کرام کے مابین درجات میں فرق رکھا ہے:
تلك الرسول فضلنا بعضهم على بعض منهم من كلم الله ورفع بعضهم درجات ۔۔۔ البقرة
جسے تعلیم وتعلم کے درمیان تو ڈسکس کیا جا سکتا ہے۔ ویسے عوامی مجلسوں میں اس سے گریز کرنا ہی بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم!