عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,718
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ شیخ کفایت اللہ
مجھے ان روایت کی تحقیق درکار ہے
حدثنا أبوالوليد الطيالسي قال حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدري عن عقبة بن صهبان سمع عليًّا يقول فی قول الله عزوجل ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال وضع اليمنی علی اليسریٰ تحت السرۃ (تمہید)
''عقبہ بن صہبان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علیؓ سے سنا کہ وہ اس آیت ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ (اپنے ربّ کے لئے نماز پڑھئے اور نحر کیجئے) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ (نحر سے مراد) دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھنا ہے۔''
حضرت علی ؓسے اس آیت کی تفسیر میں متعدد روایات مروی ہیں مثلاً:
1. حدثنا موسیٰ بن إسماعيل حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدری عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال ھو وضع يمينک علی شمالک فی الصلاۃ (السنن الکبریٰ للبیہقی مطبوعہ مکتبہ دارالفکر: ج۲؍ ص۳۱۶)
'' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ فصل لربک وانحر کامعنی ہے کہ نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں کے اوپر رکھا جائے۔ (اس میں سینے یا ناف کاذکر نہیں)''
2. موسیٰ بن إسماعيل عن حماد بن سلمة سمع عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) وضع يدہ اليمنی علی وسط ساعدہ علی صدرہ (ایضاً)
3. حدثنا شيبان ثنا حماد بن سلمة ثنا عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان کذا قال إن عليا رضی الله عنه قال فی ھذہالآية (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال وضع يدہ اليمنی علی وسط يدہ اليسریٰ ثم وضعھما علی صدرہ (ایضاً: ص۲؍ ص۳۱۸) '' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے فصل لربک وانحر کا معنی اس طرح بیان کیا کہ دایاں ہاتھ بائیں کے درمیانی حصہ پر رکھ کر انہیں سینے پر باندھ لیا۔''
مجھے ان روایت کی تحقیق درکار ہے
حدثنا أبوالوليد الطيالسي قال حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدري عن عقبة بن صهبان سمع عليًّا يقول فی قول الله عزوجل ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال وضع اليمنی علی اليسریٰ تحت السرۃ (تمہید)
''عقبہ بن صہبان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علیؓ سے سنا کہ وہ اس آیت ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ (اپنے ربّ کے لئے نماز پڑھئے اور نحر کیجئے) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ (نحر سے مراد) دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھنا ہے۔''
حضرت علی ؓسے اس آیت کی تفسیر میں متعدد روایات مروی ہیں مثلاً:
1. حدثنا موسیٰ بن إسماعيل حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدری عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال ھو وضع يمينک علی شمالک فی الصلاۃ (السنن الکبریٰ للبیہقی مطبوعہ مکتبہ دارالفکر: ج۲؍ ص۳۱۶)
'' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ فصل لربک وانحر کامعنی ہے کہ نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں کے اوپر رکھا جائے۔ (اس میں سینے یا ناف کاذکر نہیں)''
2. موسیٰ بن إسماعيل عن حماد بن سلمة سمع عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) وضع يدہ اليمنی علی وسط ساعدہ علی صدرہ (ایضاً)
3. حدثنا شيبان ثنا حماد بن سلمة ثنا عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان کذا قال إن عليا رضی الله عنه قال فی ھذہالآية (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال وضع يدہ اليمنی علی وسط يدہ اليسریٰ ثم وضعھما علی صدرہ (ایضاً: ص۲؍ ص۳۱۸) '' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے فصل لربک وانحر کا معنی اس طرح بیان کیا کہ دایاں ہاتھ بائیں کے درمیانی حصہ پر رکھ کر انہیں سینے پر باندھ لیا۔''