• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

التمھید میں منقول علی رضی اللہ عنہ کا اثر ،{فصل لربك وانحر} کی تفسیر نماز میں زیرناف ہاتھ باندھنا

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ شیخ کفایت اللہ
مجھے ان روایت کی تحقیق درکار ہے

حدثنا أبوالوليد الطيالسي قال حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدري عن عقبة بن صهبان سمع عليًّا يقول فی قول الله عزوجل ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ قال وضع اليمنی علی اليسریٰ تحت السرۃ (تمہید)
''عقبہ بن صہبان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علیؓ سے سنا کہ وہ اس آیت ﴿فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ﴾ (اپنے ربّ کے لئے نماز پڑھئے اور نحر کیجئے) کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ (نحر سے مراد) دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر ناف کے نیچے باندھنا ہے۔''

حضرت علی ؓسے اس آیت کی تفسیر میں متعدد روایات مروی ہیں مثلاً:

1. حدثنا موسیٰ بن إسماعيل حدثنا حماد بن سلمة عن عاصم الجحدری عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال ھو وضع يمينک علی شمالک فی الصلاۃ (السنن الکبریٰ للبیہقی مطبوعہ مکتبہ دارالفکر: ج۲؍ ص۳۱۶)

'' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ فصل لربک وانحر کامعنی ہے کہ نماز میں دائیں ہاتھ کو بائیں کے اوپر رکھا جائے۔ (اس میں سینے یا ناف کاذکر نہیں)''

2. موسیٰ بن إسماعيل عن حماد بن سلمة سمع عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان عن علي (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) وضع يدہ اليمنی علی وسط ساعدہ علی صدرہ (ایضاً)

3. حدثنا شيبان ثنا حماد بن سلمة ثنا عاصم الجحدری عن أبيه عن عقبة بن صهبان کذا قال إن عليا رضی الله عنه قال فی ھذہالآية (فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ) قال وضع يدہ اليمنی علی وسط يدہ اليسریٰ ثم وضعھما علی صدرہ (ایضاً: ص۲؍ ص۳۱۸) '' حضرت علیؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے فصل لربک وانحر کا معنی اس طرح بیان کیا کہ دایاں ہاتھ بائیں کے درمیانی حصہ پر رکھ کر انہیں سینے پر باندھ لیا۔''
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

علی رضی اللہ عنہ کے اس اثر میں زیر ناف نہیں بلکہ سینے پر ہاتھ باندھنے کی بات ہے۔
التمھید کے کسی بھی مخطوطہ میں تحت السرہ کا لفظ نہیں ہے ، مطبوعہ نسخہ میں محقق نے اپنی طرف سے تحت السرۃ بنادیا ہے اور حاشیہ میں اس تصرف کا اعتراف بھی کیا ہے۔

تفصیل کے لئے دیکھئے ہماری کتاب: انوارالبدر فی وضع الیدین علی الصدر : ص 296 تا 310 ۔ نیز ذیل کا لنک دیکھیں:
 
Top