• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الشیخ عبد السلام الرستمی رحمہ اللہ طویل علالت کے بعد دار فانی سے کوچ کر گئے۔

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
إنا لله وإنا إليه راجعون
شیخ القرآن والحدیث استاذ الأساتذہ عالم ربانی فضیلۃ الشیخ عبد السلام الرستمی رحمہ اللہ طویل علالت کے بعد دار فانی سے کوچ کر گئے۔

اللہم اغفر لہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ

نماز جنازہ: کل رات 07:00بجے مورخہ: 17-نومبر 2014ء جامعہ عربیہ بڈھ بیر پشاور میں ادا کی گئی
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ کَانَ یَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ أَنْتَ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِنًا فَزِدْ فِیْ اِحْسَانِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئًا فَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّاٰتِہٖ ، اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته...
إنا لله وإنا إليه راجعون، دل خون کے آنسوں رو رہا ہے جب سے ہمارے استاذ شیخ العلامہ مفسر وترجمان القران سید عبدالسلام رستمی - رحمہ اللہ - کی وفات کی خبر سنی ہے ....
شیخ ایک عالمی شخصیت تھے، خاص کر خیبر پختنخوا میں انتہائی مشھور تھے، جدھر بھی تفسیر کا موضوع چلتا ہے ادھر شیخ محترم کا نام آتا ہے ...
بہت کچھ بولنا چاھتا ھوں لیکن زبان بند ہے اور ہاتھ کانپ رہے ہیں ، صرف اتنا کہونگا :

إن القلب ليحزن وإن العين لتدمع وإنا بفراقك يا شيخنا لمحزونون...
اللهم ارفع درجته في العليين، واحشره في زمرة نبينا محمد صلى الله عليه وسلم، اللهم إنه قد خدم القرآن الكريم اللهم فاجعل القرآن شافعا له...

شیخ کا شاگرد : أبو حسان إسحاق السواتي
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی

اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے؟
حدیث نمبر: 100 صحیح بخاری

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "إِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ، وَلَكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَاءِ، حَتَّى إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالًا، فَسُئِلُوا فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا"، قَالَ الْفِرَبْرِيُّ: حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ هِشَامٍ نَحْوَهُ.

ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، ان سے مالک نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے باپ سے نقل کیا، انہوں نے عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے نقل کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے۔ بلکہ وہ (پختہ کار) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا۔ حتیٰ کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے۔ اس لیے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ فربری نے کہا ہم سے عباس نے بیان کیا، کہا ہم سے قتیبہ نے، کہا ہم سے جریر نے، انہوں نے ہشام سے مانند اس حدیث کے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
علم کی اہمیت و فضیلت
انسان اور دیگر مخلوقات میں فرق عمل اور علم کا ہی ہے کہ دیگر مخلوقات میں یہ اہلیت نہیں ہوتی کہ وہ اپنی معلومات اور علم میں اضافہ کریں ۔جبکہ انسان دیگر ذرائع کو استعمال کرکے اپنی معلومات میں اضافہ کر سکتا ہے ۔علم ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو مہذب بناتا ہے اسے اچھے اور برے میں فرق سیکھاتاہے،اللہتعالی نے اپنے نبی ّ پہ وحی کا آغاز بھی علم کی آیات سے کیا ،سورۃ علق نازل کرکے ،ایک علم والا اور جاہل انسان برابر نہیں ہو سکتے، اللہ تعالی فرماتا ہے،سورہ مجادلہ میں آیت نمبر :۱۱ میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"يَرْ‌فَعِ اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَ‌جَاتٍ ۚ وَاللَّـهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِير"

اور اللہ تعالی تم میں ان لوگوں کو جو ایمان لائے اور جو علم دیے گئے ہیں درجے بلند کردے گا اور اللہ تعالی(ہر اس کام سے) جو تم کر رہے ہو (خوب)باخبر ہے:

اللہ تعالی علم والے بندوں کے درجات کو بلند فرماتا ہے اس کے راستے میں آنے والی مشکلات کو دور فرماتا ہے عالم کی بہت زیادہ فضیلت احادیث میں وارد ہوئی ہے ۔

حضرت امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو آدمیوں کا ذکر کیا گیا ان میں سے ایک عالم تھا اور دوسرا عابد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عالم کی فضیلت عابد پہ ایسے ہی ہے جیسے کہ میری فضیلت تم میں سے ادنی شخص پر،پھر آپّ نے فرمایا:کہ اللہ تعالی ،اس کے فرشتے اور آسمانوں طرف بلایا اس کے لیے اتنا ہی اجر ہےجتنا اس پہ چلنے والوں کے لیے ہے ،اور ان کے اجر میں سے کچھ بھی کم نہ کیا جائے گا،اور جس نے گمراہی کی طرف بلایا اس کو اتنا ہی گناہ ملے گا جتنا کہ اس پر چلنے والوں کو ملے گا اور اس کے گناہ میں سے کچھ بھی کم نہ کیا جائے گا ''۔

(مسلم ۲۶۷۴)
وہ لوگ جو دین کا علم حاصل کرکے خود بھی عمل کرتے اور دوسروں کو بھی ہدایت کی طرف بلاتے ہیں ان کے بارے میں اللہ کے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

راوی ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ ہیں :کی جس نے ہدایت کی طرف بلایا اس کے لیے اتنا ہی اجر ہے جتنا اس پر چلنے والوں کے لیے ہے اور ان کے اجر میں کچھ کمی نہ کی جائے گی اور جس نے گمراہی کی طرف بلایا ۔اس کو اتنا ہی گناہ ملے گاجتناکہ اس پر چلنے والوں کو ملے گا اور اسکے گناہ میں کچھ کمی نہ کی جائے گی۔

(مسلم۔۲۶۷۴)
یعنی جو شخص کسی کو اچھی راہ دیکھادے تو وہ جو نیک عمل کرے گا اسکا ثواب اس راہ دیکھانے والے کو بھی ملے گا،اور جس نے کسی کو گناہ کی راہ دیکھا دی تو اس کو تو گناہ کرنے کا نقصان ہوگا ساتھ اس شخص کو بھی ہوگا جس نے اسے اس گناہ کی راہ دیکھائی ۔انکے گناہ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔

اللہ سبحان وتعالیٰ سے دعا ہے اللہ ان کو جنت الفردوس کا بلند درجہ عطاء فرمائے - آمین یا رب العامین
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
علم سیکھنے اور سکھانے والے کی فضیلت:

ارشاد ربانی ہے:

"وَلَـٰكِن كُونُوا رَ‌بَّانِيِّينَ بِمَا كُنتُمْ تُعَلِّمُونَ الْكِتَابَ وَبِمَا كُنتُمْ تَدْرُ‌سُونَ'' (آل عمران:۷۹)

بلکہ وہ تو کہےگا تم سب رب کے ہوجاو،اسلیےکہ تم کتاب سکھایا اور پڑھا کرتے تھے۔


حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

اللہ تعالی نے علم و ہدایت کی جو باتیں مجھ کو دی ہیں ان کی مثال زور دار بارش کی طرح ہے ،جو کسی زمین پر برسی ،جو زمین عمدہ تھی اس نے پانی چوس لیا،اور اس نے گھاس اور سبزی خوب اگائی اور بعض زمین سخت تھی اس نے پانی تھام لیا ،اللہ تعالی نے لوگوں کو اس سے فائدہ پہنچایا ،انہوں نے اسے پیا اور جانوروں کو بھی پلایا اور کھیتی باڑی کی ۔اسی زمین کے بعض ایسے حصے میں بارش ہوئی جو صاف چٹیل تھی اس نے نہ تو پانی روکا نہ گھاس اگائی (بلکہ پانی اس پر سے بہہ کر نکل گیا) یہی مثال اس شخص کی ہے جس نے اللہ کے دین میں سمجھ پیدا کی اور جو اللہ تعالی نے مجھ کو دے کر بھیجا اس سے اسکو فائدہ ہوا ،اس نے خود سیکھا اور دوسروں کو بھی سیکھایا۔ اور اس شخص کی مثال ہے جس نے اس پر سر ہی نہیں اٹھایا اور اللہ کی ہدایت جو میں دےکر بھیجا گیا ہوں اسے نہ مانا ۔

(بخاری۔ ۷۹۔مسلم ۔۲۲۸۲)


اسی طرح دوسری حدیث میں آتا ہے ،عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی ﷺ نے فرمایا:

رشک صرف دو آدمیوں کی خصلتوں پہ کیا جائَے،ایک وہ آدمی جسے اللہ نے دولت دی اور وہ اسے نیک کاموں میں خرچ کرتا ہو،دوسرے اس پر جو کو اللہ نے قرآن و حدیث کا علم دیا ہو اور وہ اسکے موافق فیصلے کرتا ہو اور لوگوں کو سکھاتا ہے،

(بخاری،۷۳، مسلم ،۸۱۶)


یہ فضیلت ہے ان لوگوں کی جو دین کا علم حاص کرکے اسے آگے بھی پہنچاتے ہیں خود عمل کرکے دوسروں کو عمل کرنے کی ترغیب دلاتے ہیں ایسے لوگوں پہ رشک کرنا جائز ہے۔حسد نہ کی جائے کیونکہ حسد نیکیوں کو کھا جاتی ہے جیسے آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔قرب قیامت علم اٹھالیا جائے گا علم کو اٹھائے جانے کی کیفیت کیا ہوگی ؟وہ اس حدیث میں مذکور ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ؛

قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ دین کا علم اٹھالیا جائے گا اور جہالت پھیل جائے گی ،زنا عام ہوجائے گا ،اور لوگ شراب کثرت سے پییں گے ،مردوں کی قلت اور عورتوں کی کثرت ہوگی،یہاں تک کی پچاس عورتوں کا نگران ایک مرد ہوگا۔

( بخاری ،۸۱ مسلم، ۲۶۷۱)


حضرت عبداللہ بن عمرو رض کہتے ہیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہاکہ

اللہ تعالی [دین] کا علم بندوں سے چھین کر نہیں اٹھاتا بلکہ عالموں کو اٹھا کر علم اٹھاتا ہے ،یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو اپنا سردار بنالیں گے ،ان سے مسئلہ پوچھا جائے گا تو بغیر علم کے فتوی دیں گے،خود بھی گمراہ ہوں گے اوروں کو بھی گمراہ کریں گے۔

(بخاری ۱۰۰۔مسلم۔ ۲۶۷۳)


اس طرح قیامت سے پہلے علم اٹھا لیا جائے گا آپ خود مشاہدہ کرسکتے ہیں کہاجکل کس طرح لوگ بغیر علم کے لوگوں کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں اور لوگ بھی انکھیں بند کرکے اندھی تقلید کیے جارہے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ خود قرآن و حدیث کا مطالعہ کریںتاکہ گمراہ ہونے سے بچ جائے، اللہ کے رسولّ نے فرمایا کہ میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں تم ہرگز گمراہ نہ ہوں گے اگر تم نے انہیں مضبوطی سے تھام لیا تو وہ دو چیزیں ،قرآن و حدیث ہیں۔

آج ہماری گمراہی کی بڑی وجہ ہی یہ ہے کہ ہم نے قرآن وحدیث کو پس پشت ڈال دیا ہے لہذا ذلت و پسپائی ہمارا مقدر بن گئی ہے۔

حمید بن عبد الرحمن رض فرماتے ہیں انہوں نے معاویہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:

اللہ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا فرمادیتاہے،نیز اللہ تعالی دینے والا ہے اور میں تقسیم کرنے والا ہوں اور یہ امت غالب ہی رہے گی ،یہاں تک کہ امر آجائےاور وہ اس وقت بھی غالب رہیں گے ۔

( بخاری،۳۱۱۶، مسلم، ۱۰۳۷)


حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبیﷺ نے فرمایا :

تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو بھی سکھائے۔

(بخاری ،۵۰۲۷)


دین کے علم حاصل کرنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے یہاں میں نے اختصار کے ساتھ بیان کی ہیں ،جن مجلسوں میں اللہ کا ذکر ہوتا ہے ان مجلسوں کے بارے میں حدیث میں آتا ہے ۔

حضرت ابو ھریرہ اور ابو سعید خدری رض نے اس بات کی گواہی دی کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :

جب کچھ لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو فرشتے ان کو ڈھانپ لیتے ہیں اوراللہ کی رحمت انہیں ڈھانپ لیتی ہے ،اور ان پہ سکینت نازل ہوتی ہےاور اللہ تعالی ان کا ذکر ان لوگوں میں کرتا ہے،جو اس کے پاس ہیں (یعنی فرشتوں میں)

(مسلم،۲۷۰۰)

اللہ سبحان وتعالیٰ سے دعا ہے اللہ ان کو جنت الفردوس کا بلند درجہ عطاء فرمائے - آمین یا رب العامین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شیخ العلامہ مفسر وترجمان القران سید عبدالسلام رستمی - رحمہ اللہ جنہوں نے پشتو میں تفسیر لکھی اور دارالسلام نے چھاپی ان کا کل انتقال ہوا ہے۔
انا للہ وانا الیہ ارجعون

شیخ رحمہ اللہ نے عربی زبان میں بھی تالیفات کی ہیں۔ اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔


10449456_485904081549399_132894028979780284_n.png
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
انا للہ وانا الیہ راجعون
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ کَانَ یَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ أَنْتَ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِنًا فَزِدْ فِیْ اِحْسَانِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئًا فَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّاٰتِہٖ ، اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ


 
Top