• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ تعالیٰ کا محبوب اور ناپسندیدہ بندہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
یعنی لوگوں کے دل اس سے بغض رکھتے ہیں اور اس کی طرف مائل نہ ہونے اور راضی نہ ہونے کی وجہ سے، اس کے متعلق برائی کا اعتقاد رکھتے ہیں۔ چنانچہ کسی کو بھی آپ اس کی طرف مائل ہونے والا نہ پائیں گے اور جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کو دشمن سمجھتے ہیں تو اس کی جہات اندھیرے میں چلی جاتی ہیں اور گمراہی کے اندھیروں کی وجہ سے اس کے اصل میدان گم ہوجاتے ہیں اور اعراض کے آثار اس پرظاہر ہوجاتے ہیں اور وہ اس کے لیے قباحت اور حقارت کی نشانی بن جاتی ہے۔ چنانچہ جب لوگ اسے بغض اور حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں تو آپ اسے بدکلام اور بد خلق پائیں گے۔ وہ لوگوں اور رب تعالیٰ سے حیاء نہ کرتا ہوگا، اس کی حیا چھینی جا چکی ہوگی اور جب اس سے حیا چھن جائے گی تو آپ اسے پائیں گے کہ وہ لوگوں سے ناراض ہوگا اور لوگ اس سے ناراض ہوں گے اور لوگوں کے درمیان قابل نفرت اور ناپسندیدہ ہوگا۔ چنانچہ جب آپ اسے اس حالت میں پائیں گے تو امانت اس سے چھینی جاچکی ہوگی اور خیانت اس میں داخل کردی گئی ہوگی۔ جب امانت کے چھینے جانے کی حالت میں آپ اس سے ملیں گے تو جن اشیاء میں وہ امین بنایا گیا ہوگا آپ اسے ان میں خیانت کرنے والا اور خائن قرار دیں گے یا لوگوں کے مابین خیانت کی طرف منسوب ہوگا۔ مخلوق پر شفقت اور دل کی نرمی اس سے چھن گئی ہوگی چنانچہ جب شفقت چھن جانے کی حالت میں آپ اس سے ملاقات کریں گے تو اسے مردود، لعنت کیا گیا، نیکوں اور اچھے لوگوں کے درجات و مراتب سے گرا ہوا پائیں گے اور لوگ کثرت سے اس پر لعنت کرتے ہوں گے اسلام کا حلقہ اس سے اتارا جاچکا ہوگا۔1
کسی کا قول ہے کہ میں نے جب بھی کسی چیز میں اللہ کی نافرمانی کی اور اس سے ناراض ہوا تو اس کا نتیجہ اپنی بیوی اور گدھے میں پالیا یعنی بیوی اس کی اطاعت نہیں کرتی اور گدھا اس کا مطیع نہیں بنتا۔ ناپسندیدہ شخص جو کہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث بننے والے قول و فعل کا ارتکاب کرتا ہے اس کے باقی امور بھی مذکورہ نتیجہ کی طرح ہیں۔
چونکہ دشمنی محبت کی ضد ہے اس لیے اللہ تعالیٰ کے دشمن بندے کے متعلق ہر اس بات کا عکس سوچا جاسکتا ہے جو رب تعالیٰ کے محبوب بندے کے متعلق کہی گئی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1-فیض القدیر، ص: ۲۰۴؍۲۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
خاتمہ

اختتام پر میں صرف رب کائنات کی ہی حمد و ثناء کرتا ہوں کہ جس نے اس کتاب کی تالیف اور وجود میں لانے پر میری مدد فرمائی، حالانکہ یہ میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔ میں اللہ جل شانہٗ کہ جس کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں، وہی زندہ و قائم رہنے والا، اکیلا، بے نیاز ہے، نہ اس کا ماں باپ ہے، اور نہ ہی اولاد اور نہ ہی کوئی اس کا ہم سر ہے، نہایت رحم کرنے والا مہربان ہے، سے سوال کرتا ہوں کہ ہم پر اپنی رحمت کے ساتھ رحم کرے اور ہمیں اپنے محبوب بندوں میں شمار کرے۔ ہمیں اپنے پسندیدہ قول و عمل کی توفیق بخشے، اپنے پیاروں کا ہمیں محبوب بنا دے اور ان کو ہمارا پیارا بنا دے، ہمیں اپنے دشمنوں میں نہ رکھے اور ہمیں اپنے ناپسندیدہ قول و عمل سے بچنے کی توفیق دے یہاں تک کہ وہ ہم سے راضی ہوجائے اور جو اشیاء اس کو ناپسند ہیں انہیں ہمارے ہاں بھی ناپسندیدہ بنا دے۔ (آمین)
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلَی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَّعَلَی آلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْن وَبَارک وَسَلِّمْ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا

عدنان الطرشہ
ص۔ب ۳۳۶۲الریاض ۱۱۴۷۱
المملکۃ العربیۃ السعودیہ


اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top