• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ تمھیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتوں کو ان کے اہل کی طرف پہنچادیا کرو ۔ تفسیر السراج۔ پارہ:5

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدْخِلُھُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْھَآ اَبَدًا۝۰ۭ لَھُمْ فِيْھَآ اَزْوَاجٌ مُّطَہَّرَۃٌ۝۰ۡ وَّنُدْخِلُھُمْ ظِلًّا ظَلِيْلًا۝۵۷ اِنَّ اللہَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰٓى اَھْلِھَا۝۰ۙ وَاِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِہٖ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ كَانَ سَمِيْعًۢا بَصِيْرًا۝۵۸
اوروہ جو ایمان لائے اور نیک کام کئے۔ ہم انھیں باغوں میں داخل کریں گے۔ جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی اورہم انھیں سایہ دار۱؎ چھاؤں میں داخل کریں گے۔(۵۷) خدا تمھیں حکم دیتا ہے کہ تم امانتوں کو ان کے اہل کی طرف پہنچادیا کرو اور جب تم لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کرو۔ اللہ تمھیں اچھی نصیحت دیتا ہے اور اللہ سنتا دیکھتا ہے ۔۲؎ (۵۸)
۱؎ اہل ایمان وفلاح کا ذکر ہے کہ انھیں باغات و انہار میں جگہ دی جائے گی اور ان کے لیے گھنے سائے مہیا کیے جائیں گے۔ یعنی وہاں نظر وقلب کی مسرت کے لیے ہروہ چیز جو ضروری ہے حاصل ہوگی اور عروسانِ فطرت پوری طرح بن سنور کر اہل جنت حضرات کے لیے جلوہ آراء ہوں گی اور پھر وہاں سب سے بڑی مسرت یہ ہوگی کہ پاک بیویاں بھی زینت دہِ آغوش ہوں گی یعنی دنیا میں جتنی مسرتیں اور سعادتیں ہیں وہاں سب کا حصول ہو گا اورعلیٰ وجہ الکمال کہ کسی طرح کا نقص وتکدر ان میں موجود نہ ہو۔
اداء امانت

۲؎ امانت کا لفظ جہاں معاملات میں اعانت حقوق پر بولا جاتا ہے وہاں پورے دین وضابطہ شرع پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے ۔ چنانچہ ارشاد ہے ۔ اِنَّا عَرَضْنَا اْلاَماَنَۃَ عَلَی السَّمٰوٰتِ وَاْلاَرْضِ وَالْجِبَالِ فَاَبَیْنَ اَنْ یَّحْمِلْنَھَا الخ یعنی ذمہ داری کا یہ پروگرام جس کا نام اسلام وفطرت ہے ، بجز انسانوں نے اور کسی کے حصہ میں نہیں آیا۔

پس ادائے امانت کے معنی نہایت وسیع وعریض ہیں۔ یعنی ہرحق اورفرض کی ادائیگی۔اسی لیے اس کی ایک صورت یہ بیان کی کہ جب لوگوں میں فیصلہ کرو تو عدل کو ہاتھ سے نہ جانے دو۔ یعنی مسلمان کی ہربات عادلانہ ومنصفانہ ہو۔ بڑی سے بڑی قوت انھیں حق کے اظہار سے مانع نہ ہو۔ کوئی لالچ، کوئی ترغیب اور کوئی ڈر مسلمان کو جور و تعدی پر آمادہ نہیں کرسکتا۔ مسلمان دنیا میں پیکر عدل وامانت بن کر آیا ہے،اس لیے اس سے کسی مداہنت ومنافقت کی توقع اس کی فطرت کے خلاف ایک مطالبہ ہے جس کی کبھی تکمیل نہیں ہوسکتی۔
حل لغات

{اولی الامر} صاحب امرونفوذجماعت لقدامرامرابن ابی کشتہ۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اِنَّ اللہَ يَاْمُرُكُمْ اَنْ تُؤَدُّوا الْاَمٰنٰتِ اِلٰٓى اَھْلِھَا۝۰ۙ وَاِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْكُمُوْا بِالْعَدْلِ۝۰ۭ


شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اسی آیت کی بنیاد پر ایک معرکۃ الآراء کتاب ‘‘السیاسۃ الشرعیہ’’ تحریر فرمائی۔
جس کا
اردو ترجمہ
حکمران بیورو کریسی اور عوام
کے نام سے بھی چھپ چکا ہے۔

اس کتاب میں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے پہلی حدیث جو نقل فرمائی ہے، آج کے دَور میں سب سے بڑے فتنے و طاغوت کے خلاف سب سے بڑی وعید ہے۔
امید ہےکہ آج نہیں تو کل سہی
محراب و منبر سے اس حدیث کی تشریح سننے کو ملے گی۔
اور
اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی راہ ہموار ہو گی۔
وما توفیقی الا باللہ۔
 
Top