• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ مالک الملک کی تین پسندیدہ اورتین ناپسندیدہ چیزیں !

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-
« إِنَّ اللَّهَ يَرْضَى لَكُمْ ثَلاَثًا وَيَكْرَهُ لَكُمْ ثَلاَثًا
فَيَرْضَى لَكُمْ أَنْ تَعْبُدُوهُ وَلاَ تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا
وَأَنْ تَعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلاَ تَفَرَّقُوا
وَيَكْرَهُ لَكُمْ قِيلَ وَقَالَ وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ
وَإِضَاعَةَ الْمَالِ ».

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللہ تعالی تمہاری تین باتوں سے راضی ہوتا ہے
اور تین باتوں کو ناپسند کرتا ہے
جن باتوں سے راضی ہوتا ہے
وہ یہ ہیں کہ تم اس کی عبادت کرو اور
اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرو اور
اللہ کی رسی کو سب مل کر مضبوطی سے تھامے رکھو
اور متفرق نہ ہو،
اور اللہ تعالیٰ فضول بحث کرنے ،
بکثرت سوال کرنے ،اور
مال ضائع کرنے کو ناپسند فرماتے ہیں۔
كتاب الأقضية صحیح مسلم

صحیح بخاری میں روایت کچھ یوں ہے :
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے
سیدنامغیرہ ابن شعبہ رضی اللہ عنہ کو لکھا
تم مجھے کوئی حدیث لکھ بھیجو
جو تم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔
انھوں نے جواب میں یہ لکھا
کہ میں نے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے
اللہ کو تین باتیں ناپسند ہیں
ایک بے فائدہ بک بک،
دوسرا روپیہ تباہ کرنا،
تیسرا بہت زیادہ مانگنا ۔ کتاب الزکاة

فوائد و مسائل
اس حدیث میں توحید، حبل اللہ کو مضبوطی سے پکڑنے
اور عدم تفریق کی تاکید کےعلاوہ ، جو
کہ اللہ کی پسندیدہ باتیں ہیں،
قیل اور قال، یعنی بے فائدہ بحث کو اور
محض بال کی کھال نکالنے کی نیت سےزیادہ
سوال کرنےکواور
حرام جگہوں پر مال کے خرچ کو ناپسند کیا گیا ہے۔
حرام جگہوں پرمال خرث کرنے کواضاعت مال
سے تعبیر فرمایا گیا ہے ، اس لیے کہ
انسانی زندگی میں مال کی بڑی اہمیت ہے، یہی
اس کی معاش اور زندگی کی بنیاد اورسرمایہ ہے۔
اُسے ناپسندیدہ جگہوں پر خرچ کرنا ایسا ہی ہے
جیسےوہ اپنی بنیاد پر کلہاڑا اور
جس شاخ پر وہ بیٹھا ہوا ہے اسی پر آرا چلا رہا ہے۔
۔۔۔
 
Top