• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کن کو دوست رکھتا ہے ؟ + اہل کتاب کا تعصب۔ تفسیر السراج۔ پارہ:3

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اِنَّ اَوْلَى النَّاسِ بِاِبْرٰہِيْمَ لَلَّذِيْنَ اتَّبَعُوْہُ وَھٰذَا النَّبِىُّ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْاۭ وَاللہُ وَلِيُّ الْمُؤْمِنِيْنَ۝۶۸ وَدَّتْ طَّاۗىِٕفَۃٌ مِّنْ اَھْلِ الْكِتٰبِ لَوْ يُضِلُّوْنَكُمْ۝۰ۭ وَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَھُمْ وَمَا يَشْعُرُوْنَ۝۶۹ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللہِ وَاَنْتُمْ تَشْہَدُوْنَ۝۷۰ يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَلْبِسُوْنَ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۝۷۱ۧ
ابراہیم (علیہ السلام) کے ساتھ سب لوگوں سے ۱؎ زیادہ مناسبت ان کو ہے جو ان کے تابع تھے اور اس نبی اور مسلمانوں کو ہے اور اللہ دوست ہے مسلمانوں کا۔(۶۸) اہل کتاب میں سے ایک گروہ چاہتا ہے کہ کسی طرح تمھیں گمراہ کریں اور وہ اپنی ہی جانوں کو گمراہ کرتے ہیں او رنہیں سمجھتے۔(۶۹)اے اہل کتاب ! تم کیوں خدا کی آیتوں کا انکار کرتے ہو؟ حالانکہ تم گواہ ہو۔(۷۰) اے اہل کتاب! تم کیوں صحیح میں غلط ملاتے ہو اور سچی بات کو چھپاتے ہو،حالانکہ تم جانتے ہو۔۲؎(۷۱)
۱؎ اس آیت میں بتایا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے اختصاص رکھنے والے تم نہیں ہو بلکہ وہ لوگ تھے جنھوں نے ان کی اطاعت کی اور یہ نبی ہیں جو ان کے مسلک کی تشریح فرما رہے ہیں اورتمام مسلمان ہیں جو رہتی دنیا تک توحید کے علمبردار رہیں گے۔
اللہ کن کو دوست رکھتا ہے ؟
اَللّٰہُ وَلِیُّ الْمُؤْمِنِیْنَ کہہ کر یہ بتایا ہے کہ خدا کی دوستی اورمحبت صرف مسلمانوں کے حصہ میں آئی ہے۔ اس کی رحمتوں اور انعاموں کے مستحق صرف رب کعبہ کے پرستار ہیں مگر اس وقت جب کہ ان کے دل واقعی ماسوی اللہ سے متنفر ہوں اور اللہ تعالیٰ پر پورا بھروسہ اورایمان ہو۔
اہل کتاب کا تعصب
۲؎ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے جب اسلام کی روشنی سے سارا عالم بقعۂ نور سا بنادیا تو شپرہ چشم یہودی برداشت نہ کرسکے اور حیلوں اور بہانوں سے اس شمع ہدایت کو بجھانے میں مصروف ہوگیے ۔ آپﷺ نے فرمایا تلبیس سے کیوں کام لیتے ہو۔ حق وباطل کو کیوں ملادیتے ہو۔ اس طرح کہ دونوں میں کوئی تمیز نہ رہے ۔ تم جانتے ہوئے اور علم رکھتے ہوئے بھی حق پوشی سے کام لیتے ہو۔ کیا یہ نری بدبختی نہیں؟ بات یہ تھی کہ یہودی ایک طرف تو اسلام کے متعلق غلط باتیں مشہور کرتے اور عوام میں اسے بدنام کرنے کی کوشش کرتے۔ دوسری طرف توریت کی ان آیات میں تحریف سے کام لیتے جن میں حضورﷺ کی بعثت کا تذکرہ ہے ۔ قرآن حکیم نے ان کی اس دوگونہ تحریف کو کتمان حق سے تعبیر کیا ہے ۔ یعنی وہ سچائی محض اس لیے چھپاتے ہیں کہ اسے واشگاف صورت میں بیان کردینے کی صورت میں ان کا وقار جاتا رہتا ہے اور ان کی جاگیریں چھن جاتی ہیں۔
حل لغات
{ تَلْبِسُوْنَ} مادہ لَبْسٌ۔ ملانا ۔ مختلط کرنا۔
 
Top