دیکھیں کلی طور پر تو مجھے علم نہیں کہ بندہ غیر کو الہ نہ جانتے ہوئے نماز پڑھے تو عبادت ہے یا نہیں ہاں اگر خالی سجدہ یا قیام کرے تو وہ عبادت نہیں۔
دیکھیں رانا صاحب میں نے نماز کو تو صرف مثال کے طور پر لیا تھا اصل میں تو پوچھا تھا کہ آپ نے اصول بتایا ہے کہ غیراللہ کو الہ مان کر دعا کرنا تو عبادت ہے ویسے غیراللہ سے مانگنا عبادت نہیں تو میں نے مطلقا پوچھا تھا کہ یہ غیراللہ کو الہ مان کر کچھ کرنے اور الہ مانے بغیر کچھ کرنے کا اصول ہر جگہ ہو گا یا یہ اصول صرف دعا والی عبادت کے لئے ہے
لیکن یاد رکھیں کہ اگر آپ کہیں (جیسا کہ اوپر نماز بارے کہا ہے) کہ آپ کو علم نہیں دعا کے علاوہ باقی عبادات کے بارے بھی یہ اصول مطلقا اپلائی ہوتا ہے کہ نہیں تو پھر میرا سوال ہے کہ
1۔ دعا کے بارے میں یہ اصول آپ کے علم میں کیسے آیا یعنی دعا کی تخصیص کیسے کر سکتے ہیں اسکی دلیل بتا دیں
باقی آج کل مصروفیات ہیں۔پیپرز کے بعد کچھ مزید وقت نکلے گا
کوئی بات نہیں آپ آرام سے پیپر دیں اور جب جب فرصت ملے اور فورم پر وقت لگائیں تو جواب دے دیں تاکہ میں اپنی معلومات آپ تک پہنچا سکوں اور آپ مجھ تک اور قارئین ہم دونوں کی معلومات سے فائدہ حاصل کر سکیں