• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
محترم بھائی واقعی بڑا زبر دست نام رکھا ہے آپ نے اس نام کے درست ہونے کے بارے ایک لطیفہ سناتا ہوں اور اس بات کو ثابت کرتا ہوں کہ یہ نام کیسے بالکل اس تقریر پر ٹھیک آیا ہے
ایک انہیں ملانا کی طرح کم عقل چور گاؤں میں رات کو چوری کرتا ہے اور صبح جب سارے مشورے کر رہے ہوتے ہیں اور کھوج لگا رہے ہوتے ہیں تو وہ بھی ساتھ شامل ہوتا ہے اور مشورے دے رہا ہوتا ہے کوئی کہ رہا ہوتا ہے کہ یہاں سے آیا ہو گا اور اس طرف گیا ہو گا وہ چور بھی بیچ میں اپنے اوپر سے شک ختم کرنے کے لئے کہتا ہے کہ وہ ادھر سے آیا ہو گا اور اس طرح دیوار پر چڑھا ہو گا اور پھر اس طرح میرا پاؤں پھسل گیا تھا یعنی وہ خود اپنا چور ہونا بتا دیتا ہے
تقریبا 3 منٹ اور 40 سیکنڈ پر اسکی ویڈیو دیکھیں کہ جب ہمارے شیخ محترم توصیف الرحمن اللہ تعالی کے چہرہ کا ذکر کرتے ہیں تو اس پر اعتراض کرتے ہوئے یہ ملانا کہتا ہے
"جنت میں ہمارے علماء یہ کہتے ہیں کہ اللہ کا دیدار ہو گا مگر بے کیف ہو گا اسکی کیفیت کا ہمیں پتا نہیں مگر انہوں نے مطلقا حکم لگا دیا کہ اللہ چہرہ دکھائیں گے اپنا اور جنی چہرہ کا دیدار کرے گا"
یہاں کوئی دیکھے کہ خود دیدار کا اقرار کر رہا ہے اور ہم سے پہلے سوال کر رہا ہے کہ عرش پر کیسے بیٹھا ہو گا پورا جسم اس عرش پر ہو گا یا کچھ نہیں ہو گا اور اس طرح سامنے بیٹھی مصطفی کی بھیڑوں (بقول احمد رضا بریلوی عوام بھیڑیں ہیں اور ہم بھیڑیے ہیں) کو ہم بھیڑیوں سے بچانے کا انتظام کررہا ہے مگر بھول گیا کہ اس نے پھر اس طرح جو اللہ کے دیدار کا اقرار کیا ہے تو ہم بھی تو اس سے سوال کر سکتے ہیں کہ وہ دیدار چہرہ کا ہو گا یا ہاتھ کا ہو گا ی کس چیز کا ہو گا اس کے جواب میں جیسے وہ خود کہ رہا ہے کہ اس دیدار کی کیفیت کا ہمیں نہیں پتا چلتا تو جب وہ خود یہ کہ کر اپنے اوپر پڑنے واے تمام سوالوں سے بہ آسانی چھٹکارا حاصل کر لیتا ہے تو ہمیں اسکی اجازت کیوں نہیں دیتا
جیسے اس چور نے مکمل واقعہ کو اہنے سے منسوب نہیں کیا تھا بلکہ صرف ایک جگہ غلطی سے گرنے کو اپنے سے منسوب کر دیا تھا مگر پھر بھی وہ چور ثابت ہو گیا تھا تو اسی طرح اگرچہ اس نے جب چہرہ کا ذکر تو نہیں کیا مگر دیدار کو تو مان لیا ہے تو وہ سارے سوال پھر دیدار پر بھی وارد ہوتے ہیں جو چہرے پر وارد ہوتے ہیں اور وہ ساری وضاحتیں جو یہ دیدار کی پس منظر میں دے رہا ہے وہی ساری چہرہ کے بارے میں بھی تو دی جا سکتی ہیں
پس ہمارے امام مالک رحمہ اللہ نے استوی کے بارے یہی کہا تھا کہ
الاستواء معلومٌ ، والكيف مجهولٌ ، والإيمان بـــه واجبٌ ، والسؤال عنه بدعةٌ
رواه اللالكائي في " شرح أصول اعتقاد أهل السنة والجماعة " (3/441) والبيهقي في "الأسماء والصفات " (ص 408) وصححه الذهبي وشيخ الإسلام والحافظ ابن حجر

تشریح
معلوم: أي: معناه في لغة العرب ، ومن ظن أن معنى " معلوم " أي: موجود مذكور في القرآن فهو جاهل كما قال شيخ الإسلام رحمه الله " مجموع الفتاوى" ( 5/149) و (13/309).

الكيف مجهول : فيه اثبات الكيف لكنه مجهول بالنسبة لنا .

والإيمان به واجب : الإيمان بالكيف .

والسؤال عنه بدعة : أي : السؤال عن الكيف
یعنی استوی معلوم ہے اور اسکی کیفیت مجہول ہے اور اس پر ایمان لانا واجب ہے اور اسکے بارے جتنے بھی سوال اوپر ملانا نے کیے ہیں وہ بدعت ہیں پس ایک بدعتی اور مشرک ایسے ہی سوال کرے گا جس میں وہ یہ بھی بتا جائے گا کہ پھر میں دیوار پر سے گر گیا تھا
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس طرح کے عقیدہ کے فاضلین کسی ’’ عالم دین ‘‘ کے پاس پانچ منٹ نہیں بیٹھ سکتے ۔
اور ’’ جہالت ‘‘ کی انتہاء دیکھیں جو لفظ خود اللہ اور اس کے رسول نے استعمال کیے ہیں ان سے اللہ کی توہین ہوتی ہے جبکہ قرآن وسنت کے الفاظ کی ’’ تاویل ‘‘ کرکے جو ’’ معنی ‘‘ یہ بیان کرتے ہیں اس میں کوئی ’’ حرج ‘‘ نہیں بلکہ ’’ تنزیہ ‘‘ قرار پاتا ہے ۔ سبحان قاسم العقول !!
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
ایک بریلوی امام مسجد تراویح کی بیس رکعت تراویح ثابت کررہا تھا ا ور وہ بھی سرائیکی زبان میں سنیے۔اے وہابی اکھیدن کے اٹھ رکعات تراویح ہے۔تے لفظ تراویح دے معنی دا پتہ کینی ۔وے میڈے بھراؤو اے ڈسو!وتر کتنے ترے(یعنی تین) رکعاتاں کتنیاں وی(یعنی بیس) ترے تے وی بن گیا تراویح۔۔۔۔استغفراللہ
 
Top