• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امریکا کی افغانستان میں تابہی اور بربادی کا ایک منظر۔ ویڈیو دیکھیں

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
دہشتگردی – امريکی پاليسی

محترم حرب بن شداد
السلام عليکم

بے شک مجھے ياد ہے کہ آپ نے مجھ سے "دہشت گردی" کی تعریف کے بارے میں يہی سوال پوچھا تھا جس کا ميں نے آپ کو جواب بھی ديا تھا۔

تاہم، آپ کی معلومات کے لئےعرض ہے کہ دہشتگردی کی تعريف اور تنظيموں کا مقابلہ کرنےکيلۓہماری سرکاری پاليسی بہت واضح ہے جو انسانیت کے خلاف اپنے پرتشدد سیاسی ایجنڈا کو فروغ دينے پر کاربند ہيں۔ ان دہشت گردوں سے نمٹنے کيلۓ ہماری سوچ اور پالیسی میں کوئی بھی ابہام نہیں جو اپنے مخصوص سیاسی مفادات کے لئے دنیا بھر میں جان بوجھ کر معصوم لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔

امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ نے دہشت گردی کی جو تعريف کی ہے اس کے مطابق "دانستہ، طے شدہ اور سياسی مقاصد کے حصول کے لیے مختلف گروہوں اور ايجنٹس کی جانب سے ايسے افراد کو ٹارگٹ کرنا جو مدمقابل نہ ہو، تا کہ اپنے اثر ورسوخ ميں اضافہ کيا جا سکے"۔
امریکی سرزمین پر 9/11 کے حملوں کے بعد ستمبر 15 2001 کو امريکی کانگريس نے دہشت گردی کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کيا تھا۔ سينٹ ميں ايک مشترکہ قرارداد پيش کی گئ تھی جسے متفقہ طور پر سينيٹ ميں اور 420-1 کی اکثريت سے ہاؤس ميں منظور کيا گيا تھا۔ اس قرارداد کے ذريعے امريکی صدر کو ان ممالک، تنظيموں، اور افراد کے خلاف تمام ممکنہ اور ضروری طاقت کے استعمال کا اختيار ديا گيا تھا جو امريکہ کے خلاف دہشت گردی کی منصوبہ بندی، معاونت يا براہ راست کاروائ ميں ملوث ہوں۔ اس ميں وہ عناصر بھی شامل تھے جنھوں نے ان دہشت گردوں کو پناہ دی تھی۔

دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کے مالی امدادی کی نیٹ ورک میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے امریکی حکومت ان پر کڑی نگاہ رکھتی ہے۔ وقتا"فوقتا" امریکی حکومت ايسے غیر ملکی افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کرتی ہے جنہوں نے دہشتگردی کا ارتکاب کيا ہو يا انکی کوئی کاروائی دہشتگردی کا باعث بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، امریکی حکومت ان افراد اور اداروں کے اثاثے منجمد کرتی ہے جن کا دہشتگردوں اور نامزد دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ، ان کے ذیلی اداروں، ایجنٹوں اور ساتھیوں کے ساتھ کسی قسم کا تعلق ہو يا رہا ہو ۔

یہ ذکر کرنا بہت ضروری ہے کہ امریکی حکومت کسی تنظيم کو دہشتگرد قراردينے اور کسی بھی ايسے ادارے يا فرد کے اثاثے منجمد کرنے کے متعلق ايک واضح پاليسی اور لائحہ عمل پر کاربند ہے جنہوں نے کسی دہشتگرد تنظیم کو مدد فراہم کی ہو۔

سیکرٹری خارجہ کو سیکرٹری خزانہ اور اٹارنی جنرل سے مشاورت کے بعد اختيار حاصل ہے کہ کسی غیر ملکی فرد یا ادارے کو دہشتگرد نامزد کر سکيں اگر اس بات کا تعين ہوجائے کہ انہوں نے دہشت گرد کارروائی کا ارتکاب کیا ہے يا دہشتگرد کاروائی ميں حصہ لينے کا ارادہ ہے جس سے امریکی شہریوں کے سیکورٹی،قومی سلامتی، خارجہ پالیسی، یا معیشت کے لئے خطرہ لاحق ہو۔

مذکورہ بالا حقائق کو مد نظر رکھتے ہوۓ میں آپ سےدرخواست کرتا ہوں کہ براہ کرم دہشت گردی سے نمٹنے کيلۓ امریکی پالیسیوں کے حوالے سے غلط معلومات پھیلاکر معززاراکین کو گمراہ ناکريں۔ ميں يہ دوہرانا چاہتا ہوں کہ امريکہ دہشتگردی اور دنیا بھر کے پرامن معاشروں کو اسکے لاحق خطرے سے بخوبی واقف ہے۔ ہم دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے اور ان دہشتگردوں کو شکست دینے کيلۓ جو دنیا کے امن کے لئے ایک قوی خطرہ بن چکے ہيں اپنے دوست ممالک کيساتھ عالمی سطح پر ہمارے جاری اقدامات کيلۓ پرعزم ہیں ۔

تاشفين - ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
دہشتگردی – امريکی پاليسی
محترم حرب بن شداد
السلام عليکم جو انسانیت کے خلاف اپنے پرتشدد سیاسی ایجنڈا کو فروغ دينے پر کاربند ہيں۔

تو پچھلی چھ دہائیوں سے اسرائیل کیا کررہا ہے؟؟؟۔۔۔
 
Top