باطل شکن
رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 122
- ری ایکشن اسکور
- 422
- پوائنٹ
- 76
امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے سیکرٹری دفاع کے اس بیان کہ” امریکہ اور برطانیہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف ہے اورامریکہ دوسرے ممالک کی ایجنسیوں کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے“ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری دفاع کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت پاکستان کو کسی قسم کی کوتاہی سے کام نہیں لینا چاہیے اورایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے فوری اقدام کرنے چاہئیں تاکہ اسے ہر قسم کے خطرات سے محفوظ بنایا جاسکے۔
حکمرانوں کو امریکہ سے کئے گئے تمام معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کرنا چاہیے اور نیٹو سپلائی بھی فی الفور منقطع کرنی چاہیے۔ گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ ہم تو شروع دن سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کی سازشیں کر رہے ہیں اور وطن عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔حکمرانوں کو آ ج اگر اس بات کی سمجھ آگئی ہے کہ تو انہیں چاہیے کہ امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے فی الفور علیحدگی کا اعلان کریں۔
امریکیوں کو دیے گئے اپنے اڈے واپس لئے جائیں اور پاکستان میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مداخلت مکمل طور پر ختم کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کو پروان چڑھانے میں امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادی ممالک کا ہی ہاتھ ہے۔ ایک مضبوط اسلامی ایٹمی پاکستان انہیں کسی صورت برداشت نہیں ہے۔ ضرورت ا س امر کی ہے کہ حکمران امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ذہنی غلامی سے نکلیں اور قومی سلامتی و خودمختاری کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ سے دوستی کے نتیجہ میں گیارہ سال تک بہت کچھ بھگت لیا اب پاکستانی قوم ملک کا مزید نقصانات برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے۔
حکمرانوں کو امریکہ سے کئے گئے تمام معاہدے منسوخ کرنے کا اعلان کرنا چاہیے اور نیٹو سپلائی بھی فی الفور منقطع کرنی چاہیے۔ گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ ہم تو شروع دن سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کی سازشیں کر رہے ہیں اور وطن عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔حکمرانوں کو آ ج اگر اس بات کی سمجھ آگئی ہے کہ تو انہیں چاہیے کہ امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے فی الفور علیحدگی کا اعلان کریں۔
امریکیوں کو دیے گئے اپنے اڈے واپس لئے جائیں اور پاکستان میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مداخلت مکمل طور پر ختم کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کو پروان چڑھانے میں امریکہ، بھارت اور ان کے اتحادی ممالک کا ہی ہاتھ ہے۔ ایک مضبوط اسلامی ایٹمی پاکستان انہیں کسی صورت برداشت نہیں ہے۔ ضرورت ا س امر کی ہے کہ حکمران امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ذہنی غلامی سے نکلیں اور قومی سلامتی و خودمختاری کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ سے دوستی کے نتیجہ میں گیارہ سال تک بہت کچھ بھگت لیا اب پاکستانی قوم ملک کا مزید نقصانات برداشت کرنے کو تیار نہیں ہے۔