• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انوکھا تابوت

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
23658584_506310773082971_1976401423889445000_n.jpg


انوکھا تابوت

یہ ایک حقیقی واقعہ ہے جو اردن کی ایک مسجد میں پیش آیا،راوی کہتا ہے ہمارے محلے میں ابو الحسن نبالی نامی ایک بزرگ فوت ہوگئے،عمر رسیدہ تھے،اللہ ان کی مغفرت فرمائے،خیر ساتھ والی مسجد میں ان کی نماز جنازہ اور پھر تدفین کے بعد تابوت واپس لایا گیا،رات کا وقت تھا مسجد بند ہونے کے باعث تابوت کو مسجد کے دروازے کے سامنے رکھا گیا تاکہ صبح خادم اٹھا کر اسے اپنی جگہ رکھے گا.
رات کوئی ساڑھے تین بجے کا ٹائم ہوگا کہ ایک شخص مسجد آیا،مسجد کا دروازہ بند تھا، وہ شخص کچھ دیر انتظار کرتا رہا سردیوں کے دن تھے،اسے سردی لگ گئی اس نے تابوت کھولا اور اندر سوگیا، آدھا گھنٹہ بعد خادم آگیا خادم نے ایک نمازی کی مدد سے تابوت کو محراب کے ساتھ بنی مخصوص جگہ پر رکھ دیا، نیند کی غنودگی کی وجہ سے انہیں تابوت کے وزن کا بھی اندازہ نہیں ہوا
مؤذن نے آذان تھی،لوگ نماز کے لیے پہنچے،جماعت کھڑی ہوگئی پچاس کے قریب نمازی جماعت میں شامل تھے،میں پہلی صف میں کھڑا تھا اور دوسری رکعت تھی کہ سامنے تابوت پہ میری نظر پڑی عجب خوفناک منظر دیکھا کہ تابوت ہل رہا ہے،میرے جسم میں سنسنی خیز ایک لہر دوڑ اٹھی میں نے آنکھیں بند کر لی،تابوت بدستور ہل رہا تھا،شاید میت کا ہیولا کھڑا ہو،اتنے میں وہ شخص اٹھا اس نے تابوت سے سر باہر نکال کر پوچھا "تم لوگوں نے نماز پڑھ لی "؟
اللہ معاف کرے ،لوگوں کی دوڑیں لگ چکی تھیں ،میں تو الٹے پیر ہزار کی سپیڈ سے گھر کی طرف دوڑا گھر پہنچ کر معلوم ہوا کہ میں ننگے پیر ہی گھر پہنچا ہوں،امام صاحب تو پہلے ہی بے ہوش ہو کر زمین پہ گر پڑے تھے،کچھ لوگ دوڑتے ہوئے دیواروں سے ٹکرانے کی وجہ سے گرے ہوئے تھے،کچھ میری طرح ننگے پیر باہر بھاگ رہے تھے،کچھ وضو خانوں کے پاس پھسل کر گر چکے تھے،سب اندھا دھند بھاگ رہے تھے،جو شخص تابوت میں تھا وہ پیچھے سے دوڑ رہا تھا اس کی بھی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ ہوا کیا ہے.ههههه

(عربی سے اردو قالب :فردوس جمال )
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
یہ ایک حقیقی واقعہ ہے جو اردن کی ایک مسجد میں پیش آیا،
شکر ہے یہ واقعہ کسی عربی ملک میں پیش آیا ، اگر پاکستان یا ہندوستان میں رونما ہوتا تو اب تک اس کی بنیاد پر کئی مزارات اور " گدیاں" وجود میں آچکی ہوتیں ،
اور کئی مصنف ٹائپ مشرک ابھی تک کتنی کہانیاں گھڑ کر " کرامتوں " کی ایک داستان زیب رقم فرماچکے ہوتے ،
اور ظاہر ہے کہ کئی " غوث " بھی وجود میں آکر عالم وجود میں " تصرف " کے کئی کرشمے اور مظاہرے کرچکے ہوتے ۔
اور مشرکین یعنی مریدین کا ایک لا متناہی سلسلہ موجود ہوتا ، جو اس واقعہ کے منکر کتنے گستاخ وہابیوں کو گالیاں اور جوتے مارچکے ہوتے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top