• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان حدیث کا اسل معنے بتلا دے بعض لوگ 15 ثعبان کے بعد کا روزہ ثابت کرتے ھے

شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
asan lafjo me batlaye dalayel ke sath jisse dosro ko samjhane me asani ho.
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 251 حدیث مرفوع مکررات 15 متفق علیہ 6
عبداللہ بن محمد بن اسماء ضبعی، مہدی، ابن میمون، غیلان بن جریر، مطرف، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے یا کسی آدمی سے فرمایا اور وہ سن رہے تھے اے فلاں! کیا تو نے اس مہینے کے درمیان میں سے روزے رکھے ہیں؟ اس نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو افطار کرلے تو دو دنوں کے اور روزے رکھنا۔
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 257 حدیث مرفوع مکررات 15 متفق علیہ 6
ہداب بن خالد، حماد بن سلمہ، ثابت، مطرف، ہداب، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے یا کسی دوسرے سے فرمایا کہ کیا تو نے شعبان کے مہینے میں روزے رکھا ہے؟ اس نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو افطار کرےتو(بعد میں) دو دنوں کے روزے رکھنا۔.
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 258 حدیث مرفوع مکررات 15 متفق علیہ 6
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، جریری، ابی العلاء، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی سے فرمایا کیا تو نے اس مہینے یعنی شعبان کے درمیان میں کچھ روزے رکھے ہیں؟ تو اس نے عرض کی نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تو رمضان کے روزے افطار کر لے تو (عیدالفطر کے بعد) اس کی جگہ دو روزے رکھنا۔
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1908 حدیث مرفوع مکررات 15 متفق علیہ 6
صلت بن محمد، مہدی، غیلان، ح، ابوالنعمان، مہدی بن میمون، غیلان بن جریر، مطرف، عمران بن حصین رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ آپ نے عمران سے پوچھا یا کسی اور سے، جس کو عمران سن رہے تھے۔ آپ نے فرمایا اے ابوفلاں کیا تو نے اس مہینہ کے آخر میں روزے نہیں رکھے؟ ابوالنعمان کا بیان ہے کہ میرے خیال میں آپ کا مقصد رمضان تھا۔ اس شخص نے عرض کیا نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے فرمایا جب تو افطار کرے تو دو دن روزہ رکھ، صلت نے یہ نہیں کہا کہ اس سے آپ کا مقصد رمضان تھا اور ابوعبداللہ (بخاری) نے کہا کہ ثابت نے مطرف سے انہوں نے عمران سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے من سرر شعبان کا لفظ روایت کیا۔
 
Top